30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
اَلحمدُ لِلّٰہ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط یہ مضمون کتاب ”نیکی کی دعوت“صفحہ043تا447 سے لیا گیا ہےماں باپ کے متعلق واقعات
دُعائے عطار:یا ربَّ المصطفیٰ !جو کوئی 17صفحات کا رسالہ ’’ ماں باپ کے متعلق واقعات‘‘پڑھ یا سُن لے اُسے اپنے ماں باپ فرمانبردار و خدمت گزار بنا اور اس کو ماں باپ سمیت جنَّت الفِردوس میں بے حساب داخلہ عطا فرما۔اٰمین بِجاہِ خاتَمِ النَّبِیّیْن صلّی اللہ علیهِ واٰله وسلّمدُرُود شریف کی فضیلت
امیرُ المؤمنین،مسلمانوں کے چوتھے خلیفہ، حضرتِ مولائے کائنات، علیُّ المرتضیٰ شیرِ خدا رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: جب کسی مسجِد کے پاس سے گزرو تو رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم پر دُرُودِ پاک پڑھو۔ (فضل الصلاۃ علی النبی للقاضی الجہضمی ،ص70، رقم:80) صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب صَلَّی اللهُ علٰی مُحَمَّدوالدین کا فرمانبردار بن گیا
نافرمانیوں پر نَدامت کے آنسو بہانے،گناہوں کی بیماریوں سے شِفا پانے،خود کو نیکیوں کا حَریص بنانے،اپنے وُجُود کو سنّتوں سے سجانے اور اپنے دل میں شمعِ عشقِ رسول جلانے کیلئے عاشقانِ رسول کی دینی تحریک ، دعوتِ اسلامی کے دینی ماحول سے ہر دم وابستہ رہئے ، اپنے ایمان کی حفاظت کیلئے کڑھتے رہئے،نَمازوں کی پابندی جاری رکھئے،سنتوں پر عمل کرتے رہئے،نیک اعمال کے مطابِق زندَگی گزاریئے اور اِس پر استقامت پانے کیلئے ہر روز” جائزہ“کر کے نیک اعمال کا رسالہ پُر کرتے رہئے اور ہر ماہ کی پہلی تاریخ کے اندر اندر اپنے یہاں کے دعوتِ اسلامی کے ذِمّے دار کو جمع کروا دیجئے اور اپنے اِس مَدَنی مقصد ” مجھے اپنی اور ساری دنیا کے لوگوں کی اِصلاح کی کوشِش کرنی ہے“ کے حُصول کی خاطر پابندی سے ہرماہ کم از کم تین دن کے سنتیں سیکھنے سکھانے کے مَدَنی قافلے میں عاشقانِ رسول کے ہمراہ سنّتوں بھرا سفر کیجئے۔آیئے !آپ کی ترغیب و تحریص کیلئے آپ کو ایک مَدَنی بہار سناؤں،بستی سَمُندری ہیر والا(ضلع ڈیرہ غازی خان،پنجاب،پاکستان)کے ایک اسلامی بھائی (عمر: تقریباً 20سال)کے بیان کالُبِّ لُباب ہے:وہ غالباً2009ء میں مڈل کا امتحان دینے کے بعد چھٹیاں گزارنے گھر آئے ہوئےتھے۔ایک روز سبزی خریدنے نکلے تو راستے میں چند عمامہ شریف کا تاج پہنے عاشقانِ رسول سے آمنا سامنا ہو گیا،انہوں نے پُرتپاک انداز میں ملاقات فرمائی اور اِنفرادی کوشِش کرتے ہوئے کچھ ایسے دِلْرُبا انداز میں ہفتہ وار سنّتوں بھرے اجتماع کی دعوت پیش کی کہ ہاں کہتے ہی بنی۔جب طے شدہ وقت پرسنّتوں بھرے اجتماع میں جانے کے لئے وہ اسلامی بھائیوں کے پاس پہنچے تو اُنہوں نے بڑی شفقت فرمائی اور نہایت ادب واحترام سے اُنہیں گاڑی میں بٹھایا۔اَلحمدُ لِلّٰہ فیضانِ مدینہ جام پور (ضلع راجن پور)میں ہونے والے دعوتِ اسلامی کے سنّتوں بھرے ہفتہ وار اجتماع میں زندَگی کی پہلی بار حاضِری سے مشرف ہوئے۔وہاں کی پُرسوز نعت شریف ، سنّتوں بھرے بیان، ذِکرُاللہ اور رِقّت انگیز دُعا نے ان کی زندَگی میں مدَنی اِنقلاب برپا کر دیا بالخصوص دُعاکے دَوران خوفِ خدا کے باعث ان کی آنکھوں سے آنسوؤں کے دھارے بہہ نکلے، اُنہوں نے گناہوں سے توبہ کی اور اجتماع سے واپسی کے بعد سے نَمازوں کی پابندی شروع کر دی،کچھ ہی عرصے بعد داڑھی شریف رکھ لی اور عمامہ شریف کا تاج بھی سجا لیا،وہ انتہائی بد زَبان اور بے ادب انسان تھے،ماں باپ کے سامنے چیختے چِلّاتے اور ان کی توہین کیا کرتا تھے اب والِدَین کے مطیع و فرمانبردار بن چکے تھے اور ان کے ہاتھ پاؤں چومنے لگےتھے۔ ان کی اس مُثبت تبدیلی پر نہ صِرف گھر والے بلکہ سارا ہی خاندان حیران تھا۔ دینی ماحول سے وابستگی سے پہلے اُنہیں ایک بیماری تھی جس کے باعث کافی پریشانی رہتی تھی،اللہ پاک نے انہیں اِس مَرَض سے شفا عطا فرما دی، ان کا حُسنِ ظن ہے کہ یہ سنّتوں بھرے اجتماعات میں شرکت کی بَرَکت تھی۔یہ مَدَنی بہار دیکھ کر ان کی والِدَہ نے اُنہیں حکم دیا کہ تمہارے چھوٹے بھائی کو گُردوں کی تکلیف ہے،تم دعوتِ اسلامی کے تحت ہونے والے ”63 دن کے مَدَنی تربیتی کورس“ میں شامل ہو کراپنے بھائی کی شِفا کے لئے دعاکرو۔وہ حکم کی تعمیل میں مَدَنی تربیتی کورس کے لئے تقریبًا2010ء میں فیضان مدینہ ساہیوال جاپہنچےاور وہاں نہ صرف بھائی کے لئے خود دعائیں مانگیں بلکہ دیگر عاشقانِ رسول کو بھی دعاکے لئے کہا کرتے ۔ اَلحمدُ لِلّٰہ ابھی انہیں مدنی تربیتی کورس میں دوہی ہفتے ہوئے تھے کہ ان کے بھائی کی طبیعت بحال ہونے لگی حالانکہ اس کے لئے ڈاکٹر آپریشن کا کہہ چکے تھے۔جب دوبارہ چیک اپ ہوا تو ڈاکٹرز حیران رہ گئے اور کہنے لگے کہ اب آپریشن کی ضَرورت نہیں۔اَلحمدُ لِلّٰہ ان کا بھائی رُوبہ صحّت ہو چکا تھا۔ ہیں اسلامی بھائی سبھی بھائی بھائی ہے بے حد مَحبَّت بھرا دینی ماحول اے بیمارِ عصیاں تُو آجا یہاں پر گناہوں کی دیگا دوا دینی ماحول شِفائیں ملیں گی،بَلائیں ٹلیں گی یقیناً ہے بَرَکت بھرا دینی ماحول (وسائل بخشش، ص 602) صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب صَلَّی اللهُ علٰی مُحَمَّدمذکورہ مَدَنی بہار کے ضِمن میں نیکی کی دعوت کے مَدَنی پھول
پیارے پیارے اسلامی بھائیو! دیکھاآپ نے! دعوتِ اسلامی کے دینی ماحول کی بَرَکت سے والدَین کانافرمان و گستاخ راہِ راست پر آگیا۔یقینا ًبڑابخت بیدار ہے وہ انسان جس کے ماں باپ اُس سے راضی رہیں خدا کی قسم ! وہ شخص نہایت بد نصیب ہے جو اپنے والِدَین کو بِلا اجازتِ شَرعی ناراض رکھے اور چونکہ آج ہر طرف ماں باپ کی نافرمانیوں اور دل آزاریوں کا طوفان ہے لہٰذا پیش کردہ مَدَنی بہار کے ضِمن میں ماں باپ کی خوشنودی کے ثَمرات اور ناراضی کی وَعِیدات کے مُتَعلِّق نیکی کی دعو ت کے کچھ مَدَنی پھول پیش کئے جاتے ہیں ۔ سب سے پہلے اپنے بیٹے سے مَحبَّت کرنے والی ماں کی دُعا کی ایمان افروزحِکایت سنئے اور جھومئے :ماں کی دعا سے بیٹے کو کلمہ نصیب ہو گیا
ایک ڈاکٹر کا بیان ہے:ایک شخص کو دل کا شدید دَورہ پڑا،بچنے کی اُمّیدنہ تھی،اُس کی ماں بچھونے کے پاس بیٹھی دُعا کر رہی تھی جوحاضِرین نے سنی:”یا اللہ پاک ! میں اپنے بیٹے سے راضی ہوں تو بھی راضی ہو جا۔“ڈاکٹرز عِلاج میں مشغول تھے اور محترمہ (مح۔تَ۔رمہ) دُعا میں لگی ہوئی تھیں۔جب آخِری وقت آیا،مریض نے بُلند آواز سے کلمہ پڑھا،ہونٹوں پر تَبَسُّم پھیل گیا اور روح قَفَسِ عُنْصُری سے پرواز کر گئی۔مرتے وقت کلمہ پڑھنے والا جنتی ہے
