Khamosh Shehzada (Khamoshi Jahil ka Parda hai)
دعوت اسلامی کی دینی خدمات دیگر ممالک میں بھی دیکھئے
  • فرض علوم
  • تنظیمی ویب سائٹ
  • جامعۃ المدینہ
  • اسلامی بہنیں
  • مجلس تراجم
  • مدرسۃ المدینہ
  • احکامِ حج
  • کنزالمدارس بورڈ
  • مدنی چینل
  • دار المدینہ
  • سوشل میڈیا
  • فیضان ایجوکیشن نیٹ ورک
  • شجرکاری
  • فیضان آن لائن اکیڈمی
  • مجلس تاجران
  • مکتبۃ المدینہ
  • رضاکارانہ
  • تنظیمی لوکیشنز
  • ڈونیشن
    Type 1 or more characters for results.
    ہسٹری

    مخصوص سرچ

    30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں

    Khamosh Shehzada | خاموش شہزادہ

    Khamoshi Me Aman Hai

    book_icon
    خاموش شہزادہ
    اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ علٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
    اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط  بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط

    خاموش شہزادہ

    شیطٰن لاکھ  روکے مگر  یہ رسالہ  (48صَفْحات)  مکمَّل پڑھ لیجئے اگرزبان کی احتِیاط کی عادت نہ ہوئی تو دل خوفِ خداسے  زندہہونے کی صورت میں اِنْ شَآءَاللہ عَزَّ وَجَلَّ  آپ روپڑیں گے۔ 

    دُرُود شریف کی فضیلت

    رسولِ نذیر ،   سِراجِ منیر،  محبوبِ ربِّ قدیر صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ دلپذیر ہے: ذِکرِ الٰہی کی کثرت کرنا اور مجھ پر دُرُودِ پا ک پڑھنا فقر (یعنی تنگدستی)  کو دُور کرتا ہے ۔    (اَلْقَوْلُ الْبَدِ یع ص۲۷۳) 
    صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب!  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
    شہزادے نے یکا یک چُپ سادھ لی ۔   بادشاہ اور وُزرا اورتمام درباری حیران  ہیں کہ آخِر اس کو ہو کیاگیا ہے جو بولتانہیں !  سب نے کوشش کر دیکھی لیکن شہزادہ خاموش تھا خاموش ہی رہا۔   خاموشی کے باوُجُود شہزادے کے معمولات میں کوئی فَرق نہیں آیا۔   ایک دن خاموش شہزادہ اپنے ساتھیوں کے ہمراہ پرندوں کا شکار کھیلنے چلا ۔   کمان پر تیر چڑھائے ایک گھنے دَرَخت کے نیچے کھڑا اُس میں پَرَندہ تلاش کر رہا تھا،    اتنے میں دَرَخت کے پتّوں کے جُھنڈکے اندر سے کسی پَرَندے کے بولنے کی آوازآئی ،   بس پھر کیا تھا ،  اُس نے فوراًآواز کی سَمت تیرچلا دیا اور دیکھتے ہی دیکھتے ایک پرندہ زخمی ہوکر گرااور تڑپنے لگا۔  خاموش شہزادہ بے اختیار بول اُٹھا: پَرَندہ جب تک خاموش تھا سلامت رہا مگر بولتے ہی تیر کا نشانہ بن گیا اورافسوس !  اس کے بولنے کے سبب میں بھی بول پڑا! ۔ 
    چُپ رہنے میں سو سکھ ہیں تو یہ تجرِبہ کرلے
         اے بھائی!  زَباں پر تُو لگا قفلِ مدینہ (وسائلِ بخشِش ص۶۶) 
    صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب!  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

    خاموشی میں اَمن ہے

    میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!  یہ حکایت من گھڑت ہی سہی مگر یہ ناقابلِ تردید حقیقت ہے کہ باتُونی شخص دوسروں کو بولنے پر مجبور کردیتا ،   اپنا اور دیگرافراد کا وقت برباد کرتا ،   کئی باربول کر پچھتاتا اور بارہا پریشانی اُٹھاتاہے ،   واقِعی انسان جب تک خاموش رہتاہے بَہُت ساری آفتوں سے اَمن میں رہتاہے۔  
         کہتے ہیں :  بہرام کسی دَرَخت کے نیچے بیٹھا تھا ،  اُسے ایک پَرَندے کی آواز سنائی دی اور اُس نے اُسے مار گرایا پھر کہنے لگا:  زَبان کی حفاظت انسان اور پَرَندے دونوں کے لئے مُفید ہے اگر یہ پَرَ ندہ اپنی زَبان سنبھالتا تو ہلاک نہ ہوتا ۔    (مُستطرف ج۱ ص ۱۴۷ )  

    خاموشی کی فضیلت پر چار فرامِینِ مصطَفٰے

     {1} مَنْ صَمَتَ نَجَا یعنی جو چپ رہا اُس نے نَجات پائی۔   (تِرمِذی  ج۴ ص۲۲۵ حدیث ۲۵۰۹)  
    {2} اَلصَّمْتُ سَیِّدُ الْاَخْلاَق خاموشی اَخلاق کی سردار ہے۔  (اَلْفِردَوس بمأثور الْخطّاب ج۲ص۴۱۷حدیث۳۸۵۰)  
    {3} اَلصَّمْتُ اَرْفَعُ الْعِبَادَۃِخاموشی اعلیٰ درجے کی عبادت ہے۔  (اَیضاً حدیث۳۸۴۹)   {4} آدَمی کا خاموشی پر قائم رہنا60 سال کی عبادت سے بہتر ہے۔   (شُعَبُ الْاِیمان ج۴ ص۲۴۵ حدیث ۵۳ ۴۹ ) 

    60سال کی عبادت سے بہتر کی وضاحت

    مُفَسِّرِشہیر حکیمُ الْاُمَّت حضر  ت ِ مفتی احمد یار خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الحَنَّان چوتھی حدیثِ پاک کے تحت فرماتے ہیں : یعنی اگر کوئی شخص ساٹھ سال عبادت کرے مگر زیادہ باتیں بھی کرے،   اچّھی بُری بات میں تمیز نہ کرے اِس سے یہ بہتر ہے کہ تھوڑی دیر خاموش رہے کیونکہ خاموشی میں فکر بھی ہوئی،   اِ صلاحِ نَفْس بھی ،  مَعارِف و حقائق میں اِستِغراق بھی ،   ذِکر خفی کے سَمُندر میں غوطہ لگانا بھی،   مراقبہ بھی۔         (مراٰۃالمناجیح ج۶ص۳۶۱ مختصرا) 
    ’’ گپ شپ‘‘ کرنے والے ،  بات کا بتنگڑ بنانے والے ،   بلکہ فضول بات چُونکہ جائز ہے گناہ نہیں یہ سوچ کر یا وَیسے ہی جو کبھی کبھار ہی فُضُول باتیں کرتے ہیں وہ بھی فُضُول باتوں کے مُتَعلِّق حُجَّۃُ الْاِسلام حضرتِ سیِّدُنا امام ابوحامد محمد بن محمدبن محمد غزالی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْوَلِی کے تأَثُّرات  (تَ۔ اَث۔ ثُرات)  مُلاحَظہ فرمائیں اور اپنے آپ کوفُضُول گفتگو کے اِن چار نقصانات سے ڈرائیں ۔   آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے ان چار وُجُوہات کی بِنا پرفُضُول باتوں کی مَذَمَّت فرمائی ہے:   {1}  فُضُول باتیں کِراماًکاتِبِین  (یعنی اعمال لکھنے والے بُزُرگ فِرِشتوں ) کو لکھنی پڑتی ہیں ،   لہٰذا آدمی کو چاہیے کہ ان سے شَرْم کرے اورانہیں فُضُول باتیں لکھنے کی زَحْمت نہ دے ۔   اللہ عَزَّوَجَلَّ پارہ 26 سُوْرَۃ قٓ،   آیت نمبر18میں ارشاد فرماتاہے: 
    مَا یَلْفِظُ مِنْ قَوْلٍ اِلَّا لَدَیْهِ رَقِیْبٌ عَتِیْدٌ (۱۸) 
    ترجَمۂ کنزالایمان:  کوئی بات وہ زبان سے نہیں نکالتا کہ اس کے پاس ایک محافظ تیار نہ بیٹھا ہو۔ 
     {2} یہ بات اچھّی نہیں کہ فضول باتوں سے بھرپور اعمال نامہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی بارگاہ میں پیش ہو {3}  اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے دربار میں تمام مخلو ق کے سامنے بندے کو حکم ہو گا کہ اپنا اعمال نامہ پڑھ کر سناؤ!  اب قِیامت کی خوفناک سختیاں اس کے سامنے ہوں گی ،  انسان بَرہنہ (بَ۔ رَہْ۔ نہ یعنی ننگا)  ہوگا،  سخت پیاسا ہوگا،   بھوک سے کمر ٹوٹ رہی ہو گی،  جنَّت میں  جانے سے روک دیا گیا ہوگااورہر قسم کی راحت اُس پر بند کردی گئی ہوگی،   غور تو کیجئے ایسے تکلیف دِہ حالات میں فُضُول باتوں سے بھرپور اعمال نامہ پڑھ کر سنانا کس قَدَر پریشان کُن ہوگا!   (حساب لگائیے اگرروزانہ صرف 15 مِنَٹ بھی فُضُول باتیں کی ہیں تو ایک مہینے کے ساڑھے سات گھنٹے ہوئے اورایک سال کے90 گھنٹے ،  بِالفرض کسی نے پچاس سال تک روزانہ اَوسَطاً 15 مِنَٹ فُضُول گفتگو کی تو 187دن 12گھنٹے ہوئے یعنی چھ ماہ سے زائد،  توغورفرمائیے!  قِیامت کا ہولناک دن جس میں سورج صِرف ایک میل پر رہ کر آگ برسا رہا ہوگا،  ایسی ہو شرُبا گرمی میں مسلسل بِلا وقفہ چھ ماہ تک کون’’  اعمال نامہ ‘‘ پڑھ کر سنا سکے گا! یہ توصِرف یومیہ پندرہ مِنَٹ کی فُضُول گوئی کا حِساب ہے۔ ہمارے تو بسااوقات کئی کئی گھنٹے دوستوں کے ساتھ  ’’ فُضُول گپ شپ ‘‘ میں گزر جاتے ہیں ،   گناہوں بھری باتیں اوردیگر بُرائیاں مزیدبَرآں)   {4} بروزِقیامت بندے کوفُضول باتوں پر ملامت کی جائے گی اور اُس کوشرمندہ کیا جائے گا۔  بندے کے پاس اس کا کوئی جواب نہ ہوگا اوروہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے سامنے شرم ونَدامت سے پانی پانی ہوجائے گا۔  (مِنہاجُ العابِدین ص۶۷)  
    ہر لفظ کا کس طرح حساب آہ!  میں دوں گا
    اللہ زَباں  کا  ہو  عطا  قُفلِ  مدینہ (وسائلِ بخشِش ص۶۶) 
    صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب!  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
    حضرتِ سیِّدُنا سُفیان بن عبدُاللّٰہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ فرماتے ہیں : ایک بار میں نے بارگاہ ِرسالت میں عَرْض کی: یارسولَ اللّٰہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ   ! آپ میرے لئے سب سے زیادہ خطرناک اورنقصان دہ ِچیز کسے قرار دیتے ہیں ؟تو سرکارِمدینہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اپنی زَبانِ مبارَک پکڑ کر ارشاد فرمایا:  ’’ اِسے۔ ‘‘   (سُنَنِ تِرمِذی ج۴ ص۱۸۴ حدیث ۲۴۱۸)  

