my page 1
دعوت اسلامی کی دینی خدمات دیگر ممالک میں بھی دیکھئے
  • فرض علوم
  • تنظیمی ویب سائٹ
  • جامعۃ المدینہ
  • اسلامی بہنیں
  • مجلس تراجم
  • مدرسۃ المدینہ
  • احکامِ حج
  • کنزالمدارس بورڈ
  • مدنی چینل
  • دار المدینہ
  • سوشل میڈیا
  • فیضان ایجوکیشن نیٹ ورک
  • شجرکاری
  • فیضان آن لائن اکیڈمی
  • مجلس تاجران
  • مکتبۃ المدینہ
  • رضاکارانہ
  • تنظیمی لوکیشنز
  • ڈونیشن
    Type 1 or more characters for results.
    ہسٹری

    مخصوص سرچ

    30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں

    Khane Ki 92 Sunnatain Aur Aadaab | کھانےکی 92 سنتیں اور آداب

    book_icon
    کھانےکی 92 سنتیں اور آداب
                
    اَلْحَمْدُ لِلہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّـلٰوةُ وَالسَّـلَامُ عَلٰی خَاتَمِ النَّبِیٖنط اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْم ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم ط

    کھانے کی 92 سنّتیں اور آداب

    (1) دعائے عطّار: یارَبَّ المصطفٰے!جو کوئی صفحات کا رسالہ ’’ کھانے کی سنّتیں اور آداب“ پڑھ یا سُن لے اُسے ہمیشہ سنّت کے مطابق کھانے پینے کی توفیق دے اور اس کی ماں باپ سمیت بے حساب بخشش فرما۔ اٰمین بِجاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صلّی اللہُ علیهِ واٰلہٖ وسلّم

    دُرُود شریف کی فضیلت

    فرمانِ آخِری نبی صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم : جس نے دن اور رات میں میری طرف شوق و مَحَبَّت کی وجہ سے تین تین مرتبہ دُرُودِ پاک پڑھا اللہ پاک پر حق ہے کہ وہ اُس کے اُس دن اور اُس رات کے گناہ بخش دے۔(معجم کبیر، 362/18، حدیث: 928) صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب صَلَّی اللهُ علٰی مُحَمَّد

    کھانے کی نیّت کر لیجئے

    کھانے سے مَقْصُود حُصُولِ لذّت اور خَواہِش کی تَکْمِیل نہ ہو بلکہ کھاتے وقت یہ نیّت کرلیجئے : ”میں اللہ پاک کی عِبادت پر قُوَّت حاصِل کرنے کیلئے کھا رہا ہوں“ یاد رہے ! کھانے میں عبادت پر قُوّت حاصِل کرنے کی نیَّت اُسی صورت میں سچّی ہو گی جبکہ بُھوک سے کم کھانے کا بھی ارادہ ہو ورنہ سِرے سے نیّت ہی جھوٹی ہو جائے گی کیوں کہ خوب ڈَٹ کر کھانے سے عبادت کیلئے قُوَّت حاصل ہونے کے بجائے مَزید سُستی پیدا ہوتی ہے۔ کھانے کی عظيم سُنَّت یہ ہے کہ بھوک لگی ہوئی ہوکہ بِغير بُھوک کے کھانے سے طاقت تو کیا آئے گی اُلٹا صحّت خراب اور دِل بھی سخت ہوجاتا ہے۔حضرتِ شیخ اَبُو طالِب مَکّی رحمۃُ اللہِ علیہ فرماتے ہیں:ایک رِوایَت میں ہے:”سَیر ہونے کی حالت میں کھانا بَرَص پیدا کرتا ہے۔“۔“( قوت القلوب، 326/2)ایسا دسترخوان بچھائیے جس پر کوئی حَرْف، لَفْظ، عِبارَت ، شِعْر یا کمپنی وغیرہ کا نام اُردو،انگریزی کسی بھی زبان میں نہ لکھا ہوا ہو۔ کھاناکھانے سے پہلے اور بعد دونوں ہاتھ پہنچوں تک دھونا سنّت ہے، کُلّیاں کر کے منہ کا اگلا حِصَّہ بھی دھولیجئے مگر کھانے سے قَبل دھوئے ہوئے ہاتھ مَتْ پونچھئے۔سرکارِ مدینہ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا: ” کھانے سے پہلے اور بعد میں وُضو کرنا(یعنی ہاتھ مُنہ دھونا) رِزق میں کُشادَگی کرتا اور شیطان کو دُور کرتا ہے۔“ (کنز العمال، 106/15، حدیث: 40755) اگر کھانے کیلئے کسی نے منہ نہ دھویا تو یہ نہیں کہیں گے کہ اِس نے سنّت تَرْک کر دی۔ (بہار شریعت، 376/3، حصہ: 16ملخصاً) کھاتے وَقْت اُلٹا پاؤں بچھادیجئے اور سیدھا گھٹنا کھڑا رکھئے یا سُرین پر بیٹھ جایئے اور دونوں گھٹنے کھڑے رکھئے یا دوزانوبیٹھئے،تینوں میں سے جس طرح بھی بیٹھیں گے سُنّت ادا ہو جائے گی۔

    پردے میں پردہ کی عادت بنایئے

    اسلامی بھائی ہو یا اسلامی بہن سبھی چادر یا کُرتے کے دامن کے ذَرِیعے پردے میں پردہ ضَرور کریں ورنہ کپڑے تنگ ہوئے یا کُرتے کادامَن اُٹھا ہو گا توگھر کے اَفْراد وغیرہ بد نگاہی کے گناہ میں پڑ سکتے ہیں۔ اگر ”پردے میں پردہ“ممکِن نہ ہو تو دو زانو بیٹھئے کہ سنّت بھی ادا ہو جائے گی اور خود بخود پردہ بھی ہو جائے گا۔کھانے کے علاوہ بھی بیٹھنے میں پردے میں پردہ کی عادت بنایئے۔ چار زانو یعنی چوکڑی مار کر بیٹھے ہوئے کھانا سنّت نہیں، اس سے پیٹ باہر نکلتا ہے۔پہلے لُقْمے پر بِسْمِ اللہِ دوسرے سے قبل بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰن اور تیسرے سے پہلے بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم پڑھئے۔(احیاء العلوم، 6/3) بِسْمِ اللہ زور سے پڑھئے تاکہ دوسروں کو بھی یاد آجائے۔شروع کرنے سے قبل یہ دُعا پڑھ لی جائے، اگر کھانے پینے میں زَہر بھی ہوگا تو اِن شا ءَ اللہ اَثَر نہیں کرے گا، دُعا یہ ہے: بِسْمِ اللہِ وَبِاللہِ الَّذِیْ لَایَضُرُّ مَعَ اسْمِهٖ شَیْءٌ فِی الْاَرْضِ وَلَا فیِ السَّمَآءِ یَاحَیُّ یَاقَیُّوْمْ (کنز العمال، 109/15، حدیث: 40792) ترجمہ : اللہ پاک کے نام سے شروع کرتا ہوں جس کے نام کی بَرَکت سے زمین و آسمان کی کوئی چیز نقصان نہیں پہنچا سکتی، اے ہمیشہ زندہ و قائم رہنے والے۔ اگر شروع میں بِسْمِ اللہ پڑھنا بھول گئے تو دَورانِ طَعام یا دآنے پر اس طرح کہہ لیجئے: بِسْمِ اللہِ اَوَّلَهٗ وَاٰخِرَہٗ ترجمہ: الله پاک کے نام سے کھانے کی اِبْتِدا اور اِنْتہا ۔

