30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط
شیطان لاکھ سُستی دِلائے یہ رِسالہ(۱۱صَفحات) مکمل پڑھ لیجیے اِنْ شَآءَ اللّٰہ معلومات کا اَنمول خزانہ ہاتھ آئے گا۔
فرمانِ مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم : جس نے مجھ پر ایک بار دُرُودِ پاک پڑھا اللہ پاک اُس پر 10 رَحمتیں نازِل فرماتا ہے اور جو مجھ پر 10 مرتبہ دُرُودِ پاک پڑھے اللہ پاک اُس پر 100 رَحمتیں نازِل فرماتا ہے اور جو مجھ پر 100 مرتبہ دُرُودِ پاک پڑھے اللہ پاک اُس کی دونوں آنکھوں کے درمیان لکھ دیتا ہے کہ یہ نِفاق اور جہنّم کی آگ سے آزاد ہے اور اُسے بروزِ قیامت شہداکے ساتھ رکّھے گا۔ ([2])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
سُوال: کن اَوقات میں مسکرانا چاہیے؟ اِس کی وَضاحت فرمادیجئے۔ (بلوچستان سے سُوال)
جواب: مسکرانے کا کوئی وقت مُقرَّر نہیں ہے ، البتہ اگر آپ کسی کی تعزیت کے لئے گئے ہوں ، کسی کی میّت میں گئے ہوں یا کسی Serious (تشویش ناک حالت والے) مریض کی عِیادت کرنے گئے ہوں تو ایسے موقع پر مسکرانا نہیں چاہئے ، بلکہ چہرے پر غَم کے آثار لائیں ، کیونکہ یہ غَم کا ماحول ہے۔ اِسی طرح نَماز میں بھی مسکرانا نہیں چاہئے ، البتہ اِس سے نَماز نہیں ٹُوٹے گی۔ ہاں! ہنسنے سے نَماز ٹُوٹ جائے گی۔ ہنسنے کی تعریف یہ ہے کہ اِتنی آواز نکلے جو خود اپنے کان سُن لیں اور
[1] یہ رِسالہ ۶ رَبِیْعُ الاَوّل ۱۴۴۱ھ بمطابق 3 نومبر 2019 کو عالمی مَدَنی مَرکز فیضانِ مدینہ کراچی میں ہونے والے مَدَنی مذاکرے کا تحریری گلدستہ ہے ، جسے اَلْمَدِیْنَۃُ الْعِلْمِیَۃ کے شعبے ’’فیضانِ مَدَنی مذاکرہ‘‘نے مُرتَّب کیا ہے۔ (شعبہ فیضانِ مَدَنی مذاکرہ)
[2] معجم أوسط ، من اسمه محمد ، ۵ / ۲۵۲ ، حدیث : ۲۷۳۵۔
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع