Islam Ki Haibat Dilon Se Niklny Ka Sabab
دعوت اسلامی کی دینی خدمات دیگر ممالک میں بھی دیکھئے
  • فرض علوم
  • تنظیمی ویب سائٹ
  • جامعۃ المدینہ
  • اسلامی بہنیں
  • مجلس تراجم
  • مدرسۃ المدینہ
  • احکامِ حج
  • کنزالمدارس بورڈ
  • مدنی چینل
  • دار المدینہ
  • سوشل میڈیا
  • فیضان ایجوکیشن نیٹ ورک
  • شجرکاری
  • فیضان آن لائن اکیڈمی
  • مجلس تاجران
  • مکتبۃ المدینہ
  • رضاکارانہ
  • تنظیمی لوکیشنز
  • ڈونیشن
    Type 1 or more characters for results.
    ہسٹری

    مخصوص سرچ

    30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں

    Konsi Duniya Buri Hai | کونسی دُنیا بُری ہے؟

    Islam Ki Haibat Dilon Se Niklny Ka Sabab

    book_icon
    کونسی دُنیا بُری ہے؟
    اَلْحَمْدُ لِلہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّـلٰوةُ وَالسَّـلَامُ عَلٰی سَیِّدِالْمُرْسَـلِیْن ط
    اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْم ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم ط
    یہ مضمون ”نیکی کی دعوت“ صفحہ259تا 271سے لیا گیا ہے ۔

    کونسی دُنیا بُری ہے؟

    دُعائے عطار:یاربَّ المصطفےٰ !جوکوئی 14 صفحات کا رسالہ’’ کون سی دُنیا بُری ہے ‘‘پڑھ یا سُن لے اُس کے دِل سے دُنیا کی محبت دُور فرما کر اُسے اپنی اور اپنے پیارے پیارے سب سے آخِری نبی صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کی محبت عنایت فرما اور اُس کو  بے حساب  بخش دے۔
    اٰمین بِجاہِ  خاتَمِ النَّبِیّیْن  صلّی اللہُ علیه واٰ لهٖوسلّم

    دُرُود شریف کی فضیلت

    سرکارِ مدینہ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کا فرمانِ عالیشان ہے: قیامت کے روز لوگوں  میں  میرے نزدیک تر وہ ہوگا جس نے مجھ پر زِیادہ دُرُودشریف پڑھے ہوں  گے۔
    (ترمذی،2/27،حدیث:484)
    صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب!   صَلَّی اللهُ علٰی مُحَمَّد

    اسلام کی ہیبت دلوں سے نکلنے کا سبب

    افسوس !آج اُمَّت کی اکثریت دنیا کو بَہُت زیادہ اَہمیّت دینے کے سبب اسلام کی حقیقی محبّت سے محروم ہو تی جا رہی ہے،اس کے بھیانک نتائج کے ضِمن میں ایک حدیثِ پاک ملاحظہ ہو چُنانچِہ حضرت ابو ہُریرہ رضی اللہُ عنہ سے مروی ہے کہ  اللہ پاک کے سچے نبی صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم   کا فرمانِ عبرت نشان ہے:جب میری اُمَّت دنیا کو بڑی چیز سمجھنے لگے گی تو اسلام کی ہیبت اس سے نکل جائے گی اور جب نیکی کاحکم دینا اور بُرائی سے منع کرنا چھوڑ دے گی تو وحی کی بَرَکت سے مَحروم ہوجائے گی اور جب آپس میں گالی گلوچ اختیار کرے گی تو اللہ پاک کے ہاں مقامِ عزّت سے گِر جائے گی۔ (نوادرالاصول،1/679، حدیث:933)
    دنیا کی محبَّت سے دل پاک مرا کر دو   بُلوا کے شہنشاہِ اَبرار مدینے میں
    (وسائلِ بخشش ،ص198)
    صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب!   صَلَّی اللهُ علٰی مُحَمَّد

    دُنیا کے بارے میں خصوصی معلومات پر مبنی مَدَنی پھول

    دنیا کھیل کو دہے

    پیارے پیارے اسلامی بھائیو! اِس رِوایت میں بیان کیا گیا ہے کہ جب اُمّت دنیا کو خوب اَہمیّت د ینے لگے گی تو اسلام کی ہیبت اس سے نکل جائے گی۔واقعی دنیا کو”بڑی چیز“سمجھنا بَہُت بُرا ہے۔ثوابِ آخِرت کمانے کی نیَّت سے دُنیا کے بارے میں خُصوصی معلومات پر مبنی کچھ مَدَنی پھول پیش کرنے کی سعادت حاصِل کرتا ہوں،دعوتِ اسلامی کے مکتبۃُ المدینہ کے ترجمے والے پاکیزہ قرآن،”کنزالایمان مع خزائن العرفان“صفحہ 252 
    پر پارہ 7 سورۃُ الانعام آیت نمبر 32میں فرمانِ ربُّ الْانام ہے:( وَ مَا الْحَیٰوةُ الدُّنْیَاۤ اِلَّا لَعِبٌ وَّ لَهْوٌؕ-وَ لَلدَّارُ الْاٰخِرَةُ خَیْرٌ لِّلَّذِیْنَ یَتَّقُوْنَؕ-اَفَلَا تَعْقِلُوْنَ(۳۲))ترجَمۂ کنز الایمان:”اور دنیا کی زندگی نہیں مگر کھیل کود اور بے شک پچھلا گھر بھلا ان کے لئے جو ڈرتے ہیں تو کیا تمہیں سمجھ نہیں۔“ 
    صدرُالْاَ فاضِل حضرتِ علّامہ مولانا سیِّد محمد نعیم الدّین مُراد آبادی رحمۃُ اللہِ علیہ خَزائِنُ العِرفان میں اِس آیتِ مبارَکہ کے تَحت فرماتے ہیں:نیکیاں اور طاعتیں(یعنی عبادتیں )  اگرچِہ مؤمنین سے دنیا ہی میں واقِع ہوں لیکن وہ اُمُورِ آخِرت میں سے ہیں۔اس سے ثابِت ہوا کہ اعمالِ متقین(یعنی نیک بندوں کے اَعمال )کے سوا دنیا میں جو کچھ ہے سب لَہو ولَعب(یعنی کھیل کود)ہے۔
    دنیا کے غموں کی تم للہ دوا دیدو    بُلوا کے غم اپنا دو سرکار مدینے میں
    (وسائلِ بخشش، ص196)
    صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب!   صَلَّی اللهُ علٰی مُحَمَّد

    دُنیا کا معنیٰ

    دعوتِ اسلامی کے مکتبۃُ المدینہ کی کتاب”اصلاحِ اعمال “جلداوّل (868 صفحات) صفحہ 128 تا 129 پر ہے:
    دُنیا کا لغوی معنیٰ ہے:”قریب“اور دُنیاکو دُنیااِس لئے کہتے ہیں کہ یہ آخرت کی نسبت انسان کے زیادہ قریب ہے یا اس وجہ سے کہ یہ اپنی خواہِشات ولذّات کے سبب دل کے زیادہ قریب ہے۔(حدیقۃ الندیہ ،1/17)

    دُنیا کیا ہے؟

    حضرت علّامہ بدرُ الدین عینی رحمۃُ اللہِ علیہ بخاری شریف کی شَرح ”عُمدۃُ القاری“ جلد 1 صفحہ 52پر لکھتے ہیں:”دارِآخِرت سے پہلے تمام مخلوق دُنیا ہے۔“(عمدۃ القاری،1/52) پس اس اعتبارسے سونا چاندی اور ان سے خریدی جانے والی تمام ضَروری وغیر ضَروری اَشیا دنیامیں داخِل ہیں۔( حدیقۃ الندیہ ،1/17)

    کون سی دُنیا اچھی،کون سی قابلِ مَذمَّت؟

    دنیاوی اَشیا کی تین قسمیں ہیں:(1)وہ دُنیاوی اَشیا جو آخِرت میں ساتھ دیتی ہیں اور ان کا نَفع موت کے بعد بھی ملتا ہے،ایسی چیزیں صِرف دو ہیں:عِلم اور عمل۔عمل سے مُراد ہےاخلاص کے ساتھ اللہ پاککی عبادت کرنا اور دنیا کی یہ قسم مَحْمود(یعنی بَہُت عمدہ)ہے (2)وہ چیزیں جن کا فائدہ صِرف دنیا تک ہی مَحدود رہتا ہے آخِرت میں ان کا کوئی پھل نہیں ملتا جیسے گناہوں سے لذّت حاصل کرنا،جائز چیزوں سے ضَرورت سے زیادہ فائدہ اُٹھانا مثلاً زمین،جائیداد،سونا چاندی،عمدہ کپڑے اور اچھے اچھے کھانے کھانااور یہ دنیا کی مذموم(یعنی قابلِ مذمَّت)قسم میں شامل ہیں(3)وہ اشیا جو نیکیوں پر مدد گار ہوں جیسے ضَروری غذا،کپڑے وغیرہ۔یہ قسم بھی مَحْمود (اچھی) ہے لیکن اگر محض دنیا کا فوری فائدہ اور لذّت مقصود ہو تو اب یہ دنیا مذموم(قابلِ مذمَّت)کہلائے گی۔(احیاء العلوم،3/270-271)
    دنیا کے نظاروں سے بھلا کیا ہو سَروکار   عُشَّاق کو بس عشق ہے گلزارِنبی سے
    (وسائلِ بخشش، ص202)
    صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب!   صَلَّی اللهُ علٰی مُحَمَّد

    دنیا کا کون سا کام اللہ پاک کے لئے ہے اور کون سا نہیں؟

    دنیاوی کاموں کی تین اقسام ہیں:(1)بعض کام وہ ہیں جن کے بارے میں یہ تصوُّر بھی نہیں کیا جاسکتا کہ یہ اللہ پاک کے لئے کئے گئے ہیں مثلاً ناجائزوحرام کام(2)بعض وہ ہیں جو اللہ پاک کے لئے بھی ہوسکتے ہیں اور اُس کے غیر کے لئے بھی مثلاً غور و تفکّر کرنا اور خواہِشات سے رُکنا کیونکہ اگر لوگوں میں اپنی مقبولیت بڑھانے کے لئے اور بُزرگی کے حُصُول کی خاطِر غوروفکر کیا یا خواہِشات کو صِرف اس لئے چھوڑ ا کہ مال کی بَچت ہویا صحّت اچھی رہے تو اب یہ کام رِضائے الٰہی کے لئے نہ ہوں گے(3) بعض کام وہ ہیں جو بظاہر نفس کے لئے ہوں مگر حقیقت میں اللہ پاک کی رضا کی نیّت سے کئے گئے ہوں جیسے غذا کھانا،نکاح کرنا وغیرہ۔ (احیاء العلوم،3/273)
    تاجِ شاہی اس کے آگے ہیچ ہے    مصطَفٰے کی جس کو اُلفت مل گئی
    (وسائلِ بخشش، ص209)
    صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب!   صَلَّی اللهُ علٰی مُحَمَّد

    دنیا دارکی تعریف

    جب بندہ آخِرت کی بہتری کی غَرَض سے دنیا میں سے کچھ لے گا تو اُسے دنیا دار نہیں کہیں گے بلکہ اس کے حق میں دنیا آخِرت کی کھیتی ہوگی اور اگر ذاتی خواہِش اور حصولِ لذّت کے طور پر یہ چیزیں حاصل کرتا ہے تو وہ دُنیا دار ہے۔(احیاء العلوم،3/272)

    دُنیاوی اشیاء کی لذّتوں کی حیرت انگیز حقیقت

    دنیا میں حقیقی لذّت کسی شے میں نہیں،البتہ لوگ تکالیف کا خاتمہ کرنے والی چیزوں کو لذَّت کا نام دیتے ہیں مثلاً کھانے میں اِس لئے لذّت ہے کہ وہ بھوک کی تکلیف کو ختم کرتا ہے یہی وجہ ہے کہ جب بھوک ختم ہوجائے تو کھانے میں لذّت محسوس نہیں ہوتی۔اسی طرح پانی اس لئے لذیذ لگتا ہے کہ پیاس کو ختم کرتا ہے،جب پیاس بجھ گئی تو لذّت بھی جاتی رہی۔حقیقی لذّتیں تو جنَّت میں نصیب ہوں گی کیونکہ اہلِ جنّت کو جب کوئی تکلیف ہی نہ ہوگی تو اِس سے چھٹکارا دینے والی اشیا کا وُجُود کہاں سے ہو گا؟ لہٰذا ان کی لذّات حقیقی ہوں گی مثلاً ان کے کھانے پینے کی لذّتیں اصلی ہوں گی،محض بھوک اور پیاس ختم کرنے کے لئے نہ ہوں گی۔ (حدیقۃ الندیہ ،1/19ملخصا) 

    کتاب کا موضوع

    کتاب کا موضوع

    Sirat-ul-Jinan

    صراط الجنان

    موبائل ایپلیکیشن

    Marfatul Quran

    معرفۃ القرآن

    موبائل ایپلیکیشن

    Faizan-e-Hadees

    فیضانِ حدیث

    موبائل ایپلیکیشن

    Prayer Time

    پریئر ٹائمز

    موبائل ایپلیکیشن

    Read and Listen

    ریڈ اینڈ لسن

    موبائل ایپلیکیشن

    Islamic EBooks

    اسلامک ای بک لائبریری

    موبائل ایپلیکیشن

    Naat Collection

    نعت کلیکشن

    موبائل ایپلیکیشن

    Bahar-e-Shariyat

    بہار شریعت

    موبائل ایپلیکیشن