Khud Kushi ka Ilaj
دعوت اسلامی کی دینی خدمات دیگر ممالک میں بھی دیکھئے
  • فرض علوم
  • تنظیمی ویب سائٹ
  • جامعۃ المدینہ
  • اسلامی بہنیں
  • مجلس تراجم
  • مدرسۃ المدینہ
  • احکامِ حج
  • کنزالمدارس بورڈ
  • مدنی چینل
  • دار المدینہ
  • سوشل میڈیا
  • فیضان ایجوکیشن نیٹ ورک
  • شجرکاری
  • فیضان آن لائن اکیڈمی
  • مجلس تاجران
  • مکتبۃ المدینہ
  • رضاکارانہ
  • تنظیمی لوکیشنز
  • ڈونیشن
    Type 1 or more characters for results.
    ہسٹری

    مخصوص سرچ

    30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں

    Khud Kushi ka Ilaj | خود کشی کا علاج تخریج شدہ

    خود کشی کا علاج تخریج شدہ

    اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط

    اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط  بِسْمِ اللہ  الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط

    خود کُشی کا علاج[1]

    شاید نَفس و شیطان  رُکاوٹ ڈالیں مگر آپ یہ رسالہ پورا پڑھ کر اپنی آخِر ت کا بَھلا کیجئے ۔

    دُرُود شریف کی فضیلت

       حضرتِ  اُبَیِّ بن کَعب رَضِیَ اللہ  تَعَالٰی عَنْہنے عرض کی کہ میں (سارے ورد، وظیفے ، دعائیں چھوڑ دوں گااور) اپنا سارا وقت دُرُود خوانی میں صَرف کرونگا ۔  تو سرکارِ مدینہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  نے فرمایا : ــ’’یہ تمہاری فِکروں کودُور کرنے کے لئے کافی ہوگا اور تمہارے گناہ مُعاف کر دئیے جائیں گے  ۔ ‘‘ (سُنَنُ التِّرْمِذِیّ  ج۴ص۲۰۷حدیث۲۴۶۵دار الفکر بیروت)

    لائیں گے میری قبر میں تشریف مصطَفیٰ              عادت بنا رہاہوں دُرُود و سلام کی

    صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب !                                      صلَّی اللّٰہُ تعالٰی علٰی محمَّد

    زبردست جنگجُو

                حضرتِ سیّدُنا ابو ہُریرہ رَضِیَ اللہ  تَعَالٰی عَنْہفر ماتے ہیں : رسولِ ثَقَلَین ، سلطانِ کونَین ، رَحمتِ دارَین، غمزدوں کے دلوں کے چین ، نانائے حَسَنَینصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  و رضی اللہ  تعالٰی عنہما کے ساتھ ہم (غزوۂ) حُنَین میں حاضِر ہوئے ، توا للّٰہ کے مَحبوب ، دانائے غُیُوب، مُنَزَّہٌ عَنِ الْعُیُوبعَزَّوَجَلَّ وَصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ایک شخص کے بارے میں جوکہ اسلام کادعویٰ کرتاتھافرمایا :  یہ دوزَخی ہے ۔ پھر جب ہم قِتال (یعنی لڑنے ) میں مشغول ہوئے تو وہ شخص بَہُت شدّت سے  لڑا اور اُسے  زخم لگ گیا ۔ کسی نے عرض کی  : یارَسُوْلَ اللہ  ! عَزَّوَجَلَّ و صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ جس کے بارے میں آپ نے کچھ دیر پہلے فرمایا تھا کہ وہ دوزخی ہے اُس نے آج شدید قِتال کیا اور مرگیا  ۔ تو نبیِّ ا کرم ، رسولِ مُحتَشَم، شاہِ بنی آدمصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا  : وہ جہنّم میں گیا  ۔ قریب تھا کہ بعض لوگ شک میں پڑجاتے کہ دَرِیں اَثنا( یعنی اتنے میں ) کسی نے کہا  : وہ مرا نہیں تھا بلکہ اُسے  شدید زخم لگا تھا اور جب رات ہوئی تو اُس نے اُس زخم کی تکلیف پرصَبر نہ کیا اور خود کُشی کرلی  ۔ چُنانچِہ ہادیٔ راہِ نَجات، سر ورِ کائنا ت، شاہِ موجوداتصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو اس بات کی خبر دی گئی تو آپصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا  : اللّٰہُ اکبر ! ’’میں گواہی دیتا ہوں کہ میں اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ   کا بندہ اور اُس کا رسول ہوں ـ‘‘ ۔  پھر آپصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ    نے حضرت ِ بلال رَضِیَ اللہ  تَعَالٰی عَنْہ کو حکم فرمایا تو حضرتِ بِلال رضی اللہ  تعالٰی عنہنے لوگوں میں اِعلان فرمادیا کہ ’’جنّت میں صِرف مسلما ن داخِل ہوگا اوربے شک اللہ  تعالٰی اِس دین کی تائید کسی فاجِر آدمی سے  (بھی ) کروا دیتا ہے ‘‘ ۔        (صَحِیح  مُسلِم ، ص۷۰حدیث ۱۷۸ دارابن حزم بیروت، صَحِیحُ البُخارِیّ  ج۲ ص۳۲۸ حدیث ۳۰۶۲دارالکتب العلمیہ بیروت )   

