30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
اَلْحَمْدُ لِلہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّـلٰوةُ وَالسَّـلَامُ عَلٰی خَاتَمِ النَّبِین ط اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْم ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم طارشاداتِ حضرتِ سَری سَقَطی رحمۃُ اللہِ علیہ
دُعائے عطار! یارب المصطفے !جوکوئی 15صفحات کا رسالہ بنام ”ارشاداتِ حضرتِ سَری سقطی رحمۃُ اللہِ علیہ “پڑھ یا سن لے اسے برے خاتمے سے بچا اور اس کی، اس کے ماں باپ کی، سارے خاندان کی بے حساب مغفرت فرما۔ اٰمِین بِجاہِ خَاتَمِ النَّبِیّن صَلَّی اللہ علیہ واٰله وسلَّمدُرُود شریف کی فضیلت
حضرتِ ابو المُظَفَّر محمد بن عبد اللہ خَیّام سمر قندی رحمۃُ اللہِ علیہ فرماتے ہیں: میں ایک روز راستہ بھول گیا،اچانک ایک صاحب نظر آئے اور اُنہوں نے کہا:”میرے ساتھ آؤ۔“ میں ان کے ساتھ ہولیا۔ مجھے گمان ہوا کہ یہ حضرتِ خِضَر علیہ السّلام ہیں۔ میرے اِستفسار (یعنی پوچھنے) پر اُنہوں نے اپنا نام خِضَربتایا، ان کے ساتھ ایک اور بزرگ بھی تھے، میں نے ان کا نام دریافت کیا تو فرمایا: یہ اِلیاس(علیہ السّلام ) ہیں۔ میں نے عرض کی : اللہ پاک آپ پر رَحمت فرمائے، کیا آپ دونوں حضرات نےنبیِ پاک صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کی زیارت کی ہے؟اُنہوں نے فرمایا: ہاں۔میں نے عرض کی: آپ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم سے سُنا ہوا ارشادِ پاک بتایئے تاکہ میں آپ سے رِوایت کر سکوں ۔ اُنہوں نے فرمایا کہ ہم نے رسولِ خدا صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کو یہ فرماتے سنا کہ جو شخص مجھ پردرود ِ پاک پڑھے اُس کا دل نفاق سے اِسی طرح پاک کیاجاتا ہے جس طرح پانی سے کپڑا پاک کیا جاتا ہے۔ نیز جو شخص ’’صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد‘‘ پڑھتا ہے تو وہ اپنے اوپر رَحمت کے70دروازے کھول لیتا ہے۔(القول البدیع ، ص277 ، جذب القلوب ، ص235) صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب صَلَّی اللهُ علٰی مُحَمَّدایک بزرگ کی نصیحت
حضرت سری سقطی رحمۃُ اللہِ علیہ فرماتے ہیں: میں چالیس سال تک اللہ پاک سے یہ دعا کرتا رہا کہ وہ مجھے اپنا کوئی کامل ولی دکھا دے، اے کاش ! میں اس کے سچے عاشق کی ایک جھلک دیکھ لوں، ایک مرتبہ میں ”لُکام“کی پہاڑیوں میں تھا، وہاں ایک جگہ میں نے بہت سے مریضوں کو جمع دیکھا۔میں نے ان سے پوچھا:” تم لوگ یہاں کیوں جمع ہو ؟“ انہوں نے کہا: ”مہینے میں ایک مرتبہ یہاں اللہ پاک کےایک نیک بندے آتے ہیں ، وہ ہم جیسے مریضوں کے لئے دعا کرتےہیں اور ان کی دعا کی برکت سے مریض فوراً تندرست ہوجاتے ہیں، آج ان کے آنے کا دن ہے، بس وہ آنے والے ہی ہوں گے، ابھی ہم یہ باتیں کرہی رہے تھے کہ ایک نورانی چہرے والے شخص ہماری طرف آئے، پھر انہوں نے کچھ پڑھا اور سب مریضوں پر دم کیا۔ فوراً سارے مریض تندرست ہوگئے پھر وہ مردِصالح وہاں سے اٹھ کر واپس جانے لگےتو میں بھی ان کے پیچھے ہولیاا ورعرض کی: ”اے اللہ پاک کے بندے! کچھ دیر کے لئے ٹھہر جائیں، میں آپ سے کچھ باتیں کرنا چاہتاہوں ۔“ وہ میری طرف متوجہ ہوکرکہنے لگے:” اے سری سقطی! اللہ پاک کے علاوہ کسی اور کی طرف متوجہ نہ ہو، ہر وقت اسی کی یاد میں مگن رہو، کسی اور سے امید ہی مت لگاؤ ، ورنہ خطرہ ہے کہ کہیں تم اس کی بارگاہ میں غیر مقبول نہ ہوجاؤ۔ لہٰذا اس کے علاوہ کسی اور کی طرف متوجہ نہ ہو، اتنا کہنے کے بعد وہ جس سمت سے آئے تھے اسی طرف چلے گئے۔ (عیون الحکایات، ص 201) اللہ ربُّ الْعِزَّت کی ان پر رَحمت ہو اور اُن کے صَدقے ہماری بے حساب مغفِرت ہو۔ اٰمِین بِجاہِ خَاتَمِ النَّبِیّن صَلَّی اللہ علیہ واٰله وسلَّم صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب صَلَّی اللهُ علٰی مُحَمَّد اے عاشقانِ اولیا!حضرتِ سری سقطی رحمۃُ اللہِ علیہ کو ان بزرگ نے کیسی زبردست نصیحت فرمائی کہ اللہ پاک کے علاوہ کسی اور کی طرف متوجہ نہ ہونا اور ہر وقت اسی کی یاد میں مشغول رہنا ورنہ اس کی بارگاہ میں مقبول نہیں ہوسکو گے۔حضرت سری سقطی کاتعارف
شیخ الاسلام ابوالحَسَن حضرتِ سَرِی بن مُغَلِّس سَقَطِی رحمۃُ اللہِ علیہحضرتِ معروف کرخی رحمۃُ اللہِ علیہ کے مرید اور حضرت جنید بغدادی رحمۃُ اللہِ علیہ کے استاد اور ماموں تھے۔ (تذکرۃ الاولیاء، جزء1،ص246)آپ کا پیشہ
آپ ابتدا میں ”سَقَط (یعنی معمولی اور چھوٹی موٹی چیزیں)“ بیچتے تھے۔(تذکرۃ الاولیاء، جز1، ص 246) اسی مناسبت سے آپ کو ”سَقَطِی“ کہا جاتا ہے۔منقول ہے کہ آپ مال خریدتے اور بیچتے تھے اورہر دس دینار کے مال پر صرف آدھا دینار نفع رکھتے تھے ، اس سے زیادہ نفع اگر کوئی دیتا بھی تو نہیں لیتے تھے۔