Hazrat Imam e Azam Abu Hanifa Ka Husne Sulook
دعوت اسلامی کی دینی خدمات دیگر ممالک میں بھی دیکھئے
Type 1 or more characters for results.
ہسٹری

مخصوص سرچ

30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں

Imam Abu Hanifa Ka Husne Sulook | امام ابو حنیفہ کاحُسنِ سلوک

Hazrat Imam e Azam Abu Hanifa Ka Husne Sulook

book_icon
امام ابو حنیفہ کاحُسنِ سلوک
            
اَلْحَمْدُ لِلہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّـلٰوةُ وَالسَّـلَامُ عَلٰی سَیِّدِالْمُرْسَـلِیْنط اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمطبِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمط یہ مضمون کتاب ”غیبت کی تباہ کاریاں“صفحہ300تا 317 سے لیا گیا ہے۔

امام ابوحنیفہ کا حُسنِ سلوک

دعائے عطار
: یاربَّ المصطفیٰ! جو کوئی 17صفحات کا رسالہ ” امام ابوحنیفہ کا حُسنِ سلوک “ پڑھ یاسُن لے اُسے اما مِ اعظم ابوحنیفہ رحمۃُ اللہِ علیہ کے صدقے ہمیشہ زبان کا دُرست استعمال کرنےاور غیبت وچغلی سے بچنے کی توفیق عطا فرمااوربے حساب بخش دے۔ اٰمین بِجاہِ خاتَمِ النَّبِیّیْن صلّی اللہ علیهِ واٰلهٖوسلّم

دُرُود شریف کی فضیلت

فرمانِ آخری نبی صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم : جس نے مجھ پر سو مرتبہ دُرُودِپاک پڑھا اللہ پاک اُس کی دونوں آنکھوں کے درمیان لکھ دیتا ہے کہ یہ نِفاق اور جہنّم کی آگ سے آزاد ہے اور اُسے بروزِ قیامت شہداء کے ساتھ رکھے گا۔(مجمع الزوائد، 10/235،حدیث:17298) صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب صَلَّی اللهُ علٰی مُحَمَّد

(1)دو غیبت کرنے والیوں کی حکایت

حضرتِ اَنَس رضی اللہُ عنہ سے رِوایَت ہے،اللہ پاک کی عطا سے غیب کی خبریں دینے والے پیارے پیارے آقا صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے صَحابہ کرام علیہمُ الرّضوان کوایک دِن روزہ رکھنے کا حُکْم دیا اور ارشاد فرمایا:جب تک میں اِجازت نہ دوں ،تم میں سے کوئی بھی اِفطار نہ کرے۔ لوگوں نے روزہ رکھا۔ جب شام ہوئی تو تمام صَحابہ ٔکِرام علیہمُ الرّضوان ایک ایک کر کے حاضِرِ خدمتِ بابَرَکت ہوکر عَرْض کرتے رہے: یَارَسولَ اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم !میں روز ے سے رہا ، اب مجھے اِجازت دیجئے تاکہ میں روزہ کھول دُوں۔ آپ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم اُسے اِجازت مَرْحَمت فرما دیتے ۔ایک صَحابی رضی اللہُ عنہ نے حاضِر ہوکر عَرْض کی :آقا صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم !دوعورتوں نے روزہ رکھا اور وہ آپ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کی خدمتِ بابَرَکت میں آنے سے حَیا محسوس کرتی ہیں ، اُنہیں اجازت دیجئے تاکہ وہ بھی روزہ کھول لیں ۔ اللہ کریم کے آخری نبی صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے اُن سے رُخِ انور پھیرلیا،اُنہوں نے پھرعَرْض کی، آپ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے پھر چہرۂ انور پھیرلیا۔ اُنہوں نے پھریہی بات دُہرا ئی آپ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے پھر چہرۂ انور پھیرلیا وہ پھر یہی با ت دُہرانے لگے آپ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ و سلم نے پھر رُخِ انورپھیرلیا، پھر غیب دان رسول صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے(غَیب کی خبر دیتے ہوئے ) ارشاد فرمایا : ”اُن دونوں نے روزہ نہیں رکھا وہ کیسی روزہ دار ہیں وہ تَو سارا دن لوگوں کا گوشْت کھاتی رہیں ! جاؤ ،ان دونوں کو حُکْم دو کہ وہ اگر روزہ دار ہیں تَو قَے کردیں۔ “وہ صَحابی رضی اللہُ عنہ اُن کے پاس تشریف لائے اور انہیں فرمانِ شاہی صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم سُنایا۔اِن دونوں نے قَے کی ، تَو قَے سے جَما ہوا خُون نِکلا۔اُن صَحابی رضی اللہُ عنہ نے آپ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کی خِدمتِ بابَرَکت میں واپَس حاضِر ہو کر صُورتِ حال عَرض کی ۔ مَدَنی آقا صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا : اُس ذات کی قَسم !جس کے قبضۂ قُدرت میں میری جان ہے،اگر یہ اُن کے پیٹوں میں باقی رہتا ، تَو اُن دونوں کوآگ کھاتی۔(کیوں کہ انہوں نے غِیبت کی تھی) (ذم الغیبۃلابن ابی الدنیا ،ص72، رقم : 31) ایک اور رِوایَت میں ہے کہ جب سرکارِ مدینہ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ان صَحابی رضی اللہُ عنہ سے مُنہ پھیرا تَو وہ سامنے آئے اور عَرض کی:یا رسولَ اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم !وہ دونوں پیاس کی شدّت سے مَرنے کے قریب ہیں۔سرکارِ مدینہ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نےحُکْم فرمایا:اُن دونو ں کو میرے پاس لاؤ۔وہ دونوں حاضِر ہوئیں۔سرکارِ عالی وقار صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ایک پِیالہ منگوایا اور اُن میں سے ایک کو حُکْم فرمایا:اِس میں قَے کرو!اُس نے خون،پِیپ اور گوشت کی قَے کی، حتّٰی کہ آدھاپیالہ بھر گیا۔پھر آپ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے دُوسری کو حُکْم دیا کہ تم بھی اِس میں قَے کرو!اُس نے بھی اِسی طرح کی قَے کی،یہاں تک کہ پیالہ بھر گیا اللہ کے پیارے رسول ، سیِّدہ آمِنہ کے گلشن کے مہکتے پھول صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا : اِن دونوں نے اللہ پاک کی حَلال کردہ چیزوں (یعنی کھانے ،پینے وغیرہ)سے تو روزہ رکھا مگر جن چیزوں کو اللہ پاک نے (عِلاوہ روزے کے بھی)حرام رکھا ہے ان (حرام چیزوں ) سے روزہ اِفْطار کر ڈالا!ہُوا یُوں کہ ایک لڑکی دُوسری لڑکی کے پاس بیٹھ گئی اور دونوں مِل کر لوگوں کا گوشْت کھانے(یعنی غیبت کرنے) لگیں ۔ (مسندامام احمد،9/125، حدیث: 23714)

علمِ غیبِ مصطَفٰے صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم

اے عاشِقانِ رسول!اِس حِکایت سے روزِ روشن کی طرح واضِح ہوا کہ اللہ پاک کی عطا سے ہمارے پیارے پیارے آقا مکّی مَدَنی مصطَفٰے صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کو علمِ غیب حاصِل ہے اور آپ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کو اپنے غلاموں کے تمام معاملات معلوم ہوجاتے ہیں ۔ جبھی تو اُن لڑکیوں کے بارے میں مسجِد شریف میں بیٹھے بیٹھے غیب کی خبر ارشاد فرما دی ۔ اِس حِکایت سے یہ بھی پتا چلا کہ غِیبت اور دُوسرے گناہوں کا اِرتِکاب کرنے سے براہِ راست اِس کا اثر روزے پربھی پڑسکتا ہے جس کی وجہ سے روزہ کی تکلیف ناقابِلِ برداشت ہوسکتی ہے ۔ بَہَرحال روزہ ہویا نہ ہو، زَبان قابُو ہی میں رکھنی چاہئے ورنہ یہ ایسے گُل کِھلاتی ہے کہ تَوبہ! سرورِ دیں لیجے اپنے نا تُوانوں کی خبر نفس و شیطاں سیِّدا ! کب تک دباتے جائیں گے صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب صَلَّی اللهُ علٰی مُحَمَّد

(2)غیبت سے باز رکھنے کا حسین انداز

حضرتِ سُفیان بن حُسین رحمۃُ اللہِ علیہ کہتے ہیں کہ میں حضرت سیِّدُنااِیَاس بن مُعاوِیہ رحمۃُ اللہِ علیہ کے پاس بیٹھا ہوا تھا، اتنے میں ایک شخص قریب سے گُزرا، میں نے اُس کی بُرائی بیان کرنا شروع کر دی ، انہوں نے کہا :خاموش !پھر فرمانے لگے :سُفیان!کیا تُم نے رومیوں اورتُرکوں کے خِلاف جنگ کی ہے؟جواب دیا:نہیں ۔ وہ بولے:تُرک اور رُومی تو تم سے بچ گئے لیکن ایک مسلمان بھائی محفوظ نہ رہ سکا(یعنی دیکھتے ہی تم نے اُس کی غیبت شُروع کر دی !) حضرتِ سُفیان رحمۃُ اللہِ علیہ کہتے ہیں:(میرا دل چوٹ کھا گیا اور)اس کے بعد میں نے کبھی کسی کی غیبت اور آبروریزی نہیں کی۔ (تنبیہ الغافلین، ص88) اللہ ربّ العزّت کی اُن پر رَحْمت ہو اور اُن کے صَدقے ہماری مغفِرت ہو۔اٰمین بِجاہِ النّبیِّ الْاَمین صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم اے عاشِقانِ رسول!جب بھی ہمارے سامنے کوئی غیبت وغیرہ کا ارتکِاب کرے تو ممکنہ صورت میں اُسے سمجھانا چاہئے کہ سمجھانا رائیگاں نہیں جاتا ۔ رَبِّ کائنات پارہ 27 سورۃُالذّٰرِیٰت آیت نمبر55 میں ارشاد فرماتا ہے: وَّ ذَكِّرْ فَاِنَّ الذِّكْرٰى تَنْفَعُ الْمُؤْمِنِیْنَ(55) (پ27، الذّٰرِیٰت:55) ترجَمۂ کنز الایمان : اورسمجھاؤ کہ سمجھانا مسلمانوں کو فائدہ دیتا ہے۔ عمل کا ہو جذبہ عطا یا الٰہی گُناہوں سے مجھ کو بچایا الٰہی (وسائلِ بخشش،ص102) صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب صَلَّی اللهُ علٰی مُحَمَّد

(3)روئی والے نے خِیانت کی!

ایک نیک شخص نے اپنی رفیقہ ٔحیات(یعنی بیوی)کے لئے روئی خریدی ۔ جب گھر پہنچا تووہ کہنے لگی کہ روئی بیچنے والوں نے آپ کے ساتھ خِیانت (ٹھگ بازی)کی ہے۔ اُس شخص نے عورت کوفوراً طلاق دے دی!اُس آدَمی سے جب اس کا سبب پوچھا گیا تو کہا:میں ایک غیرت مند انسان ہوں،مجھے خدشہ لاحق ہوا کہ بروزِ قیامت اگر روئی بیچنےوالے اس غیبت (و تُہمت)کی وجہ سے اِس سے اپنے حَق کے طلبگار ہوئے تو کہیں اَہلِ محشر یہ نہ کہیں کہ دیکھو! فُلاں کی بیوی سے روئی بیچنے والے اپنا حق مانگ رہے ہیں!اس لئے میں نے اسے طَلاق دے دی! (تنبیہ الغافلین ،ص89)

تاجِروں کی غیبت کی 17مثالیں

اے عاشِقانِ رسول!کسی قوم یا محکمے کی غیبت کرنا مَثَلاًکہنا:”پولیس والے رشوت خور ہوتے ہیں۔“یہ گناہوں بھری غیبت نہیں کیوں کہ محکمۂ پولیس یا قوم یا گروپ کے اندر اچّھے بُرے دونوں طرح کے لوگ ہوتے ہیں البتَّہ کسی قوم یامحکمۂ پولیس کے ہر ہر فرد کی بُرائی مقصود ہو توضَرور غیبت ہے۔مذکورہ حِکایت میں کسی مخصوص روئی والے کا نہیں مُطْلَقاً ”روئی والوں“کا ذِکْر ہے۔ اِس لحاظ سے تویہ غیبت نہ ہوئی مگر ہو سکتا ہے کہ اُس گاؤں میں روئی کی دویا تین ہی دُکانیں ہوں اور اُس عورت نے جو غیبت بھری گُفتگو کی اِس کے سیاق و سباق سے اُس نیک آدمی نے یہی مُراد سمجھی ہو کہ وہ ہمارے یہاں کے ہر ہر روئی والے کو خائِن و ٹھگ کہہ رہی ہے لہٰذاخوفِ قیامت کے سبب فوراً طلاق دیدی ہو۔ وَاللہُ اَعلَمُ وَرَسُولُهُ اَعلَم صلّی اللہ علیه واٰلهٖوسلّم ۔ بَہَرحال اِس حِکایت سے وہ لوگ عبرت حاصل کریں جو بلا کسی مصلحت شَرْعی بات بات پر تاجِروں کی غیبت و تُہمت کے مُتَعَلِّق بِلا تکلف اِس طرح کے جُملے کہتے رہتے ہیں:* اِس نے ٹھگ لیا*ٹھگی ہے* ٹھگیاہے * گاہکوں کولوٹتا ہے* نفع زیادہ لیتا ہے* اِس کا مال سب سے مہنگا ہوتا ہے* دھوکے باز ہے* ملاوٹ کرتا ہے* تول میں ڈنڈی مارتا ہے* چکنی چپڑی باتیں کر کے گاہک کو پھانس لیتاہے *بَہُت لالچی ہے۔ سب سے آخِر میں دکان بند کرتا ہے * کپڑا کھینچ کر ناپتا ہے *اُدھار مال لےکر لوٹا نے کا نام نہیں لیتا*اس سے قَرْض کی وُصولی آسان نہیں ، دھکے بَہُت کھلاتا ہے * سُود خور ہے *نہ جانے کتنوں کے پیسے کھا کے بیٹھا ہے* جھوٹی قسمیں کھاتا ہے۔ دے رزقِ حلال از پئے غوثِ اعظم حرام مال سے تو بچا یا الٰہی ہو اَخلاق اچّھا ہو کردار سُتھرا مجھے مُتَّقی تُو بنا یا الٰہی صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب صَلَّی اللهُ علٰی مُحَمَّد

کتاب کا موضوع

کتاب کا موضوع

Sirat-ul-Jinan

صراط الجنان

موبائل ایپلیکیشن

Marfatul Quran

معرفۃ القرآن

موبائل ایپلیکیشن

Faizan-e-Hadees

فیضانِ حدیث

موبائل ایپلیکیشن

Prayer Time

پریئر ٹائمز

موبائل ایپلیکیشن

Read and Listen

ریڈ اینڈ لسن

موبائل ایپلیکیشن

Islamic EBooks

اسلامک ای بک لائبریری

موبائل ایپلیکیشن

Naat Collection

نعت کلیکشن

موبائل ایپلیکیشن

Bahar-e-Shariyat

بہار شریعت

موبائل ایپلیکیشن