    کھاتے ہوئے بھی ذکراللہ جاری رکھئے

    یَاوَاجِدُ جو کوئی کھانا کھاتے وَقْت ہر نِوالہ پَر پڑھا کرے گا اِن شاءَ ا وہ کھانا اُس کے پیٹ میں نور ہوگا اور بیماری دُور ہوگی ۔یا ہر لُقْمہ سے قبل” اَللہ “ یا” بِسْمِ اللہ “ کہتے جائیے تاکہ کھانے کی حِرص ذِکرُ اللہ سے غافِل نہ کردے ۔ہر دو لُقْمے کے درمیان اَلْحَمْدُلِلّٰہِ ، یَاواجِدُ اور بِسْمِ اللہِ کہتے جایئے، اِس طرح ہر لقمے کا آغاز بِسْمِ اللہ سے، بیچ میں یَاواجِدُ اور ختم ِ لقمہ پر حَمد کی ترکیب ہو جائے گی۔مِٹّی کے برتن میں کھانا اَفضل ہے کہ ”جو اپنے گھر کے برتن مِٹّی کے رکھتا ہے فِرِشتے اُس گھر کی زِیارت کرنے آتے ہیں۔“ (رد المحتار، 495/9) سالن یا چَٹنی کی پیالی روٹی پرمت رکھئے۔ (رد المحتار، 490/9) ہاتھ یا چُھری کو روٹی سے نہ پُونچھئے۔ (رد المحتار، 9 /490) زمین پر دَسْتَرخوان بِچھا کر کھانا سُنَّت ہے۔ٹيک لگا کر،ننگے سَر یا ایک ہاتھ زمین پر ٹیک کر،جُوتے پہن کر،لیٹے لیٹے یا چار زانو (یعنی چوکڑی مار کر ) مت کھایئے۔ روٹی اگر دَسترخوان پر آگئی تو سالن کا اِنتظار کئے بغیر کھانا شروع فرما دیجئے۔ (رد المحتار،9 /490) اوّل آخِر نَمک یا نَمکِین کھایئے کہ اِس سے ستَّر بِیماریاں دُور ہوتی ہیں۔ (رد المحتار ، 491/9) روٹی ایک ہاتھ سے نہ توڑیئے کہ مَغْرُوروں کا طریقہ ہے۔ روٹی اُلٹے ہاتھ میں پکڑ کر سیدھے ہاتھ سے توڑیئے ۔ ہاتھ بڑھا کر تھال یا سالن کے برتن کے عین بیچ میں اوپر کر کے روٹی اور ڈبل روٹی وغیرہ توڑنے کی عادت بنایئے ۔اِس طرح اَجْزا کھانے ہی میں گریں گے ورنہ دسترخوان پر گِر کَر ضائِع ہو سکتے ہیں۔ سیدھے ہاتھ سے کھایئے،اُلٹے ہاتھ سے کھانا،پینا، لینا، دینا شیطان کا طریقہ ہے۔

    تین انگلیوں سے کھانے کی عادت ڈالئے

    تین اُنگلیوں یعنی بیچ والی ،شہادت کی اور انگوٹھے سے کھانا کھایئے کہ یہ سنّتِ انبیا علیہمُ السّلام ہے۔ عادت بنانے کیلئے اگر چاہیں تو ابتِداءً سیدھے ہاتھ کی بِنْصَر(چھوٹی اُنگلی کے برابر والی کو بِنصَر کہتے ہیں)کو خم کر کے اس میں رَبَڑْبینڈ پہن لیجئے یا روٹی کا ٹکڑا ان دونوں اُنگلیوں سے ہتھیلی کی طرف دبائے رکھئے یا دونوں عمل ایک ساتھ کر لیجئے، جب عادت ہو جائے گی تو اِن شاءَ اللہ ربڑ وغیرہ کی حاجت نہ رہے گی۔ حضرت مُلّا علی قاری رحمۃُ اللہِ علیہ فرماتے ہیں: ”پانچ اُنگلیوں سے کھانا حَرِیْصوں کی نشانی ہے۔“(مرقاۃ المفاتیح، 9/8) اگر چاول کے دانے جُدا جُدا ہوں اور تین اُنگلیوں سے نِوالَہ بننا مُمکن نہ ہو تو چار یا پانچ اُنگلیوں سے کھا سکتے ہیں۔

    روٹی کا کَنارا توڑنا

    روٹی کاکَنارا توڑ کر ڈال دینا اور بِیچ کاحِصَّہ کھا لینا اِسْراف ہے۔ہاں اگرکَنارے کچّے رہ گئے ہیں، اِس کے کھانے سے نقصان ہو گا تو توڑ سکتا ہے ، اِسی طرح یہ معلوم ہے کہ روٹی کے کَنارے دوسرے لوگ کھا لیں گے ضائع نہ ہوں گے تو توڑنے میں حرج نہیں ، یہی حکم اس کا بھی ہے کہ روٹی میں جو حِصَّہ پُھولا ہوا ہے اُسے کھا لیتا ہے باقی کو چھوڑ دیتا ہے۔ (بہار شریعت، 377/3، حصہ: 16)

    دانت کا کام آنت سے مَتْ لیجئے

    لُقْمہ چھوٹا لیجئے اوراس اِحْتِیاط کے ساتھ کہ چَپَڑْ چَپَڑْ کی آواز پیدا نہ ہو اور اچھی طرح چَبا کر کھائيے ۔ اگر اچھی طرح چَبائے بِغیر نگل جائیں گے تو ہضم کرنے کیلئے مِعدہ کو سخت زَحْمَت کرنی پڑے گی لہٰذا دانتوں کا کام آنتوں سے مَت لیجئے۔ جب تک حَلق سے نیچے نہ اُتر جائے دوسرے لقمے کی طرف ہاتھ بڑھانا یا لقمہ اٹھا لیناکھانے کی حِرْص کی علامت ہے۔ روٹی کو دانت سے کاٹ کر کھانا حَدْ دَرَجَہ مَعْیُوب اور بے برکتی کا باعِث ہے، یوں ہی کھڑے کھڑے کھانا سُنّتِ نصاریٰ ہے۔ (سنی بہشتی زیور ،ص565)

    کھانا کھانے میں پھل پہلے کھانے چاہئیں

    ہمارے یہاں پھل آخر میں کھانے کا رَواج ہے جبکہ حجۃُ الْاِسلام حضرت امام محمد غزالی رحمۃُ اللہِ علیہ فرماتے ہیں : ”اگر پھل ہوں تو پہلے وہ پیش کئے جائیں کہ طبّی لحاظ سے ان کا پہلے کھانا زیادہ مُوافِق ہے ،یہ جلد ہَضْم ہوتے ہیں لہٰذا ان کومِعدے کے نچلے حصّے میں ہونا چاہئے اور قرآنِ پاک سے بھی پھل کے مُقدَّم (یعنی پہلے)ہونے پر آگاہی حاصِلہوتی ہے چُنانچِہ پارہ سورۃُ الواقِعہ کی آیت نمبر ، میں ارشاد ہوتا ہے:﴿ وَ فَاكِهَةٍ مِّمَّا یَتَخَیَّرُوْنَۙ(۲۰)وَ لَحْمِ طَیْرٍ مِّمَّا یَشْتَهُوْنَؕ(۲۱) ترجمۂ کنز الایمان:اور میوے جو پسند کریں اور پرندوں کا گوشت جو چاہیں۔ (احیاء العلوم، 21/2) میرے آقا اعلیٰ حضرت،مولانا شاہ امام اَحمد رَضا خان رحمۃُ اللہِ علیہ روایت نَقل کرتے ہیں: ” کھانے سے پہلے تربوز کھانا پیٹ کو خوب دھو دیتا ہے اور بیماری کو جَڑ سے ختم کر دیتا ہے۔“ (فتاویٰ رضویہ، 442/5)

    کھانے کو عیب مت لگایئے

    کھانے میں کسی قسم کا عیب نہ لگایئے مثلا یہ مت کہئے کہ ٹیسٹی (لذیذ)نہیں، کچّا رہ گیا ہے، نمک کم ہے، تیکھا بہت ہے یا پھیکا پھیکا ہے وغیرہ وغیرہ ۔ پسند ہے تو کھا لیجئے ورنہ ہاتھ روک لیجئے۔ ہاں ! پکانے والے کو مِرچ مَصالحہ کی کمی بیشی کیلئے ہِدایَت دینا مقصود ہو تو تَنْہائی میں رَہْنُمائی میں مُضایَقہ نہیں۔
    1 یہ مضمون امیرِ اہلِ سنّت دامت بَرَکاتُہمُ العالیہ کی کتاب”فیضانِ سنّت“صفحہ تا سے لیا گیا ہے۔

    کتاب کا موضوع

    کتاب کا موضوع

    Sirat-ul-Jinan

    صراط الجنان

    موبائل ایپلیکیشن

    Marfatul Quran

    معرفۃ القرآن

    موبائل ایپلیکیشن

    Faizan-e-Hadees

    فیضانِ حدیث

    موبائل ایپلیکیشن

    Prayer Time

    پریئر ٹائمز

    موبائل ایپلیکیشن

    Read and Listen

    ریڈ اینڈ لسن

    موبائل ایپلیکیشن

    Islamic EBooks

    اسلامک ای بک لائبریری

    موبائل ایپلیکیشن

    Naat Collection

    نعت کلیکشن

    موبائل ایپلیکیشن

    Bahar-e-Shariyat

    بہار شریعت

    موبائل ایپلیکیشن