    بھلائی کی بات کرو یا چُپ رہو

    کاش!  بخاری شریف کی یہ حدیثِ پاک ہمارے ذِہْن و دماغ میں راسِخ ہو جائے ،   جس میں یہ بھی ہے:  مَنْ کَانَ یُؤْمِنُ بِاللّٰہِ وَالْیَوْمِ الْاٰخِرِ فَلْیَقُلْ خَیْرًا اَوْ لِیَصْمُتْ ’’ جو اللہ  اور قِیامت پر ایمان رکھتا ہے اُسے چاہئے کہ بھلائی کی بات کرے یا خاموش رہے ۔   ‘‘   (بُخاری ج ۴ ص۱۰۵حدیث۶۰۱۸) دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی ادارے مکتبۃُ المدینہ کی مطبوعہ 217 صَفْحات پر مشتمل کتاب ،   ‘’   اللّٰہ والوں کی باتیں ‘‘  صَفْحَہ91 پر امیرُالْمُؤمِنِین،   حضرتِ سیِّدُنا صدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ  فرماتے ہیں :   ’’  اُس بات میں کوئی بھلائی نہیں جس سے مقصود اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی خوشنودی نہ ہو۔ ‘‘  (حِلْیَۃُ الْاولیاء  ج۱ص۷۱) حضرت سیِّدُنا امام سفیان ثوری رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے فرمایا: عبادت کا اوّل خاموشی ہوتی ہے ،  پھرعِلْم حاصل کرنا ،   اس کے بعد اسے یاد کرنا،  پھر اس پر عمل کرنااوراسے پھیلا نا ۔   (تاریخ بغداد ج۶ص۶) 
        حضرتِ سیِّدُنا عیسیٰ روحُ اللّٰہ عَلٰی نَبِیِّناوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی خدمتِ باعَظَمت میں لوگوں نے عرض کیا: کوئی ایسا عمل بتائیے کہ جس سے جنت ملے۔  ارشاد فرمایا:  ’’ کبھی بولو مت ۔   ‘‘   عرض کی :  یہ تو نہیں ہوسکتا۔  فرمایا:  ’’ اچّھی بات کے سوا زَبان سے کچھ مت نکالو۔  ‘‘  (اِحیاءُ الْعُلوم ج۳ ص۱۳۶)  
    اکثر مِرے ہونٹوں پہ رہے ذکرِ مدینہ
           اللہ   زَباں  کا  ہو  عطا  قفلِ  مدینہ (وسائلِ بخشِش ص۶۶) 
    صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب!  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

    کتاب کا موضوع

    کتاب کا موضوع

    Sirat-ul-Jinan

    صراط الجنان

    موبائل ایپلیکیشن

    Marfatul Quran

    معرفۃ القرآن

    موبائل ایپلیکیشن

    Faizan-e-Hadees

    فیضانِ حدیث

    موبائل ایپلیکیشن

    Prayer Time

    پریئر ٹائمز

    موبائل ایپلیکیشن

    Read and Listen

    ریڈ اینڈ لسن

    موبائل ایپلیکیشن

    Islamic EBooks

    اسلامک ای بک لائبریری

    موبائل ایپلیکیشن

    Naat Collection

    نعت کلیکشن

    موبائل ایپلیکیشن

    Bahar-e-Shariyat

    بہار شریعت

    موبائل ایپلیکیشن