30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ عاشقانِ رسول کی مَدَنی تحریک دعوتِ اسلامی کے بانی، شیخِ طریقت،اَمیرِاہلسنَّت حضرت علّامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطّاؔر قادری رضوی ضیائی دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے اپنے مخصوص اَنداز میں سُنَّتوں بھرے بیانات ، عِلم و حِکمت سے معمور مَدَ نی مذاکرات اور اپنے تربیت یافتہ مبلغین کے ذَریعے تھوڑے ہی عرصے میں لاکھوں مسلمانوں کے دِلوں میں مَدَنی اِنقلاب بَرپا کر دیا ہے ،آپ دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہکی صحبت سے فائدہ اُٹھاتے ہوئے کثیر اسلامی بھائی وقتاً فوقتاً مختلف مقامات پر ہونے والے مَدَنی مذاکرات میں مختلف قسم کے موضوعات مثلاً عقائد و اَعمال، فَضائل و مَناقِب، شَریعت و طریقت، تاریخ و سیرت، سائنس و طِبّ، اَخلاقیات و اِسلامی معلومات، روزمرہ مُعاملات اور دِیگر بہت سے موضوعات سے متعلق سُوالات کرتے ہیں اور شیخِ طریقت،اَمیر اہلسنَّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ انہیں حِکمت آموز اور عشقِ رسول میں ڈوبے ہوئے جوابات سے نوازتے ہیں ۔
اَمیرِاہلسنَّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے ان عطا کردہ دِلچسپ اور عِلم و حِکمت سے لبریز مَدَنی پھولوں کی خوشبوؤں سے دُنیا بھرکے مسلمانوں کو مہکانے کے مُقَدَّس جذبے کے تحت المدینۃ العلمیۃ کا شعبہ’’فیضانِ مَدَنی مذاکرہ‘‘ ان مَدَنی مذاکرات کو کافی ترامیم و اِضافوں کے ساتھ ’’فیضانِ مَدَنی مذاکرہ‘‘کے نام سے پیش کرنے کی سعادت حاصِل کر رہا ہے ۔ ان تحریری گلدستوں کا مُطالعہ کرنے سے اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ عقائد و اَعمال اور ظاہِر و باطن کی اِصلاح، محبت ِالٰہی و عشقِ رسول کی لازوال دولت کے ساتھ ساتھ مزید حُصُولِ عِلمِ دِین کا جَذبہ بھی بیدار ہو گا ۔
اِس رسالے میں جو بھی خوبیاں ہیں یقیناً ربِّ رحیم عَزَّ وَجَلَّ اور اس کے محبوبِ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کی عطاؤں،اَولیائے کرام رَحِمَہُمُ اللّٰہ ُ السَّلَام کی عنایتوں اور اَمیر اہلسنَّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی شفقتوں اور پُرخُلوص دُعاؤں کا نتیجہ ہیں اور خامیاں ہوں تو اس میں ہماری غیر اِرادی کوتاہی کا دَخل ہے ۔
(شعبہ فیضانِ مَدَنی مذاکرہ)
۶محرم الحرام ۱۴۴۰ھ/17ستمبر 2018ء
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ ط
(مَع دِیگر دِلچسپ سُوال جواب)
شیطان لاکھ سُستی دِلائے یہ رِسالہ(۲۷صفحات) مکمل پڑھ لیجیے اِنْ شَآءَ اللّٰہ عَزَّ وَجَلَّ معلومات کا اَنمول خزانہ ہاتھ آئے گا ۔
حضرتِ سَیِّدُنا عبدُ اللہ بِن حَکَم رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ فرماتے ہیں کہ میں نے خواب میں حضرتِ سَیِّدُنا امام شافعی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہِ الْکَافِی کو دیکھ کر پوچھا : ”مَا فَعَلَ اللہُ بِکَ؟یعنی اللہپاک نے آپ کے ساتھ کیا مُعاملہ فرمایا؟“فرمایا : ”مجھ پر رحم فرمایا اور بخش دیا اور میرے لیے جنَّت یوں سجائی گئی جیسے دُلہن کو سجایا جاتا ہے اور مجھ پر نعمتیں یوں نچھاور کی گئیں جیسے دُولہا پر نچھاور کرتے ہیں ۔ “میں نے پوچھا : کس سبب سے آپ نے یہ مقام پایا؟ فرمایا : ”میری کتاب ”اَلرِّسَالَۃ“میں جو دُرُودِ پاک لکھا ہے اس کے سبب سے ۔ “میں نے پوچھا : وہ کس طرح ہے ؟ فرمایا : ”وہ یوں ہے : صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّدٍ عَدَدَ مَا ذَکَرَہُ الذَّاکِرُوْنَ وَ عَدَدَ مَا غَفَلَ عَنْ ذِکْرِہِ الْغَافِلُوْنَ یعنی اے اللہپاک حضرتِ سَیِّدُنا محمد صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کا ذِکر کرنے والوں اور ان کے ذِکر سے غافل رہنے والوں کی تعداد کے برابر ان پر رَحمت نازل فرما ۔ “ صبح کو میں نے کتاب ”اَلرِّسَالَۃ“ کو دیکھا تو وہی دُرُودِ پاک لکھا ہوا تھا جو آپرَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ نے خواب میں بتایا تھا ۔ ([1])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
سُوال : مسجد کی صفائی کی فضیلت بیان فرما دیجیے ۔
جواب : مَساجد اللہ پاک کے گھر ہیں انہیں صاف ستھرا رکھنے کا حکم دیا گیا ہے ۔ چنانچہ خُدائے رَحمٰنعَزَّ وَجَلَّ کا فرمانِ عالیشان ہے :
وَ عَهِدْنَاۤ اِلٰۤى اِبْرٰهٖمَ وَ اِسْمٰعِیْلَ اَنْ طَهِّرَا بَیْتِیَ لِلطَّآىٕفِیْنَ وَ الْعٰكِفِیْنَ وَ الرُّكَّعِ السُّجُوْدِ(۱۲۵) (پ۱،البقرة : ۱۲۵)
ترجمۂ کنز الایمان : اور ہم نے تاکید فرمائی ابراہیم و اسمٰعیل کو کہ میرا گھر خوب سُتھرا کرو طواف والوں اور اِعتکاف والوں اور رکوع و سجود والوں کے لئے ۔
اِس آیتِ مُبارَکہ کی تفسیر میں مشہور مُفَسِّر،حکیم الاُمَّت حضرتِ مفتی احمد یار خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْحَنَّان فرماتے ہیں : مسجدوں کو گندگی اور کوڑے سے پاک رکھنا بہت ضَروری ہے کیونکہ مسجد کی تعظیم کعبۂ معظمہ کی طرح ہے اسی لیے کعبہ کی طرح مسجد کی چھت پر بھی بِلاضَرورت چڑھنا منع ہے اور کعبہ کی صفائی کا تو اس آیت میں حکم دیا گیا لہٰذا تمام مسجدوں کے لیے بھی یہی حکم ثابِت ہو گا ۔ ([2])
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع