Madani Channel Kaisay Bana?
دعوت اسلامی کی دینی خدمات دیگر ممالک میں بھی دیکھئے
  • فرض علوم
  • تنظیمی ویب سائٹ
  • جامعۃ المدینہ
  • اسلامی بہنیں
  • مجلس تراجم
  • مدرسۃ المدینہ
  • احکامِ حج
  • کنزالمدارس بورڈ
  • مدنی چینل
  • دار المدینہ
  • سوشل میڈیا
  • فیضان ایجوکیشن نیٹ ورک
  • شجرکاری
  • فیضان آن لائن اکیڈمی
  • مجلس تاجران
  • مکتبۃ المدینہ
  • رضاکارانہ
  • تنظیمی لوکیشنز
  • ڈونیشن
    Type 1 or more characters for results.
    ہسٹری

    مخصوص سرچ

    30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں

    Madani Channel Kaisay Bana? | مدنی چینل کیسے بَنا؟

    Madani Channel Kese Bana

    book_icon
    مدنی چینل کیسے بَنا؟
    اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
    اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط  بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط
    مدنی چینل کیسے بنا؟ ( )
    شیطان لاکھ سُستی دِلائے یہ رِسالہ(۲۱صَفحات) مکمل پڑھ لیجیے  اِنْ  شَآءَ اللّٰہ  معلومات کا اَنمول خزانہ  ہاتھ آئے  گا۔ 

    دُرُود شریف کی فضیلت

    فرمانِ مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم : جس نے کتاب میں مجھ پر دُرُود پاک لکھا جب تک میرا نام اس میں رہے گا فرشتے اس کے لئے دعائے مغفرت کرتے رہیں گے۔ ( )
    صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلیٰ مُحَمَّد

    مدنی چینل کیسے بنا؟

    سُوال : آپ کے ہر کام میں مصلحت ہوتی ہے۔ آپ کسی مسئلے کی تشخیص فرماتے ہیں تو ساتھ ہی اس کا حل بھی بیان فرماتے ہیں ، مثلاً آپ نے ایک مسئلے کی تشخیص کی کہ ہمارے معاشرے میں علمِ دین کی بہت زیادہ کمی ہے اسکول کالجز تو ہیں ، لیکن دینی مدارس کم ہیں ، تو آپ نے اس کے حل کے طور پر امّت کو مدارس المدینہ اور جامعات المدینہ دے دیئے ، یہ ارشاد فرمائیے کہ وہ کون سا مسئلہ تھا جس کا حل مدنی چینل ہے؟ (سائل : ثوبان عطاری)
    جواب : مدنی چینل شروع کرنے سے پہلے تک تو میں اس کا قائل ہی نہیں تھا ، کیونکہ میں مووی اور تصویر کو ایک ہی حکم میں سمجھتا تھا ، پھر اس کے جواز کا پتا چلا اور لوگوں کی حالت پر نظر پڑی کہ ان میں آڈیو سننے والے کم رہ گئے ہیں ، اکثر لوگ ویڈیو چینل دیکھتے ہیں ، ان میں کوئی چینل کے ذریعے اپنے اعمال برباد کر رہا ہے تو کوئی ایمان برباد کر رہا ہے ، لہٰذا میرا یہ ذہن بنا کہ جو علما مووی کے جواز کے قائل ہیں ہم ان کے فتویٰ پر عمل کر لیتے ہیں ، کیونکہ ان کے پاس بھی اپنے مؤقف پر  دلائل ہیں ، لیکن چینل کا ذہن پھر بھی نہیں بن رہا تھا ، کیونکہ میں یہ سمجھتا تھا کہ چینل پر ہر فرقے کے مقرر کو موقع دینا ضروری ہے اور یہ ہو ہی نہیں سکتا ، کیونکہ میں امام احمد رضا خان رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کے دامن سے وابستہ ہوں ، قرآن و حدیث کے مطابق انہوں نے ہی ہماری راہ نمائی فرمائی ہے ، ان کی تعلیمات قرآن و حدیث کے مطابق ہیں ، میری آنکھیں ان پر بند ہیں! اور صرف میں ہی نہیں ، بلکہ لاکھوں کروڑوں مسلمان انہیں اپنا پیشوا مانتے ہیں اور ان کے معتقد ہیں جن میں جیّد علما بھی شامل ہیں۔ پھر پتا چلا کہ ایسی کوئی قید نہیں ہے ، ہم بغیر کسی پابندی کے حق بات بیان کر سکتے ہیں تو ہم نے آگے قدم بڑھایا ، یوں مدنی چینل معرضِ وجود میں آ               گیا۔ 

    مدنی مقصد کے حصول میں مدنی چینل کا کردار!

    سُوال : ذرائع ابلاغ یعنی میڈیا کو روئے زمین پر ایک اہم ترین استاد کہا جاتا ہے ، معاشرے میں میڈیا کے بہت گہرے اثرات پائے جاتے ہیں جس کا انکار نہیں کیا جا سکتا ، امیر اہلِ سُنَّت کی بارگاہ میں عرض ہے کہ آپ نے ہمیں یہ مدنی مقصد عطا فرمایا ہے کہ “ مجھے اپنی اور ساری دنیا کے لوگوں کی اصلاح کی کوشش کرنی ہے اِنْ شَآءَ اللّٰہ۔ “ یہ ارشاد فرمائیے کہ دعوتِ اسلامی کے شعبہ “ مدنی چینل “ نے مدنی مقصد کو پورا کرنے میں آپ کا کتنا ساتھ دیا ہے؟ (سائل : ثوبان عطاری)
    جواب : اَلْحَمْدُ لِلّٰہ دعوتِ اسلامی جب سے بنی ہے ایک لمحے کے لئے بھی پیچھے نہیں ہٹی ، ترقی کے منازل طے کر رہی ہے! نیز مدنی مقصد کا حصول مدنی چینل پر ہی موقوف نہیں ، بلکہ مدنی چینل کے قیام سے پہلے بھی مدنی قافلوں اور بیانات وغیرہ کے ذریعے اس کا سلسلہ جاری تھا ، مبلغینِ دعوتِ اسلامی مختلف ممالک اور شہروں میں جا جا کر دعوتِ اسلامی کا پیغام پہنچاتے رہے ، یوں کئی ممالک میں دعوتِ اسلامی مدنی چینل کے قیام سے پہلے ہی متعارف ہو چکی تھی اور دعوتِ اسلامی کا کام بھی جاری تھا۔ البتہ! مدنی چینل نے مدنی مقصد کے حصول میں بہت اہم کردار ادا کیا جس کو فراموش نہیں کیا جا سکتا ، نیز مدنی چینل دعوتِ اسلامی کے دیگر مدنی کاموں میں بھی معاون و مددگار ثابت ہوا ، مثلاً اس کے قیام سے دعوتِ اسلامی کا تعارف بڑھتا چلا گیا اور کثیر لوگ اس کے ذریعے دعوتِ اسلامی سے وابستہ ہوئے ، یوں ہی جو لوگ اجتماع میں نہیں آتے تھے یا جن علاقوں میں اجتماع کی سہولت نہیں تھی مدنی چینل نے برقی (Electronic) مبلغ بن کر ان کے گھروں میں جا کر انہیں نیکی کی دعوت دی ، اسی طرح لاک ڈاؤن میں مدنی چینل سب سے بڑا سہارا بنا اور اس نے دعوتِ اسلامی کو زندگی دی ، ورنہ دعوتِ اسلامی پتا نہیں کہاں ہوتی! اَلْحَمْدُ لِلّٰہ مدنی چینل مدنی مقصد کے حصول میں نہایت مفید ثابت ہوا۔ 

    مدنی چینل اسلام کی حقیقی تصویر!

    سُوال : میری ایک شخص سے ملاقات ہوئی ، دورانِ گفتگو پتا چلا کہ یہ غیر مسلم تھے مدنی چینل دیکھ کر نہ صرف یہ بلکہ ان کے گھر کے سات افراد مسلمان ہوئے۔ یہ ارشاد فرمائیے کہ کبھی کسی اور چینل کے بارے میں نہیں سُنا کہ اسے دیکھ غیر مسلم مسلمان ہوئے ہوں ، مدنی چینل میں کیسی تاثیر ہے کہ اسے دیکھ کر لوگ مسلمان ہو جاتے ہیں؟ (سائل : ثوبان عطاری)
     جواب : فی زمانہ مسلمانوں کا حلیہ بہت غیر ہو چکا ہے ، ان کی گفتگو کا ٹھکانہ نہیں ہے ، ان کا کردار غیر اسلامی اور گناہوں بھرا ہے ، لوٹ مار ، دھوکہ بازی جیسی گندی عادتیں مسلمانوں نے اپنا لی ہیں ، جس کی وجہ سے غیر مسلموں کی اکثریت مسلمانوں سے بد ظن ہے ، جبکہ مدنی چینل اسلام کی صحیح تصویر پیش کر رہا ہے ، جب غیر مسلم مدنی چینل پر اسلام کی صحیح تصویر دیکھتے ہیں تو ان کو احساس ہوتا ہے کہ سارے مسلمان بُرے  نہیں ہوتے اسلام تو بہت اچھا مذہب ہے ، مدنی چینل پر کتنی  خوبصورت باتیں بتاتے ہیں! لہٰذا جو اِن میں سعید (سعادت مند) روحیں ہوتی ہیں جن کے مقدر میں اسلام ہوتا ہے ان کے دل کے دریچے کُھل جاتے ان میں اسلام کی ہوا کے ٹھنڈے جھونکے آتے ہیں اور وہ مسلمان ہو جاتے ہیں۔ حق خود ہی بولتا ہے اور جس کے نصیب میں ہو وہ حق کو قبول کرتا ہے۔ 

    عطار کا پیغام مدنی چینل کے ناظرین کے نام

    سُوال : اسلامی بھائیوں اور بہنوں کی کثیر تعداد مدنی چینل دیکھ کر آپ سے بلا واسطہ محبت کرتی ہے ، کسی نگران وغیرہ سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہوتا ، آپ ان کو کیا پیغام دیں گے؟ (سائل : ثوبان عطاری)
    جواب : ان کو چاہئے کہ دعوتِ اسلامی کے ذمہ داران کے ذریعے 12 مدنی کاموں کی طرف رجوع کریں ، نیز دعوتِ اسلامی کی مختلف سر گرمیوں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیں ، مثلاً ہفتہ وار اجتماع میں شرکت کریں ، مدنی قافلوں کے مسافر بنیں ، مدنی انعامات کے مطابق زندگی گزاریں ، روزانہ رات کو یا جس وقت بھی سہولت ہو اپنا محاسبہ کر کے مدنی انعامات کے خانے پُر کر یں اور ہر اسلامی ماہ کی پہلی تاریخ  کو اپنے یہاں کے دعوت ِاسلامی کے ذمہ دار کو جمع کروائیں۔ اِنْ شَآءَ اللّٰہ  اس کی برکت سے آپ میں مزید تبدیلیاں رُونما ہوں گی۔ 

    عورتوں میں سب سے پہلے کس نے اسلام قبول کیا؟

    سُوال : عورتوں میں سب سے پہلے کس نے اسلام قبول کیا؟ (سائل : فیضان حمزہ عطاری)
    جواب : عورتوں میں سب سے پہلے حضرتِ سَیِّدَتُنا خدیجۃ الکبریٰ رَضِیَ اللّٰہُ  عَنْہا نے اسلام قبول کیا۔ ( )  10رمضان المبارک آپ کا یومِ وصال ہے۔ 

    شانِ خدیجۃ الکبریٰ

    بخاری شریف میں ہے : ایک بار حضرتِ سَیِّدُنا جبریلِ امین بارگاہِ رسالت میں حاضر ہو کر عرض گزار ہوئے : یارسولَ اللہ! آپ کے پاس حضرتِ سَیِّدتُنا خدیجہ رَضِیَ اللّٰہُ  عَنْہا برتن لا رہی ہیں جس میں کھانا اور پانی ہے ، جب وہ آجائیں تو انہیں ان کے رب کا اور میرا سلام کہہ دیں اور یہ بھی خوشخبری سنا دیں کہ جنّت میں ان کے لئے موتی کا ایک گھر بنا ہے ، جس میں نہ کوئی شور ہوگا اور نہ کوئی تکلیف۔ ( )      
    بی بی خدیجۃ الکبریٰ رَضِیَ اللّٰہُ  عَنْہاکی کیا شان ہے! میرے آقااعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فتاویٰ رضویہ میں فرماتے ہیں : حضرت خدیجہ نماز فرض ہونے سے پہلے بھی نماز پڑھا کرتی تھیں۔ ( )پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم کی تمام اولاد سوائے حضرتِ سَیِّدُنا ابراہیم رَضِیَ اللّٰہُ  عَنْہُ کے آپ سے ہوئیں ( )۔ ( )

    سیّدہ خدیجہ کا عشقِ رسول اور سخاوت

    سَیِّدہ خدیجہ رَضِیَ اللّٰہُ  عَنْہا  کا پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم سے محبت کا یہ حال تھا کہ انہوں نے اپنی ساری دولت  حضور کے قدموں پر قربان کردی اور تمام عمر حضور کی خدمت کرتے ہوئے گزاری۔ ( )نیز آپ کی سخاوت بھی بے مثال تھی۔ سخاوت کا یہ عالم تھا کہ ایک بار قحط سالی یعنی اناج کی تنگی اور مویشیوں یعنی بھیڑ بکریوں کی اموات کی وجہ سے سیّدہ  حلیمہ سعدیہ رَضِیَ اللّٰہُ  عَنْہا تشریف لائیں تو بی بی خدیجہ نے انہیں 40 بکریاں اور ایک اونٹ تحفے میں پیش کیا۔( )

    حضرت خدیجہ کا وصال

    اعلانِ نبوت کے دسویں سال 10 رمضان المبارک کو آپ کا وصالِ باکمال ہوا۔ نمازِ جنازہ اس وقت تک شروع نہ ہوئی تھی یعنی نمازِ جنازہ کا شریعت میں حکم نہیں آیا تھا۔ آپ کو مکَۂ مکرمہ کے قبرستان جنّتُ المعلیٰ میں دفن کیا گیا۔ ان کی عظمت و شان تو دیکھیے کہ رحمتِ عالم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم ان کی قبر میں داخل ہوئے اور دعائے خیر فرمائی۔ بوقتِ وفات آپ کی عمر شریف 65 برس تھی۔ آپ کے انتقال پر محبوبِ رب ذوالجلال صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم بہت غمگین ہوئے۔ جس سال آپ کا وصال ہوا اسے “ عام الحُزن “ یعنی غم کا سال قرار دیا ( )  ۔ ( )

    کیا وتر کی قضا لازم ہے؟

    سُوال : کسی کی نمازِ عشا قضا ہو گئی تو                  کیا فرض کے ساتھ وِتر کی قضا بھی لازم ہے؟
    جواب : جی ہاں! فرض کے ساتھ وِتر کی قضا پڑھنا بھی لازم ہے۔ ( )
    پڑوسی کے گھر سے آیا ہوا کھانا پسند نہ آئے تو  کیا کریں؟
    سُوال : پڑوسی کے گھر سے آیا ہوا کھانا پسند نہ آئے تو اس کوضائع کر دیں یا کسی کو کھلا دیں؟
    جواب : صاف ستھری اور حلال چیز کو محض نفس کے پسند نہ کرنے کی وجہ سے پھینک دینا اسراف ہے۔  ایک ہی چیز کسی کو پسند ہوتی ہے کسی کو نہیں ، لہٰذا اگر کوئی چیز پسند نہیں آئے تو پھینکنے کے بجائے دوسروں کو کھلا دیا جائے تاکہ ضائع نہ ہو ، ممکن ہے وہ چیز دوسرے کو پسند ہو۔ ہاں! اگر کھانا سڑ گیا ہو تو اس کا کھانا جائز نہیں۔ ( ) نیز جو کھانا پسند نہ آئے اس کو دوسری ڈِش میں تبدیل کر کے بھی ضائع ہونے سے بچایا جا سکتا ہے ، مثلاً سموسے کا قیمہ نکال کر اس میں مسالے وغیرہ ڈال کر کوئی اور ڈش بنائی جا سکتی ہے ، یوں ہی پُلاؤ میں بچی ہوئی روٹی ، دال اور بچے ہوئے سالن کا شوربا ڈال کر بہترین ڈش بنائی جا سکتی ہے ، ہم لوگ بناتے ہیں ، اَلْحَمْدُ لِلّٰہ اچھی بنتی ہے۔ البتہ! جو کھانا سڑا تو نہ ہو ، مگر بدمزہ ہونے کی وجہ سے اس کو کھایا نہیں جا سکتا ، تو کسی جانور کو کھلادیا جائے۔ بہر حال کسی چیز کا ایک دانہ بھی پھینکنا نہیں چاہئے۔ 
    قرآن پاک کیسے پڑھیں؟
    سُوال : جو قرآن شریف نہیں پڑھنا جانتے وہ پڑھنا چاہیں تو کیسے پڑھیں؟
    جواب : جو لوگ قرآن پاک پڑھنا نہیں جانتے وہ پڑھنا سیکھیں ، دعوتِ اسلامی کی مجلس مدرسۃ المدینہ آن لائن سروس بنام “ فیضانِ قرآن “ موجود ہے ، اس کے ذریعے قرآن پڑھنا سیکھیں ، نیز دعوتِ اسلامی کے ہزاروں مدارس المدینہ بالغان قائم ہیں ، وہاں داخلہ لے کر بھی قرآن کریم درست پڑھنا سیکھ سکتے ہیں۔ 
    مقتدی ثنا کے بعد “     اَعُوْذُ بِاللہ “ اور “ بِسْمِ اللہ “ بھی پڑھ لے تو             کیا حکم ہے؟
    سُوال : اگر مقتدی ثنا کے بعد “      اَعُوْذُ بِاللہ “ اور “ بِسْمِ اللہ “ بھی پڑھ لے تو         کیا اس کی نماز ہو جائے گی؟ 
    جواب : امام کا قراءت کرنا مقتدی کے لئے کافی ہے ، لہٰذا مقتدی نہ الحمد شریف پڑھے نہ تعوّذ اور تسمیہ ، بلکہ خاموشی سے امام کی قراءت سُنے۔ اگر مقتدی نے ثنا کے بعد تعوّذ اور تسمیہ پڑھ لی تو نماز ہو جائے گی ، لیکن جان بوجھ کر  ایسا نہیں کرنا چاہئے کہ یہ خلافِ سُنَّت ہے۔ ( )
    امیر ِاہلِ سُنَّت افطاری میں کیا کھاتے ہیں؟
    سُوال : آپ افطاری میں کیا کھاتے ہیں؟
    جواب : افطاری میں میرا معمول کھانے کا نہیں ، بلکہ پینے کا ہے ، افسوس! میں کھجور نہیں کھا سکتا ، کیونکہ یہ میری طبیعت کے موافق نہیں ، میرے منہ میں دانے ہو جاتے ہیں ، لہٰذا میں سب سے پہلے پانی پی کر دعا مانگتا ہوں۔ یاد رہے! افطار کر کے فوراً دعا مانگنی چاہئے کہ یہ قبولیتِ دعا کا وقت ہے۔ ( ) پھر میں Nut Milk (بادام والا دودھ) پیتا ہوں ، اَلْحَمْدُ لِلّٰہ میں نے اس کوبہت مفید پایا ہے۔ یہ جسم کو قوت بخشتا ہے ، اس کے علاوہ دیگر فوائد بھی ہیں ، جن میں سے ایک یہ ہے کہ یہ پیٹ کو درست اور نرم رکھتا ہے۔ نیز مجھے حکیم صاحب کی طرف سے   ملنے والے عرق کے قطرے بھی پینے ہوتے ہیں ، پھر نماز کے بعد کھانا کھاتا ہوں۔ 
    Nut Milk (بادام والا دودھ) بنانے کا طریقہ
      “ Nut Milk “ بنانے کا طریقہ یہ ہے کہ دودھ میں پانچ یا سات بادام پیس کر اور کوئی بھی پھل ، مثلاً کیلا ، پپیتا یا خربوزہ ڈال لیجئے ، چاہیں تو زیادہ لذت اور مٹھاس کے لئے ایک چمچ شہد بھی ملا  سکتے ہیں ، نیز اس میں کھیرا یا خشخاش بھی شامل کرسکتے ہیں کہ خشخاش اچھی چیز ہے۔  چونکہ خشخاش سے بعض نشہ آور چیزیں بنائی جاتی ہیں لہٰذ ابعض ممالک میں اس پر پابندی ہے ، لیکن پاکستان میں پابندی نہیں ہے۔ جس طرح انگور اور دیگر چیزوں سے شراب بنتی ہے ، لیکن جب تک شراب نہ بن جائے وہ چیزیں ناپاک نہیں ہوتیں ، یوں ہی خشخاش بھی جب تک نشہ آور نہ بنے پاک اور حلال ہے۔ ہاں! رمضان کے مہینے میں یہ احتیاط کرنی چاہئے کہ مشروب اچھی طرح چھنا ہوا ہو ، ورنہ بادام اور خشخاش و غیرہ کے ذرات دانتوں میں پھنسنے کی وجہ سے نمازِ مغرب میں تاخیر ہو سکتی ہے۔ 
    نقش و نگار والے مقدّس طُغروں پر زکوٰۃ کا حکم
    سُوال : گھروں میں نقش و نگار کیے ہوئے مقدّس طُغرے لگائے جاتے ہیں جن پر آیۃ الکرسی ، کلمے اور اللہ پاک کے نام وغیرہ لکھے ہوتے ہیں ، کیا ان پر بھی زکوٰۃ  واجب ہوگی؟ (سائل : نعمان عطاری ، لاہور)
    جواب : گھروں میں لگائے جانے والے طغرے محض خوبصورتی کے لیے ہوتے ہیں ان کو بیچنا مقصود نہیں ہوتا لہٰذا ان کی رقم نصاب کے برابر ہونے کے باوجود ان پر زکوٰۃ واجب نہیں ہوگی۔  لیکن وہ شخص کہ جس کی مِلک میں یہ طغرے ہیں(اور ان کی مالیت نصاب کے برابر ہے) وہ زکوٰۃ لینے کا مستحق بھی نہیں ہوگا اگرچہ بظاہر اس کی مالی حالت کمزور ہی کیوں نہ ہو۔ ( ) اسی طرح ہر وہ چیز جس کی انسان کو ضرورت نہ ہو اور وہ بیچنے کی نیت سے خریدی بھی نہ ہو ، بلکہ خوبصورتی کے لیے ہی لی ہو ، ان کا بھی یہی حکم ہے مثلاً حاجت سے زائد کپڑے ، جوتے  یا گرانقدر قالینوں میں بنائے گئے طغرے وغیرہ۔ اگر کوئی یہ کہے کہ یہ طغرے تو برکت کے لیے لگائے جاتے ہیں لہٰذا ان کی وجہ سے زکوٰۃ لینے کا جواز و استحقاق کیوں ختم ہورہا ہے؟ تو عرض ہے کہ اگر برکت ہی مقصود تھی تو وہ ہاتھ سے کسی کاغذ پر کلمات وغیرہ لکھ کر بھی حاصل کی جاسکتی ہے یا فوٹو کاپی کرواکر  گھر میں آویزاں کروانے سے بھی مقصود حاصل ہوجائے گا تو پھر اتنا خرچہ کرنے کی کیا ضرورت تھی؟ یقیناً یہ  خوبصورتی کی غرض سے ہی کیا جاتا ہے۔ ایسے لوگ بہت کم ملیں گے جن کے گھروں  میں یہ زائد چیزیں نہ ہوں ، لوگوں کو یہ مسئلہ ہی معلوم نہیں ہوتا ، لہٰذا زکوٰۃ دینے والے کو چاہیے کہ بہت سوچ سمجھ کر مستحق کو زکوٰۃ دے ، لینے والے کو بھی چاہیے کہ پہلے جو زائد چیزیں جمع کر رکھی ہیں اس کو بیچ کر کھائے پھر جب شرعی فقیر ہو جائے تو زکوٰۃ قبول کرے۔ 
     “ رَحمت “ سے کیا مراد ہے؟
    سُوال : درود پاک پڑھنے والے پر دس رحمتیں نازل ہوتی ہیں ، رحمتوں سے کیا مراد ہے؟
    جواب : سب سے پہلے  رحمت کی تعریف جاننی چاہئے کہ اللہ پاک بھلائی پہچانے کا رادہ فرماتا ہے۔ دلیل الفالحین میں ہے : علما فرماتے ہیں غضب اور رحمت دونوں اللہ پاک کے ارادے کو کہتے ہیں ، لہٰذا اللہ پاک جب کسی بندے کو ثواب اور جزاء دینے کا ارادہ فرماتا ہےتو اسے رحمت کہتے ہیں اور جب کسی گناہ گار کو سزا دینے اور اس کی پکڑ فرمانے کا ارادہ فرماتا ہے تو اس ارادے کو غضب کہتے ہیں۔  ( )    یاد رہے! جہاں دُرود کی نسبت اللہ پاک کی طرف ہو وہاں درود رحمت کے معنی میں ہوگا اور جہاں بندے کی طرف نسبت ہو وہاں درود کا معنی ٰرحمت کی دعا کرنا ہوگا۔ ( )      
    (اس موقع پر مفتی صاحب نے فرمایا : ) درود پاک پڑھنے والے پر دس رحمتیں نازل ہوتی ہیں ، ان رحمتوں سے مراد یہ ہے کہ اللہ پاک اس کو جزا اور ثواب عطا فرماتا ہے۔ 
     “ نمازِ وتر “ میں کیا نیت کریں؟
    سُوال : نمازوں میں ہم وقت کی نیت کرتے ہیں ، مثلاً فجر میں فجر کے وقت کی ، ظہر میں ظہر کے وقت کی ، تو نماز وتر ادا کرتے وقت کس وقت کی نیت کریں؟
    جواب : تین رکعت وتر واجب کی ہی نیت کریں گے ، وقتِ عشا بولنا شرط نہیں ہے ، کیونکہ یقینی بات ہے کہ نمازِ وتر عشا میں ہی ہوتی ہےنیز دل میں نیت ہونا           کافی ہے ، زبان سے کہنا بھی ضروری نہیں ، البتہ! زبان سے کہہ لینا مستحب ہے۔ 
     “ محمد اذان “ ، “ محمد سبحان “ اور “ محمد صبر “ نام رکھنا کیسا؟
    سُوال : “ محمد اذان “ ، “ محمد سبحان “ اور “ محمد صبر “ نام رکھنا کیسا؟
    جواب : اذان کے ساتھ لفظِ “ محمد “    کا کوئی جوڑ نہیں ، یہ نام رکھنا اگرچہ ناجائز و گناہ نہیں ہے ، لیکن یہ ایک عبادت کا نام ہے ، لہٰذا یہ نام رکھنا مناسب نہیں ، اگر کسی نے رکھ لیا ہے تو اس کے ساتھ لفظِ “ محمد “ شامل نہ کیا جائے۔ اسی طرح “ محمد سبحان “  نام نہ رکھا جائے ، بلکہ “ عبد السبحٰن “ رکھا جائے۔ ( ) نیز “ محمد صبر “ کے بجائے “ محمد صابر “ نام رکھنا چاہیے کہ سرکار صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم سے بڑھ کر صابر کون ہو سکتا ہے؟ جبکہ صبر ایک صفت ہے۔ 
    (اس موقع پر مفتی صاحب نے فرمایا : ) صبر صابر کے معنی میں بھی بولا جاسکتا ہے ، جس کا مطلب ہوگا “ بہت زیادہ صبر کرنے والا۔ “ عربی کا قاعدہ ہے کہ مبالغہ کے لئے ایسی صفات کو مصدر لایا جاتا ہے ، البتہ! ایسے نام ہمارے یہاں مشہور نہیں ہیں ، لہٰذا ایسے نام نہیں رکھنے چاہئیں۔ 
    (امیر اہلِ سُنَّت نے فرمایا : ) دراصل مسئلہ یہ ہے کہ لوگ Unique نام رکھنا پسند کرتے ہیں۔ ہم نے “ اذان “ نام رکھنے سے منع کیا ہے تو لوگ اپنی دھن میں “ تکبیر “ یا “ اقامت “ نام رکھ دیں گے! حتّٰی کہ Unique نام  رکھنے کا اتنا شوق ہے کہ ایک اخبار کے مطابق کسی نے اپنے بچے کا نام ہی “  کورونا “ رکھا ہے! بہر حال فی زمانہ وہی نام پسند کیا جاتا ہے جس میں لوگ تعجب کریں ، اس کے معنی ٰپوچھیں۔ یاد رکھیے! وہ Unique نام رکھنے میں کوئی حرج نہیں ، جس کے معنی ٰاخلاقی اور شرعی اعتبار سے بُرے نہ ہوں۔ بہتر یہ ہے کہ جو نام احادیث مبارکہ میں آئے ہوں یا حضور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم کے مبارک نام پر ہوں ، مثلاً محمد یا احمد نام رکھے جائیں۔ مکتبۃ المدینہ کی کتاب ہے “ نام رکھنے کے احکام “ اس میں ناموں کی طویل فہرست موجود ہے ، یہ کتاب مکتبۃ المدینہ سے ہدیۃً حاصل کریں ، یا دعوتِ اسلامی کی ویب سائٹ سے ڈاؤن لوڈ کریں اور اس سے بچوں کے ناموں کا انتخاب کریں۔ 
    روزے میں نمک سے دانت صاف کرنا کیسا؟
    سُوال : کیا روزے میں نمک سے دانت صاف کر سکتے ہیں؟
    جواب : جی نہیں! روزے میں نمک سے دانت صاف نہیں کر سکتے ، کیونکہ نمک کا اثر حلق میں اتر جانے کا قوی امکان ہے ، اگر نمک کا اثر حلق  میں اتر گیا  تو روزہ ٹوٹ جائے گا۔ 
    وتر میں تکبیرِ قنوت بھول گئے تو     کیا حکم ہے؟                    
    سُوال : اگر وتر میں تکبیرِ قُنوت (یعنی دعائے قنوت کے لئے کہی جانے والی تکبیر)کہنا بھول گئے تو      سجدۂ سہو لازم ہوگا؟                          
    جواب : تکبیرِ قُنوت واجب ہے ، اگر واجب بُھولے سےرَہ گیا تو سجدۂ سہو لازم ہے ، ( )  اگر جان بوجھ کر تکبیر نہیں کہی یا مسئلہ معلوم نہیں تھا تو نماز لوٹانا واجب ہے۔ 
    والدین کی طرف سے اولاد کا روزہ رکھنا کیسا؟
    سُوال : کیا والدین کی طرف سے اولاد روزہ رکھ سکتی ہے؟ (سائل : محمد وسیم عطاری ، فیصل آباد)
    جواب : روزے اور نماز میں نیابت نہیں ہے یعنی کوئی دوسرے کی طرف سے ادا نہیں کر سکتا۔ ( ) ہاں! حج بدل (دوسرے کی طرف سے حج                          کرنے)کے مسائل الگ ہیں ، لیکن نماز روزے میں کوئی کسی کا نائب نہیں بن سکتا۔ اگر کسی نے دوسرے کی طرف سے ادا کرلیا تب بھی جس پر فرض تھا اس سے ساقط نہیں ہوگا۔ 
    وتر کی دوسری رکعت میں دُعائے قُنوت پڑھ لی تو۔ ۔ ۔ 
    سُوال : کوئی شخص وتر کی دوسری رکعت میں شامل ہوا اور تیسری رکعت میں امام کے ساتھ دُعائے قنوت پڑھ لی تو         کیا وہ اپنی تیسری رکعت میں دوبارہ دُعائے قنوت پڑھے گا؟ (سائل : محمد حسن ، کراچی)
    جواب : دوسری رکعت میں دُعائے قنوت پڑھ لی تو تیسری رکعت میں دوبارہ پڑھنے کی حاجت نہیں ، تیسری رکعت میں سورۃ الفاتحہ اور کوئی سورت ملا کر نماز مکمل کرلے۔ ( )

    کتاب کا موضوع

    کتاب کا موضوع

    Sirat-ul-Jinan

    صراط الجنان

    موبائل ایپلیکیشن

    Marfatul Quran

    معرفۃ القرآن

    موبائل ایپلیکیشن

    Faizan-e-Hadees

    فیضانِ حدیث

    موبائل ایپلیکیشن

    Prayer Time

    پریئر ٹائمز

    موبائل ایپلیکیشن

    Read and Listen

    ریڈ اینڈ لسن

    موبائل ایپلیکیشن

    Islamic EBooks

    اسلامک ای بک لائبریری

    موبائل ایپلیکیشن

    Naat Collection

    نعت کلیکشن

    موبائل ایپلیکیشن

    Bahar-e-Shariyat

    بہار شریعت

    موبائل ایپلیکیشن