سبحانَ اللہ !جس مسلمان کی ماں آخِری وَقت اُس سے خوش ہو اُس کی بھی کیا شان ہے ! اور جس کو آخِری وَقت کلمہ نصیب ہو جائے خدا کی قسم! وہ بڑا ہی خوش نصیب ہے۔ چُنانچِہ اللہ پاک کے مَحبوب صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کافرمانِ جنّت نِشان ہے: مَنْ کَانَ آخِرُ کَلَامِهٖ لَآ اِلٰهَ اِلَّا اللہ دَخَلَ الْجَنَّةَ۔ یعنی جس کا آخِری کلام لَآ اِلٰهَ اِلَّا اللہ ہو،وہ جنّت میں داخِل ہوگا۔ (ابو داوٗد،3/255،حدیث:3116)کلمہ پڑھنے والے کی حِکایت
فرمانِ مصطَفٰے صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم ہے:ملکُ الموت( علیہ السّلام )ایک مرنے والے شخص کے پاس آئے تو اِس کے دل کودیکھا لیکن کوئی عملِ خیر(یعنی اچّھا عمل)نہ پایا،پھر اس کے جَبڑوں کو کھولاتو زَبان کے کنارے کو تالو سے ملا ہوا دیکھا اور وہ لَآ اِلٰهَ اِلَّا اللہ کہہ رہا تھا تو اس کلمے کی وجہ سے اُس کی مغفِرت کر دی گئی۔ (المحتضرین مع موسوعۃالامام ابن ابی الدنیا،5/304، رقم:9) جب دمِ واپَسیں ہو یا اللہ لب پہ ہو لَآ اِلٰهَ اِلَّا اللہ ہیں محمد مِرے رسولِ خدا مرحبا مرحبا رسولُ اللہ صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب صَلَّی اللهُ علٰی مُحَمَّدمقبول حج کا ثواب
پیارے پیارے اسلامی بھائیو! یقیناً ماں باپ کا دَرَجہ بَہُت بلند وبالا ہے،ان کی دعائیں اولاد کے حق میں مقبول ہوتی ہیں،بس اُنہیں خوش رکھئے،خوب خدمت کر کے ان کی دعائیں لیجئے۔ان کی خوشی ایمان کی سلامتی اور ان کی ناراضی ایمان کی بربادی کا باعِث ہو سکتی ہے۔ ماں باپ کا فرماں بردار سدا پھلا پھولا اور شاد و آباد رَہتا ہے،دنیا میں جہاں کہیں رہے اپنے ماں باپ کی دعاؤں کا فیض اٹھاتا ہے۔دعوتِ اسلامی کےمکتبۃُ المدینہ کےرسالے، ”سَمُندری گنبد( 32 صَفحات) ‘‘ صفحہ 6تا7 پر ہے:خوب ہمدردی اور پیار ومَحَبَّت سے ماں باپ کا دیدار کیجئے،ماں باپ کی طرف بنظرِرَحمت دیکھنے کے بھی کیا کہنے ! سرکارِمدینہ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کافرمانِ رَحمت نشان ہے : جب اولاد اپنے ماں باپ کی طرف رَحمت کی نظر کرے تو اللہ پاک اُس کیلئے ہر نظر کے بدلے حج ِّمَبرور(یعنی مقبول حج)کا ثواب لکھتاہے۔صَحابۂ کرام علیہمُ الرّضوان نے عرض کی: اگرچِہ دن میں سومرتبہ نظر کرے !فرمایا:نَعَمْ،اللہ اَکْبَرُ وَ اَطْیَبُ یعنی ”ہاں،اللہ پاک سب سے بڑا ہے اوراَطْیَب(یعنی سب سے زیادہ پاک)ہے۔“(شعب الایمان ، 6/186، حدیث:7856) یقینا اللہ پاک ہرشے پر قادِر ہے،وہ جس قَدَر چاہے دے سکتا ہے، ہر گز عاجز نہیں لہٰذا اگر کوئی اپنے ماں باپ کی طرف روزانہ 100تو کیا ایک ہزار بار بھی رَحمت کی نظر کرے تو وہ اُسے ایک ہزارمقبول حج کا ثواب عنایت فرمائے گا۔ مشغول جو رہتا ہے،ماں باپ کی خدمت میں اللہ کی رحمت سے،جاتا ہے وہ جنّت میں ماں باپ کو ایذا جو،دیتا ہے شرارت سے جاتا ہے وہ دوزخ میں،اعمال کی شامت سے صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب صَلَّی اللهُ علٰی مُحَمَّد
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع