30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللہ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ ط
عشقِ رسول بڑھانے کا طریقہ ([1])
شیطان لاکھ سُستی دِلائے یہ رِسالہ(۱۲صَفحات) مکمل پڑھ لیجیے اِنْ شَآءَ اللّٰہ معلومات کا اَنمول خزانہ ہاتھ آئے گا۔
فرمانِ مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم : جس نے مجھ پر صُبح و شام دس دس بار دُرُود پاک پڑھا اُسے قیامت کے دن میری شَفاعت ملے گی۔ ([2])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
سُوال : دل میں عشقِ رسول کیسے بڑھایاجاسکتا ہے؟ (SMS کے ذریعے سُوال)
جواب : سرکار صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم پر کثرت سے دُرُود پاک پڑھنا عشقِ رسول بڑھانے کا بہترین ذَرِیعہ ہے۔ مزید یہ کہ آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم نے جو ہم پر اِحسانات کئے ان کو یاد کرتے رہنے سے بھی محبت میں اِضافہ ہوتا ہے کہ ہمارے پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم اُمّت کی بخشش کے لئے رویا کرتے تھے ، ([3]) حالانکہ کون دوسروں کے لئے روتا ہے! ہمارے آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم اپنے لئے نہیں روتے تھے ، بلکہ ہمارے لئے روتے تھے۔ اِنْ شَآءَ اللہ قبر میں بھی اُن کا ساتھ ملے گا ، اُن کا کرم شاملِ حال رہا تو نزع میں جَلوہ بھی دِکھائیں گے ، یہاں تک کہ قیامت کے دن پُل صِراط سے اُمّت گزرر ہی ہوگی اور یہ بارگاہِ خُداوندی میں رَبِّ سَلِّمْ! رَبِّ سَلِّمْ !عرض کررہے ہوں گے کہ یا اللہ! میری اُمّت کو سَلامتی سے گزار دے۔ ([4])جہاں اَعمال تولے جارہے ہوں گے وہاں بھی پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم اپنے غلاموں کی نیکیوں کا پَلّا بھاری بنارہے ہوں گے ، ([5]) وہاں بھی دُعائیں ہورہی ہوں گی ، اس طرح شفاعت فرمائیں گے۔ یوں سرکار عَلَیْہِ السَّلَام کے اِحسانات اتنے ہیں کہ ہم گِن ہی نہیں سکتے ، ان اِحسانات کو یاد کرتے رہنے سے بھی محبت بڑھتی چَلی جائے گی۔ بَرادرِ اعلیٰ حضرت مولانا حَسَن رضا خان صاحب رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کا ایک شعر ہے :
شکر ایک کَرَم کا بھی اَدا ہو نہیں سکتا دِل تم پہ فِدا جا ن حَسن تم پہ فِداہو
کیا اِستغفار سے بڑے گناہ مُعاف ہوجاتے ہیں؟
سُوال : اِستغفار کرنے سے بڑے گناہ بھی مُعاف ہوجاتے ہیں یا صرف صغیرہ گناہ مُعاف ہوتے ہیں؟
جواب : اِستغفار کرنے سے چھوٹے گناہ بھی مُعاف ہوتے ہیں اور بڑے گناہ بھی مُعاف ہوجاتے ہیں۔ ([6])بندے کو چاہیے کہ اللہ پاک کی بارگاہ میں توبہ کرتا رہے اور مُعافی طلب کرتا رہے۔ اللہ پاک تو کفر سے توبہ بھی قبول فرمالیتا ہے ، ([7]) جیسے کوئی بُت یا سورج کی پوجا کرتا ہو اور پھر اس کفر سے توبہ کرکے کلمہ پڑھ کر مسلمان ہوجائے تو اس کی توبہ قبول ہے۔ توبہ سب کو کرنی چاہیے ، اللہ پاک کی رَحمت سے توبہ قبول ہوجاتی ہے۔ حدیثِ پاک میں ہے کہ گناہ سے توبہ کرنے والا ایسا ہے جیسے اس نے گناہ کیا ہی نہیں ، ([8]) یعنی جس گناہ سے توبہ کی وہ گناہ اللہ پاک کی رَحمت سے مِٹا دیا جاتا ہے۔ ([9]) اس کی رَحمت پر نظر ضرور رکھیں ، مگر جب گناہ ہوجائے تو اس کے بارے میں غافل اور بے خوف نہ ہوں کہ ’’میں نےکان پکڑ لئے تھے ، دو چپت مار لئے تھے ، اب گناہ مِٹ چُکا ہے۔ ‘‘ یہ اللہ کو پتا ہے کہ صورتِ حال کیا ہے اور اس کی خفیہ تدبیر کیا ہے۔ سچّا بندہ وہ ہے کہ اگر اس سے ایک گناہ بھی ہوجائے تو بندہ اسےبھی یاد رکھے کہ اس دن یہ ہوا تھا۔ اپنے آپ کو ڈراتا رہے کہ اگراسی گناہ نے جہنّم میں پھینک دیا تو کیا ہوگا!البتہ نیکیاں کرکے بھول جائے۔ ہمارا حِساب اُلٹا ہے ، نیکیاں کرکے یاد رکھتے ہیں اور گناہ کرکے بھول جاتے ہیں۔
[1] یہ رِسالہ ۲ رَجَبُ الْمُرَجَّبْ ۱۴۴۱ ھ بمطابق 26 فروری 2020 کو عالمی مَدَنی مَرکز فیضانِ مدینہ کراچی میں ہونے والے مَدَنی مذاکرے کا تحریری گلدستہ ہے ، جسے اَلْمَدِیْنَۃُ الْعِلْمِیَۃ کے شعبہ ’’ملفوظاتِ امیرِ اَہلِ سُنّت‘‘نے مُرتَّب کیا ہے۔ (شعبہ ملفوظاتِ امیرِ اَہلِ سُنّت)
[2] مجمع الزوائد ، کتاب الاذکار ، باب ما یقول اذا اصبح و اذا امسیٰ ، ۱۰ / ۱۶۳ ، حدیث : ۱۷۰۲۲۔
[3] مسلم ، کتاب الایمان ، باب دعاء النبی صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم لامتہ...الخ ، ص۱۰۹ ، حدیث : ۴۹۹۔
[4] مسلم ، کتاب الایمان ، باب ادنی اهل الجنة منزلة فیھا ، ص۱۰۶ ، حدیث : ۴۸۲۔
[5] ترمذی ، کتاب صفة القیامة ، باب ماجاء فی شأن الشرط ، ۴ / ۱۹۵ ، حدیث : ۲۴۴۱۔
[6] مسند الشھاب ، لا کبیرة مع استغفار ، ۲ / ۴۴ ، حدیث : ۸۵۳۔ تفسیرصراط الجنان ، پ۲۷ ، النجم ، تحت الآیۃ : ۳۲ ، ۹ / ۵۶۸۔
[7] فیضانِ ریاض الصالحین ، ۴ / ۳۰۷-۳۰۸۔ تفسیرنورالعرفان ، پ۱۰ ، التوبۃ ، تحت الآیۃ : ۵ ، ص ۲۹۸۔
[8] ابن ماجه ، کتاب الزھد ، باب ذکر التوبة ، ۴ / ۴۹۱ ، حدیث : ۴۲۵۰۔
[9] مرقاة المفاتیح ، کتاب الدعوات ، باب الاستغفار والتوبة ، الفصل الثالث ، ۵ / ۱۹۶-۱۹۷ ، تحت الحدیث : ۲۳۶۳ ملخصاً۔
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع