Kisi Ke Aib Mein Parhna Ka Bayan Aur Ahadees
دعوت اسلامی کی دینی خدمات دیگر ممالک میں بھی دیکھئے
  • فرض علوم
  • تنظیمی ویب سائٹ
  • جامعۃ المدینہ
  • اسلامی بہنیں
  • مجلس تراجم
  • مدرسۃ المدینہ
  • احکامِ حج
  • کنزالمدارس بورڈ
  • مدنی چینل
  • دار المدینہ
  • سوشل میڈیا
  • فیضان ایجوکیشن نیٹ ورک
  • شجرکاری
  • فیضان آن لائن اکیڈمی
  • مجلس تاجران
  • مکتبۃ المدینہ
  • رضاکارانہ
  • تنظیمی لوکیشنز
  • ڈونیشن
    Type 1 or more characters for results.
    ہسٹری

    مخصوص سرچ

    30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں

    Kisi Ke Aeib Mat Dhondo | کسی کے عیب مت ڈھونڈو

    Kisi Ke Aib Mein Parhna Ka Bayan Aur Ahadees

    book_icon
    کسی کے عیب مت ڈھونڈو
                
    اَلحمدُ لِلّٰہ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط یہ مضمون کتاب ”نیکی کی دعوت“کے صفحہ 395 تا 414سے لیا گیا ہے

    کسی کے عیب مت ڈھونڈو

    دُعائے عطار:یاربَّ المصطفےٰ! جوکوئی 21 صفحات کا رسالہ’’ کسی کے عیب مت ڈھونڈو ‘‘پڑھ یاسُن لے اُسے دوسروں کے عیب چُھپانے اور ان کی خوبیوں پر نظر رکھنے والا بنا اور اُسے بے حساب بخش دے ۔ اٰمین بِجاہِ خاتَمِ النَّبیِّین صلّی اللہ علیه واٰله وسلّم

    دُرُود شریف کی فضیلت

    فرمانِ آخری نبی صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم :جس نے دن اور رات میں میری طرف شوق و مَحَبَّت کی وجہ سے تین تین مرتبہ دُرُودِ پاک پڑھا اللہ پاک پر حق ہے کہ وہ اُس کے اُس دن اور اُس رات کے گناہ بخش دے۔(معجم کبیر، 18/362، حدیث: 928)

    گناہ سے منع کرنا کب فرض ہے

    پیارے پیارے اسلامی بھائیو! بے شک سنّتوں بھرا بیان کرناکارِ ثواب اور بَہُت بڑی سعادت کی بات ہے مگر یہ ذِہن میں رہے کہ وَعظ ونصیحت پر مَبنی بیان کرنا مُستَحَب کام ہے ، اگر نہیں کیا تو کچھ گناہ نہیں مگر کسی کو گناہ کرتے دیکھا اور گُمانِ غالِب ہے کہ اس کو بتائے گا تو باز آ جائے گا تو کئی گھنٹوں کے بیان کے مقابلے میں اُس کو گناہ سے منع کرنے میں زیادہ ثواب ہے کیونکہ اب اس کومنع کرنا فرض ہے اورمنع نہ کرنے والا گنہگار اور عذابِ نار کا حقدار ہے،چُنانچِہ دعوتِ اسلامی کےمکتبۃُ المدینہ کی 1197صفحات کی کتاب،”بہارِ شریعت“ جلد3، صفحہ 615 پر حضرتِ علّامہ مولانا مفتی محمد امجد علی اعظمی رحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں : ”اگر غالِب گمان یہ ہے کہ یہ اُن (برائی کرنے والوں)سے کہے گا تو وہ اِس کی بات مان لیں گے اور بُری بات سے باز آجائیں گے، تو اَمْرٌبِالْمَعْرُوْف (یعنی اچھائی کا حکم کرنا)واجب ہے ، اِس(یعنی کسی کو بُرائی کرتا دیکھنے والے)کو(بُرائی سے منع کرنے سے)باز رَہنا جائز نہیں۔“ جو نیکی کی دعوت کی دھومیں مچائے میں دیتا ہوں اُس کو دعائے مدینہ (وسائل بخشش ،ص 152) صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب! صَلَّی اللهُ علٰی مُحَمَّد

    امامِ اعظم کو گناہ نظر آ جاتے تھے!

    دعوتِ اسلامی کے مکتبۃُ المدینہ کی 308 صفحات کی کتاب،’’اسلامی بہنوں کی نَماز ‘‘ صفحہ12پر ہے:حضرتِ علّامہ عبدُالوہّاب شَعرانی رحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں:ایک مرتبہ امامِ اعظم ابوحنیفہ رحمۃُ اللہ علیہ جامِع مسجِد کوفہ کے وُضو خانے میں تشریف لے گئے توایک نوجوان کو وُضوبناتے ہوئے دیکھا،اُس سے وُضو(میں استعمال شُدہ پانی)کے قطرے ٹپک رہے تھے۔ آپ رحمۃُ اللہ علیہ نے ارشاد فرمایا:اے بیٹے! ماں باپ کی نافرمانی سے توبہ کر لے۔ اُس نے فورًا عرض کی:” میں نے توبہ کی۔“ ایک اورشخص کے وُضو(میں اِستِعمال ہونے والے پانی) کے قطرے ٹپکتے دیکھے،آپ رحمۃُاللہ علیہنے اُس شخص سے ارشاد فرمایا : ” اے میرے بھائی! توزِنا سے توبہ کرلے۔“ اُس نے عرض کی:”میں نے توبہ کی۔“ایک اور شخص کے وُضوکے قطرات ٹپکتے دیکھے تواسے فرمایا:”شَراب نوشی اور گانے باجےسُننے سے توبہ کر لے۔“ اُس نے عرض کی:”میں نے توبہ کی۔“ امامِ اعظم ابو حنیفہ رحمۃُ اللہ علیہ پر کَشْف کے باعِث چُونکہ لوگوں کے عُیُوب ظاہِر ہو جاتے تھے لہٰذا آ پ رحمۃُ اللہ علیہ نے بارگاہِ خداوندی میں اِس کشف کے خَتم ہوجانے کی دُعا مانگی:اللہ پاک نے دُعاقَبول فرمالی جس سے آپ رحمۃُ اللہ علیہ کو وُضو کرنے والوں کے گناہ جھڑتے نظر آنا بند ہوگئے۔ (المیزان الکبریٰ،1/130)

    جان بوجھ کر کسی کا عیب معلوم کرنا کیسا؟

    پیارے پیارے اسلامی بھائیو! دیکھا آپ نے!کروڑوں حنفیوں کے پیشوا امامِ اعظم، حضرتِ امام ابوحنیفہ نعمان بن ثابِت رحمۃُ اللہ علیہ کی چشمِ ولایت لوگوں کی وُضو کے ذَرِیعے جھڑنے والی معصیت یعنی نافرمانیاں دیکھ لیتی تھی! بے شک یہ آپ رحمۃُ اللہ علیہ کی عظیم کرامت تھی تاہم آپ رحمۃُ اللہ علیہ کو لوگوں کے عُیُوب پر مُطَّلِع ہونا گوارا نہ ہوا اور دعا کے ذَرِیعے اپنا یہ کشف ختم کروا دیا ! یہاں وہ لوگ عبرت حاصِل کریں جو کہ امام اعظم رحمۃُ اللہ علیہ کی مَحبَّت کا دم تو بھرتے ہیں مگر زبردستی آڑے تِرچھے سُوالات (CROSS QUESTIONS)کرکے لوگوں کے عیبوں کی ٹٹول میں بھی رہتے ہیں،یاد رکھئے! بِلامَصلِحَتِ شَرعی اِرادۃً کسی مسلمان کا عیب معلوم کرنا گناہ و حرام اورجہنّم میں لے جانے والا کام ہے۔دعوتِ اسلامی کےمکتبۃُ المدینہ کے ترجمے والے پاکیزہ قرآن،” کنزالایمان مع خزائن العرفان “ صفحہ 950 پر پارہ 26 سورۃ ُالحُجُرات آیت نمبر 12میں ہے:( وَّ لَا تَجَسَّسُوْا)” ترجَمۂ کنز الایمان : اور عیب نہ ڈھونڈو۔“

    عالِم کی غلطی بیان کرنا دو و جہ سے حرام ہے

    اور اگر اُ س عیب کو دوسرے پر اِس طرح ظاہِر کیا کہ اُس کو پتا ہو کہ یہ فُلاں کا عیب ہے تو یہ ایک اور گناہ ہوا،اگر وہ عیب کسی عالِم دین کا تھا اور اُس کو ظاہِر کیا تو گناہ میں اور بھی بڑھو تری ہو گی۔چُنانچِہ حُجَّۃُ الْاِسلام حضرت امام ابوحامد محمدبن محمد بن محمدغَزالی رحمۃُ اللہ علیہ کیمیائے سَعادت میں فرماتے ہیں:عالِم کی غلَطی بیان کر نا دو وجہ سے حرام ہے۔ایک تو اس لیے کہ یہ غیبت ہے۔دوسرے اِس لیے کہ لوگوں میں جرأَت(جُر۔اَت)پیدا ہوگی اور وہ اِسے دلیل بنا کر اُس کی پَیروی کریں گے(یعنی بے باکی کے ساتھ اُسی طرح کی غلطیاں کریں گے ) اور شیطان بھی اس(غلطیوں میں پیروی کرنے والے)کی مدد کے لیے اُٹھ کھڑا ہو گااور (گناہوں پر دِلیر بنانے کیلئے)اس سے کہے گا کہ تُو(بھی یُوں اور یُوں کر کہ)فُلاں عالِم سے بڑھ کر پرہیز گار تو نہیں ہے۔(کیمیائے سعادت،1/410)جتنے زیادہ لوگوں کو اُس خطا پر مُطَّلِع کرے گا ، گناہوں میں اِضافہ ہوتا چلا جا ئے گا۔مسلمان کو چاہئے کہ اوّل تو لوگوں کے عُیُوب جاننے سے بچے اگر کوئی بتانے لگے تب بھی سننے سے خود کو بچائے۔بِالفرض کسی طرح کسی کا عیب نظر آ گیا یا معلوم ہوگیا ہو تواُس کو دبا دے۔بِلا مَصلِحَتِ شَرعی ہرگز کسی پر ظاہِر نہ کرے۔

    عیب پوشی کے متعلق 3فرامِینِ مصطَفٰے صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم

    عیب پوشی کے حوالے سے 3فرامِینِ مصطَفٰے صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم مُلا حظہ ہوں: (1)جو اپنے مسلمان بھائی کی عیب پوشی کرے اللہ پاک قیامت کے دن اس کی عیب پوشی فرمائے گا اور جو اپنے مسلمان بھائی کا عیب ظاہِر کرے اللہ پاک اُس کا عیب ظاہِر فرمائے گا یہاں تک کہ اُسے اُس کے گھر میں رُسوا کر دے گا(ابن ماجہ ،3/219،حدیث:2546) (2)جو کسی مسلمان کی تکلیف دور کرےاللہ پاک قیامت کی تکلیفوں میں سے اُس کی تکلیف دُور فرمائے گا اور جو کسی مسلمان کی عیب پوشی کرے تو خُدائے ستار قیامت کے رو ز اس کی عیب پوشی فرمائے (مسلم،ص1394، حدیث :6580) (3)جو شخص اپنے بھائی کا عیب دیکھ کر اس کی پردہ پوشی کردے تو وہ جنَّت میں داخِل کردیا جائے گا۔ (مسند عبد بن حمید ،ص279،حدیث:885)

    عیب ڈھونڈنے کی59 مثالیں

    یہاں جو مثالیں دی جا رہی ہیں ان میں عیبوں کی ٹٹول(یعنی عیبوں کی تلاش)کے ساتھ ساتھ ضمناً غیبتیں،تُہمتیں اور بد گمانیاں وغیرہ بھی شامل ہیں۔اکثر ایسی مثالیں ہیں جن میں نیّت کے ساتھ اَحکام مُرتَّب ہوں گے مثلًا نوکر رکھنے،شِراکت داری(یعنی پارٹنر شپ کرنے)یا کہیں شادی کا ارادہ ہے تو حسبِ ضَرورت معلومات کرنا گناہ نہیں بلکہ اس طرح کے معاملے میں جس سے پوچھا گیا اُس پر واجِب ہے کہ دُرُست بات بتائے اور اگر اس قسم کے مُعامَلات کی وجہ سے سُوال نہ کیا گیا ہو تو غیبتوں اور تہمتوں کے ذَرِیعے اپنے لئے جہنّم میں جانے کا سامان کرنے کے بجائے عیب پوشی سے کام لیکر جنَّت کا حقدار بنے۔مگرعمومًا طرح طرح کے سُوالات کے ذَرِیعے عیبوں کی ٹٹول(یعنی عُیوب کی معلومات اور کُرید)میں یہ نیّت نہیں ہوتی،بس لوگ پوچھنے کی خاطر پوچھتے رہتے ہیں اور بسا اوقات خود بھی گناہوں میں پڑتے اور بار ہا جواب دینے والے کو بھی گنہگار کر دیتے ہیں۔ * کسی نے مکان کرائے پر لیا تو پوچھنا:مکان مالِک کیسا ہے؟یہ سُوال فی نفسہٖ گناہ نہ سہی مگر کئی گناہوں کا سبب بن سکتا ہے،مثلًا کرائے دارنے جوابًا کہا:مُعامَلات کا صاف نہیں،بَہُت بد اَخلاق اور کنجوس ہے،اِس طرح تین عیب کھولے وہ بھی اگر اُس میں موجود ہوں تو ہی عیب کہلائیں گے اور اب یہ بتانا تین غیبتیں ہوئیں ورنہ تہمتیں۔اور اگر صِرف اِس لئے پوچھا کہ مکان مالِک کے عیوب معلوم ہوں تو اب یہ ” عیب ڈھونڈنا “ ہوا جو کہ گناہ و حرام اور جہنّم میں لے جانے والا کام ہے۔ * کسی نے مکان کرائے پر دیا تو پوچھنا:کرائے دار کیسا ہے؟یہ سُوال بھی فی نفسہٖ گناہ نہ سہی مگر کئی گناہوں کا سبب بن سکتا ہے،مثلًا مالک مکان نے جوابًا کہا:بڑا ہی چالباز ہے،کبھی وَقت پر کرایہ نہیں دیتا،خوامخواہ کی ٹھوکا ٹھاکی کر کے میرے مکان کا حُلیہ بگاڑ کر رکھ دیا ہے۔اِس طرح تین عیب کھولے وہ بھی اگر اُس میں موجود ہوں تو ہی عیب کہلائیں گے اور اب یہ بتانا تین غیبتیں ہوئیں ورنہ تہمتیں۔ * آپ کا نیا نوکر برابر کام کرتا ہے یا نہیں؟ یہ بھی بِلا اجازتِ شَرعی پوچھنا عیب ڈھونڈنا ہے اوراِس سوال کے جواب میں پورا خطرہ ہے کہ جس سے پوچھا گیا وہ نوکر کے بارے میں کام چور ہے،حرام خور ہے وغیرہ کہہ کر گنہگار ہو جائے۔ * رات دیر تک جاگتے رہتے ہو،فجر بھی پڑھتے ہویانہیں؟ * آپ نَماز پڑھتے ہیں یانہیں ؟ * آپ کے والِد صاحِب نمازی ہیں یا نہیں؟ * تم نے ابھی تک نئے کپڑے نہیں پہنے !عید کی نماز بھی پڑھی یا نہیں؟ * رَمَضان کے مہینے میں کسی سے پوچھنا:واہ بھئی!آج بڑے فریش( freshیعنی تازہ دم)لگ رہے ہو! روزہ بھی رکھا ہے یا نہیں ؟ * اِس بار رَمضانُ المبارَک میں آپ نے کتنے روزے رکھے؟ * کوئی تراویح چھوڑی تو نہیں؟ * تم پوری زکوٰۃ نکالتے ہویا نہیں؟ * آپ کی بیوی شریف تو ہے نا؟ * لڑتی تو نہیں ؟(یہی سوالات عورتوں میں ”شوہر“ کے بارے میں عیبوں کی ٹَٹول والے ہیں) * شادی شُدہ بیٹی کی ماں سے پوچھنا:آپ کی بیٹی کی ساس اچّھی ہے یا نہیں؟ * لڑاکی تو نہیں؟ * روٹی دیتی ہے یا نہیں؟ * بیٹی کو ستاتی تو نہیں ؟ * اپنے بیٹے کے کان تو نہیں بھرتی؟ * وہ جو اُس کی طَلاقڑی نند گھر میں بیٹھی ہے وہ مسائل تو نہیں کھڑے کرتی؟ * بیٹے کی شادی کے بعد اُس کی ماں سے پوچھنا:اب بیٹا آپ کا خیال رکھتا ہے یا نہیں؟ * پہلے کی طرح تنخواہ لاکر آپ کے ہاتھ میں دیتا ہے یا اپنی جورُو کے حوالے کر دیتا ہے؟ * بہو نے کالا علم کرا کے اُسے اپنی طرف تو نہیں کر لیا؟بہو اچّھی ہے یا نہیں؟ * تعویذ گنڈے تو نہیں کرتی؟ * زبان دراز تو نہیں؟ * آپ کی عزّت کرتی ہے یا نہیں ؟ * اُس دن فُلاں کے گھر سے تیز گفتگوکی آواز آ رہی تھی کو ن کون لڑ رہے تھے؟ * ہاں بھئی! اُس کا شوہر بڑا ظالم ہے کہیں بچاری کی بے قُصُور پٹائی تو نہیں لگاتا؟ * دولہا سے پوچھنا : سُسر صاحِب نے جہیزدینے میں بخل سے تو کام نہیں لیا؟ * اُس دن خوب بن ٹھن کر سسرال پہنچے تھے،سُسرصاحِب نے لفٹ بھی کرائی کہ نہیں ؟ * صحیح طریقے پر آؤ بھگت کی یا نہیں؟ * شادی شُدہ اسلامی بھائی سے سُوال کرنا: آپ کے بچّوں کی امّی پانچ وقت کی نَمازی ہے یا نہیں؟ * آپ کےبھائیوں سے پردہ کرتی ہے یا نہیں؟ * بے پردہ تو نہیں گھومتی؟ * آپ کا باس(BOSS۔سیٹھ)صحیح آدمی ہے یا نہیں؟ * کنجوس تو نہیں؟ * بد اخلاق تو نہیں؟ * ملازموں کوگالیاں تو نہیں نکالتا؟ * طلبہ سے بِلاحاجت پوچھنا:آپ کے فُلاں استاذ صاحب کیسا پڑھاتے ہیں؟ * اُن کا پڑھانا کچھ سمجھ میں بھی آتا ہے یا نہیں ؟ * کسی کا مہمان بننے والے سے پوچھنا:ہاں بھئی! ان کی میزبانی کا لُطف آرہا ہے یا نہیں؟ * انہیں مہمان نواز پایا یا نہیں؟ * دعوتِ اسلامی کے فُلاں حلقے کی مشاوَرت کا نیا نگران آپ کو کیسا لگا؟ * اسلامی بھائیوں کو جھاڑتا تو نہیں؟ * نگران سے پوچھنا:فُلاں مُبلِّغ آپ کی اطاعت کرتا ہے یا اپنی چلاتا ہے؟ * فُلاں کو تنظیمی ذِمے داری سے ہٹادیا،کیا اس کا کردار کمزور تھا؟ * فُلاں مُدَرِّس یاناظم کو فارِغ کر دیا،اُس نے کیا گڑبڑکی تھی؟ * کسی مبلغ سے پوچھنا:سچ سچ بتائیے گا کہ آپ نے آج کا بیان اپنی واہ واہ کروانے کے لئے کیا یا رضائے الٰہی کی خاطر؟ * کسی محفلِ نعت میں غیر حاضِر رہنے والے نعت خواں سے پوچھنا : فُلاں جگہ تم نعت خوانی میں اِس لئے نہیں آئے تھے نا کہ یہاں’’ کچھ‘‘ ملے گا نہیں ؟ * آپ صرف مَدَنی چینل ہی دیکھتے ہیں یا دوسرے چینلز پر گناہوں بھرے پروگرام بھی دیکھ لیتے ہیں؟ * فلمیں ڈرامے تو نہیں دیکھتے؟ * فُلاں افسر نے آپ کا کام فری(freeیعنی مفت ) میں ہی کیا ہے نا! پیسے ویسے تو نہیں مانگے؟ * فُلاں کی گاڑی سے ٹکرا کر آپ زخمی ہوئے، قصور اس کا تھا یا آپ کا ؟ * فلاں ڈاکٹر نے صحیح طرح چیک بھی کیا یا مفت میں فیس وصول کرلی؟ * طلاق دینے والے دوست سے پوچھنا:یار! تم نے اسے کیوں طلاق دے دی؟( اِس سوال پر عمومًا ٹھیک ٹھاک گناہوں کا دروازہ کھلتا ہے) * (خواہ مخواہ پوچھنا)وہ دکاندار کیسا ہے؟ * ٹھگ تو نہیں؟ * لُوٹتا تو نہیں؟(یعنی بَہُت مہنگا مال تو نہیں بیچتا؟) * وہ دیکھنے میں تو بڑاشریف لگتا ہے،آپ کو معلوم ہو گا،کہیں پَھڈّے باز تو نہیں ؟ * آپ کا نیا پڑوسی کیسا ہے؟بچ کر رہنا مجھے تو صحیح آدمی نہیں لگتا! کسی کی خامیاں دیکھیں نہ میری آنکھیں اور سنیں نہ کان بھی عیبوں کا تذکِرہ یا ربّ (وسائل بخشش ،ص99) اٰمین بِجاہِ خاتَمِ النَّبِیّیْن صلّی اللہ علیه واٰله وسلّم صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب! صَلَّی اللهُ علٰی مُحَمَّد

    شِیریں مَقالی نے دل کی دُنیابدل ڈالی

    پیارے پیارے اسلامی بھائیو!فضول سُوالوں اور لوگوں کے عیبوں کی ٹٹول اور معلومات کی منحوس عادات نکالنے،کوئی کسی کے عیب بیان کرنے لگے تو اُس کو حکمتِ عملی سے ٹالنے اور ممکنہ صورت میں اُس کی عیب کھولنے کی بُری خصلت مِٹانے کا جذبہ پانے، غیبتوں،چغلیوں اور بد گمانیوں سے بچنے اور بچانے وغیرہ کی کُڑھن اپنانے کیلئے عاشقانِ رسول کی دینی تحریک ، دعوتِ اسلامی کے دینی ماحول سے ہر دم وابستہ رہئے،اپنے ایمان کی حفاظت کیلئے کُڑھتے رہئے،نَمازوں کی پابندی جاری رکھئے،سنتوں پر عمل کرتے رہئے، نیک اعمال کے مطابِق زندَگی گزاریئے اور اِس پر اِستِقامت پانے کیلئے ہر روز” جائزہ “ کر کےنیک اعمال کا رسالہ پُر کرتے رہئے اور ہر ماہ کی پہلی تاریخ کے اندر اندر اپنے یہاں کے دعوتِ اسلامی کے ذِمّے دار کو جمع کروادیجئے اور اپنے اِس مَدَنی مقصد” مجھے اپنی اور ساری دنیا کے لوگوں کی اِصلاح کی کوشِش کرنی ہے “کے حُصول کی خاطرپابندی سے ہرماہ کم از کم تین دن کے سنّتیں سیکھنے سکھانےکے مَدَنی قافلے میں عاشقانِ رسول کے ہمراہ سنّتوں بھرا سفر کیجئے۔ آیئے !آپ کی ترغیب و تَحریص کیلئے آپ کو ایک مَدَنی بہار سناؤں چُنانچِہ کراچی کے ایک اسلامی بھائی کا کچھ اس طرح بیان ہے:نیک صحبت سے دُوری کے سبب وہ گانے باجے سننے اورفلمیں ڈرامے دیکھنے جیسے گناہوں میں ڈوبے ہوئے تھے ، ان کی زندَگی کے شب وروز نافرمانیوں میں گزر رہے تھے۔ان کی بہتری کاسبب یہ بنا کہ ایک روزاپنے عَلاقے کے ایک مُبَلِّغِ دعوتِ اسلامی عاشقِ رسول سے میری ملاقات ہوگئی،سلام ومصافحہ(مُصا۔فحہ یعنی ہاتھ ملانے)کے بعدانتہائی اَحسَن(یعنی عمدہ)اندازمیں انہوں نے اپناتعارُف پیش کرکے مجھ سے بھی میرانام وغیرہ دریافت کیا اور اپنے مَدَنی مقصد”مجھے اپنی اورساری دنیا کے لوگوں کی اصلاح کی کوشش کرنی ہے“کے تحت اِنفِرادی کوشش کرتے ہوئے نیکیوں کی رغبت اور گناہوں سے نفرت کاذِہن دینا شروع کیا اور اِس ضِمن میں مُبلِّغِینِ دعوتِ اسلامی کے سنّتوں بھرے بیانات کی بَرَکت سے رُونُما ہونے والی حیرت انگیز ”مَدَنی بہاریں“ بطورِ ترغیب سنائیں۔ان کی شِیریں مقالی یعنی میٹھی میٹھی باتوں نے میرے دل کی دنیاہی بدل ڈالی اور میں دعوتِ اسلامی کے مُشکبار دینی ماحول سے زندَگی بھرکے لیے وابستہ ہو گیا۔ اَلحمدُ لِلّٰہ دینی ماحول کی بَرَکت سے گُناہوں سے نفرت،نیکیوں سے مَحَبَّت اور نَمازوں کی پابندی کی سعادت نصیب ہوگئی اورحُقُوقُ اللہ کے ساتھ ساتھ حُقُوقُ العبادکی ادائیگی کابھی ذِہن بن گیا۔ ہے فلاح و کامرانی نرمی و آسانی میں ہر بنا کام بگڑ جاتا ہے نادانی میں ڈوب سکتی ہی نہیں موجوں کی طغیانی میں جس کی کشتی ہو محمد کی نگہبانی میں

    کتاب کا موضوع

    کتاب کا موضوع

    Sirat-ul-Jinan

    صراط الجنان

    موبائل ایپلیکیشن

    Marfatul Quran

    معرفۃ القرآن

    موبائل ایپلیکیشن

    Faizan-e-Hadees

    فیضانِ حدیث

    موبائل ایپلیکیشن

    Prayer Time

    پریئر ٹائمز

    موبائل ایپلیکیشن

    Read and Listen

    ریڈ اینڈ لسن

    موبائل ایپلیکیشن

    Islamic EBooks

    اسلامک ای بک لائبریری

    موبائل ایپلیکیشن

    Naat Collection

    نعت کلیکشن

    موبائل ایپلیکیشن

    Bahar-e-Shariyat

    بہار شریعت

    موبائل ایپلیکیشن