    اس جنگجو کے دوزخی ہونے کے دو اسباب

                 میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اللّٰہ کے مَحبوب ، دانائے غُیُوب، مُنَزَّہٌ عَنِ الْعُیُوب عَزَّوَجَلَّ وَ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ     نے کفّار کے ساتھ نہایت بے جگری سے  لڑنے والے زبردست جنگجو کو جو جہنّمی قرار دیااس کے دو سبب ہو سکتے ہیں {۱} ’’خود کشی کرنا ‘‘اِس صورت میں یہ اپنے گنا ہوں کی سزا بھگت کر جنَّت میں جائے گا {۲}’’مُنافِق ہونا ‘‘جیسا کہ شارِحِ صحیح مسلم حضرتِ سیِّدُنا مُحیُ الدّین یَحییٰ بن شَرَف نَوَوِی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ القَوِی ، خطیبِ بغدادی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْہَادِی کے حوالے سے  فرماتے ہیں : ’’خودکُشی کرنے والا یہ شخص مُنافِق تھا ‘‘ ۔ (شرحِ  مُسلم لِلنَّوَوِی  ج۱  ص۱۲۳دارالکتب العلمیہ بیروت) اس صورت میں وہ ہمیشہ  جہنَّم میں رہے گا  ۔

     مفتی شریف الحق صاحب کی شرح

                شارحِ بخاری حضرت علامہ مفتی شریف الحق امجدی علیہ رحمۃ اللہ  القوی نزھۃ القاری جلد4صَفْحَہ173 پرفرماتے ہیں  : یہ شخص حقیقت میں مسلمان تھا یا کافر اس کا فیصلہ مشکل ہے  ۔ مگر ابتدا ء میں جو فرمایا :   لِرَجُلٍ  یَدَّعِی الْاِسْلَامَ (یعنی ایک شخص جو اسلام کا دعوی کرتاتھا  )اور اَخیر میں جو مُنادی کرائی اس سے  بظاہر یہ مُتَبادِر ہوتا(یعنی فوری ذہن میں آتا)ہے کہ یہ حقیقت میں مسلمان نہ تھا  اور اخیر میں فرمایا :  بے شک اللّٰہ اس دین کی فاجِر انسان سے  مدد کرالیتاہے  ۔ اس فاجر کے معنیٔ مُتَعارِف



     [1]     یہ بیان امیر اہلسنت(دَامَت بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ ) نے تبلیغ قراٰن وسنت کی عا لمگیرغیر سیاسی تحریک، دعوت اسلامی کے تین روزہ بین الاقوامی اجتماع (۹، ۱۰ ، ۱۱ شعبان المعظم  ۱۴۲۵؁ ھ  مدینۃالاولیاء ملتان)میں شبِ اتوار فرمایا ۔ ضروری ترمیم کے ساتھ تحریراً حاضر خدمت ہے  ۔ مجلسِ مکتبۃ المدینہ

    کتاب کا موضوع

    کتاب کا موضوع

    صراط الجنان

    موبائل ایپلیکیشن

    معرفۃ القرآن

    موبائل ایپلیکیشن

    فیضانِ حدیث

    موبائل ایپلیکیشن

    پریئر ٹائمز

    موبائل ایپلیکیشن

    ریڈ اینڈ لسن

    موبائل ایپلیکیشن

    اسلامک ای بک لائبریری

    موبائل ایپلیکیشن

    نعت کلیکشن

    موبائل ایپلیکیشن

    بہار شریعت

    موبائل ایپلیکیشن