30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط
{۱} جنّات کا بادشاہ
شیطٰن لاکھ سُستی دلائے یہ رسالہ (20صفحات ) اوّل تا آخِر
پڑھ لیجئے اِنْ شَآءَاللہ عَزَّ وَجَلَّ آپ کا ایمان تازہ ہوجائے گا ۔
نبیوں کے سُلطان ، رَحمتِ عالمیان، سردارِ دوجہان، محبوبِ رَحمنصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ بَرَکت نشان ہے : ’’ جس نے مجھ پر روزِ جُمُعہ دو سو۲۰۰ بار دُرُودِ پاک پڑھا اُس کے دو سو۲۰۰ سال کے گناہ مُعاف ہوں گے ۔ ‘‘(جَمْعُ الْجَوامِع لِلسُّیُوطی ج۷ ص۱۹۹ حدیث۲۲۳۵۳ )
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیْب ! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
ابوسعدعبداللہبن احمد کا بیان ہے : ایک بار میری لڑکی فاطِمہ گھر کی چھت سے یکایک غائب ہوگئی ۔ میں نے پریشان ہوکر سرکارِ بغداد حضورسَیِّدُنا غوثِ پاکرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ کی خدمتِ بابَرَکت میں حاضِر ہوکر فریاد کی ۔ آ پ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِنے ارشاد فرمایا : کَرخ جاکر وہاں کے ویرانے میں رات کے وَقت ایک ٹِیلے پر اپنے اِرد گِرد حصار (یعنی دائرہ)باندھ کر بیٹھ جاؤ ، وہاں بِسْمِ اللہ کہہ لینا اور میرا تصوُّرباندھ لینا ۔ رات کے اندھیرے میں تمہارے اِردگِرد جنات کے لشکر گُزریں گے ، ان کی شکلیں عجیب وغریب ہوں گی، انہیں دیکھ کر ڈرنا نہیں ، سحری کے وَقت جنات کا بادشاہ تمہارے پاس حاضِر ہوگا اور تم سے تمہاری حاجت دریافت کرے گا ۔ اُس سے کہنا : ’’ مجھے شیخ عبدُا لقادِر جِیلانی(قُدِّسَ سِرُّہُ الرَّبَّانِی) نے بغدادسے بھیجا ہے ، تم میری لڑکی کو تلاش کرو ۔ ‘‘
چنانچِہ کَرخ کے ویرانے میں جاکر میں نے حضور غوثِ اعظم عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْاَکْرَم کے بتائے ہوئے طریقے پر عمل کیا، رات کے سَنّاٹے میں خوفناک جنات میرے حصار کے باہَر گزرتے رہے ، جنات کی شکلیں اس قَدَر ہَیبت ناک تھیں کہ مجھ سے دیکھی نہ جاتی تھیں ، سَحَری کے وَقت جنا ت کا بادشاہ گھوڑے پر سُوار آیا، اُس کے اِردگردبھی جنات کا ہُجُوم تھا ۔ حصار کے باہَر ہی سے اُس نے میر ی حاجت دریافت کی ۔ میں نے بتایا کہ مجھے حضور غوثِ اعظمعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْاَکْرَم نے تمہارے پاس بھیجا ہے ۔ اِتنا سننا تھا کہ ایک دَم وہ گھوڑے سے اُترآیا اورزمین پربیٹھ گیا، دوسرے سارے جِنّ بھی دائرے کے باہَر بیٹھ گئے ۔ میں نے اپنی لڑکی کی گُمشُدَگی کا واقِعہ سُنایا ۔ اُس نے تمام جنات میں اِعلان کیا کہ لڑکی کو کون لے گیا ہے ؟چند ہی لمحوں میں جنات نے ایک چِینی جِنّ کو پکڑ کر بطور ِمجرِم حاضر کردیا ۔ جنات کے بادشاہ نے اُس سے پوچھا : قُطبِ وَقت حضرتِ غوثِ اعظم عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْاَکْرَمکے شہر سے تم نے لڑکی کیوں اُٹھائی ؟وہ کانپتے ہوئے بولا : عالی جاہ !میں دیکھتے ہی اُس پر عاشِق ہوگیا تھا ۔ بادشاہ نے اُس چِینی جِنّ کی گردن اُڑانے کا حکم صادِر کیا اورمیری پیاری بیٹی میرے سِپُرد کردی ۔ میں نے جنات کے بادشاہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا : مَا شَآءَاللہ عَزَّ وَجَلَّ! آپ سیِّدُنا غوثِ اعظم عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْاَکْرَمکے بے حد چاہنے والے ہیں ! اس پر وہ بولا : بیشک جب حضور ِغوثِ اعظم عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْاَکْرَمہماری طرف نظر فرماتے ہیں تو جنات تھر تھر کانپنے لگتے ہیں ۔ جباللہتبارَک وتعالیٰ کسی قُطبِ وَقت کا تَعَیُّن فرماتاہے تو جنّ واِنس اس کے تابع کر د ئیے جاتے ہیں ۔ (بَہجۃُ الاسرارللشّطنوفی ص۱۴۰ دارالکتب العلمیۃ بیروت، زبدۃ الآثارص۸۱)
تھرتھراتے ہیں سبھی جنات تیرے نام سے
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع