30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِینَ وَالصَّـلٰوةُ وَالسَّـلَامُ عَلٰی خَاتَمِ النَّبِیّٖن ط اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْم ط بِسْمِ اللہ ا لرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم ط یہ مضمون کتاب ” عاشقانِ رسول کی 130 حکایات مع مکے مدینے کی زیارتیں“ صفحہ 295 تا 321سے لیا گیا ہے۔مساجدِ مدینہ
دُعائے عطّار: یاربِّ کریم! جو کوئی 17صفحات کا رسالہ ” مساجدِ مدینہ“پڑھ یا سن لے اُسے مکّے مدینے کی باادب حاضری نصیب فرما اور اُس کو ماں باپ سمیت بے حساب بخش دے۔ اٰمِین بجاہِ خاتم ِالنّبیّٖن صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلمدُرُودِ پاک کی فضیلت
فرمانِ آخِری نبی صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم : جب جمعرات کا دِن آتا ہے، اللہ پاک فرشتوں کو بھیجتا ہے جن کے پاس چاندی کے کاغذ اورسونے کےقلم ہوتے ہیں، وہ لکھتے ہیں :کون یومِ جمعرات اور شبِ جمعہ مجھ پر کثرت سے دُرُودِ پاک پڑھتا ہے۔ (کنز العمال،1/250،حدیث:2174) شافعِ روزِ جَزا تم پہ کروڑوں دُرُود دافعِ جُملہ بَلا تم پہ کروڑوں دُرُود (حدائقِ بخشش، ص 264) صَلُّوا عَلَی الحَبِیب صَلَّی اللهُ علٰی مُحَمَّدمساجِدِ مدینہ
مدینۂ مُنوَّرہ اور اس کے گرد و نَواح میں مُتَعَدِّد ایسی مساجد ہیں جو اللہ کے محبوب صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کی طرف منسوب ہیں ۔ حُصولِ بَرَکت کیلئے چند کا ذِکر کیا جاتا ہے تاکہ زائرینِ عاشقین انہیں تلاش کر کے جہاں جہاں مسجدیں ملیں وہاں نفلیں پڑھیں اور جہاں آثا ر نہ پائیں وہاں بَنِگاہِ حسرت فَضاؤں کی زیارت کر کے بَرَکت حاصل کریں اور وہاں دعائیں مانگیں کہ جہاں جہاں سلطانِ کون ومکاں صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کی تشریف آوری ہوئی ہے وہاں دُعا قبول ہوتی ہے۔ حضرتِ علّامہ شیخ عبدُالحق مُحَدِّث دِہلوی رحمۃ اللہ علیہ نے عشق و مستی میں ڈوب کر کتنی پیاری بات کہی ہے کہ ’’ اَرْبابِ بَصیرت ( یعنی دل کی نظر رکھنے والے) یہ جانتے ہیں کہ ان (مکّے مدینے کے)پہاڑوں اور وادِیوں میں اَثرِ جمال محمّد ی اور ظَہورِ کمالِ احمدی سے کس قدر نورانیّت ظاہر ہورہی ہے ! بےشک اس کا سبب یِہی ہے کہ ان تمام جگہوں میں کوئی بھی ایسا ذرّہ نہیں جس پر نظر مبارَک نہ پڑی ہو اور وہ دیدارِ رسالت مآب صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم سے شرفیاب نہ ہوا ہو۔ ( جذب القلوب، ص148 ) آ کہ میں روح کی ہر تہ میں سَمو لُوں تجھ کو اے ہَوا تُو نے تو سرکار کو دیکھا ہوگا صَلُّوا عَلَی الحَبِیب صَلَّی اللهُ علٰی مُحَمَّد(1)مسجدِ قُبا
مدینہ ٔطیّبہ سے تقریباً تین کلومیٹر جُنوب مغرب کی طرف”قُبا“نامی ایک قدیمی گاؤں ہے جہاں یہ مُتَبرَّک مسجد بنی ہوئی ہے، قرآنِ کریم اور احادیثِ صَحِیحَہ میں اِس کے فضائل نہایت اِہتِمام سے بیان فرمائے گئے ہیں۔ مسجد النبوی الشریف سے درمِیانی چال سے چل کر تقریباً 40 منٹ میں عاشقانِ رسول مسجِد قُبا پہنچ سکتے ہیں۔ بخاری شریف میں ہے:’’ حُضورِ انور صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم ہر ہفتے کوکبھی پیدل تو کبھی سُواری پر مسجدِ قُبا تشریف لے جاتے تھے۔( بخاری ، 1/402، حدیث: 1193)عُمرے کا ثواب
دو فرامینِ مصطَفٰے صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم : (1) مسجدِقُبا میں نما ز پڑھنا ’’عمرے‘‘کے برابر ہے۔ ( ترمذی ، 1/348، حدیث:324) (2)جس شخص نے اپنے گھر میں وُضو کیا پھر مسجدِقُبا میں جاکر نماز پڑھی تو اُسے”عمرے“ کا ثواب ملے گا۔ (ابن ماجہ،2/175، حدیث:1412)
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع