Masjidain Khushboo Dar Rakhay (Adab e Masjid)
دعوت اسلامی کی دینی خدمات دیگر ممالک میں بھی دیکھئے
  • فرض علوم
  • تنظیمی ویب سائٹ
  • جامعۃ المدینہ
  • اسلامی بہنیں
  • مجلس تراجم
  • مدرسۃ المدینہ
  • احکامِ حج
  • کنزالمدارس بورڈ
  • مدنی چینل
  • دار المدینہ
  • سوشل میڈیا
  • فیضان ایجوکیشن نیٹ ورک
  • شجرکاری
  • فیضان آن لائن اکیڈمی
  • مجلس تاجران
  • مکتبۃ المدینہ
  • رضاکارانہ
  • تنظیمی لوکیشنز
  • ڈونیشن
    Type 1 or more characters for results.
    ہسٹری

    مخصوص سرچ

    30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں

    Masjidain Khushboodar Rakhain | مسجدیں خوشبو دار رکھیئے

    Farooq e Azam or Masjid Me Khushboo

    book_icon
    مسجدیں خوشبو دار رکھیئے
    اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ علٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
    اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط  بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط
    مسجِدیں خشبوں دار رکھئے
    شیطٰن لاکھ سُستی دلائے  مگریہ رسالہ  (24صَفحات) پوراپڑھ کر اپنی آخرت کا بھلا کیجئے۔ 

    دُرُود شریف کی فضیلت

    اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے محبوب ،  دانائے غُیُوب،  مُنَزَّہٌ عَنِ الْعُیُوب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کا فرمانِ عالیشان ہے: جس نے مجھ پر دن بھر میں ایک ہزار مرتبہ دُرُودِ پاک پڑھا وہ اُس وقت تک نہیں مَرے گا جب تک جنّت میں اپنی جگہ نہ دیکھ لے۔     (اَلتَّرغِیب وَالتَّرہِیب ج۲ ص۳۲۸ حدیث۲۲) 

    مسجِد میں بلغم دیکھ کر سرکار صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ناگواری

        ایک مرتبہ حُضُورِاکرم ،  نورِ مُجَسَّم ،  شاہِ بنی آدم ،  رسُولِ مُحتَشَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  نےمسجدُالنَّبَوِیِّ الشَّریف عَلٰی صَاحِبِہَا الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام میں قبلہ کی طرف بلغم پڑی دیکھی توناراضگی کااظہار فرمایا۔ یہ دیکھ کر ایک انصاری صحابیہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَا اٹھیں اور اُسے کھرچ کر صاف کرکے وہاں خوشبو لگا دی۔  آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  نے مسرت آمیز لہجے میں ارشاد فرمایا:  مَااَحْسَنَ ھٰذَا یعنی اِس خاتون نے کتنا ہی عُمدہ  کام کیا ہے۔    (نَسائی ص۱۲۶حدیث۷۲۵) 

    فاروقِ اعظم اور مسجِد میں خوشبو

          سیِّدُنا فاروقِ اعظم  رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ ہر جُمُعَۃُ الْمُبارَک کو  مسجِدُالنَّبَوِیِّ الشَّریف صَاحِبِہَا الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام میں خوشبو کی دھونی دیاکرتے تھے۔     (مُسْنَدُ اَبِیْ یَعْلٰی ج۱ص۱۰۳حدیث۱۸۵)  
    صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

    مسجِدیں خوشبودار رکھئے!

    اُمُّ الْمُؤمِنِین حضرتِ سیِّدَتُنا عائشہ صِدّیقہ  رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَارِوایَت فرماتی ہیں :  حضورِ  پُرنور ، شافِعِ یومُ النُّشُور صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  نے مَحَلّوں میں مسجِدیں بنانے کاحکم دیااوریہ کہ وہ صاف اور خوشبودار رکھی جائیں ۔        ( ابوداوٗدج۱ص۱۹۷حدیث۴۵۵) 

    ائیر فریشنَر سے کینسر ہو سکتا ہے

    میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!معلو م ہوا مسجِدیں عُود ، لُوبان اوراگربتّی وغیرہ سے خوشبودار رکھنا کارِثواب ہے۔  مگر مسجِد میں ایسی دِیا سلائی (یعنی ماچِس کی تِیلی)  نہ جلائیے جس سے بارُود کی بدبو نکلتی ہے کیوں کہ مسجِد کوبدبوسے بچانا واجِب ہے۔  بارُود کا بدبودَار دُھواں اندرنہ آنے پائے اتنی دُور باہَر سے لُوبان یا اگر بتّی وغیرہ سُلگا کرمسجِد میں لائیے۔  اگر بتّیوں کوکسی بڑے طَشْت وغیرہ میں رکھنا ضروری ہے تاکہ اِس کی راکھ مسجِدکے فرش  وغیرہ پرنہ گِرے ۔  اگربتّی کے پیکِٹ پراگرجاندار کی تصویربنی ہوئی ہو تو اُس کو کُھرَچ ڈالئے۔  مسجِد ( نیز گھروں اور کاروں وغیرہ)  میں  ’’ ائیر فریشنر‘‘  (AIR FRESHNER)  سے خوشبو کا چِھڑکاؤمت کیجئے کہ اُس کے کیمیاوی مادّے فضا میں پھیل جاتے اور سانس کے ذَریعے  پھیپھڑوں میں پَہُنچ کر نقصان پہنچاتے ہیں ۔ ایک طِبّی تحقیق کے مطابِق ائیر فریشنر کے استِعمال سے جِلد کاسرطان یعنی ( SKIN CANCER)  ہو سکتا ہے۔ جہاں عُرف ہو وہاں مسجد کے چند ے سے خوشبوسلگانے کی اجازت ہے اور جہاں عُرف نہ وہاں خوشبو کی صراحت کرکے الگ سے چندہ حاصِل کریں ۔  

    مُنہ میں بد بُو ہو تو مسجِد میں جانا حرام ہے

    میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!بھوک سے کم کھانے کی عادت بنایئے یعنی ابھی خواہِش باقی ہوکہ ہاتھ روک لیجئے۔  اگر خوب ڈٹ کر کھاتے رہے اور وَقت بے وَقت سیخ کباب،  برگر ،  آلو چھولے،  پِزّے، آئسکریم ،  ٹھنڈی بوتلیں وغیرہ پیٹ میں پہنچاتے رہے ،  پیٹ خراب ہو گیا اور خدا ناخواستہ’’ گندہ دَ ہنی‘‘ یعنی مُنہ سے بدبوآنے کی بیماری لگ گئی تو سخت امتحان ہو جائے گا،  کیوں کہ مُنہ سے بدبو آتی ہو تو مسجِد کا داخِلہحرام ہے ، یہاں تک کہ جس وَقت مُنہ سے بدبو آ رہی ہو اُس وَقت باجماعت نَماز پڑھنے کے لئے بھی مسجِد میں آنا گناہ ہے۔  چُونکہ فکرِ آخِرت کی کمی کے باعِث لوگوں کی بھاری اکثریت میں کھانے کی حرص زیادہ اور آج کل ہر طرف  ’’ فوڈ کلچر ‘‘  کا دَور دَورہ ہے،  اِ س وجہ سے ایک تعداد ہے  جن کے منہ سے بدبو آتی ہے۔  مجھے بارہا کا تجرِبہ ہے کہ جب کوئی منہ قریب کر کے بات کرتا ہے تو اُس کے مُنہ کی بدبوکے سبب سانس روکنا پڑتا ہے۔   بعض اوقات امام و مُؤَذِّن کو بھی گندہ دَہنی کا مَرَض ہو جاتا ہے،   ایسا ہو تو انہیں فوراً چُھٹّیاں لے کر علاج کرنا چاہئے کیوں کہ منہ میں بدبو ہونے کی صورت میں مسجِد کے اندر داخِل ہونا حرام ہے۔  افسوس! بد بو دار منہ والے کئی افراد مَعَاذَ اللہ عَزَّوَجَلَّ مسجِد کے اندر مُعتَکِف بھی ہو جاتے ہیں ۔  یاد رکھئے!شَرعی حکم یہ ہے کہ اگر دورانِ اعتِکاف بھی مُنہ میں بُدبو کا مَرَض ہو جائے تو اعتکاف توڑ کر مسجد سے چلا جانا ہو گا۔ بعد میں ایک دن کے اعتکاف کی قضاکر لے۔  رَمَضانُ المُبارَک میں کباب سموسے اور دیگر تلی ہوئی چیزیں اور طرح طرح کی مُرَغَّن غذائیں ٹُھونس ٹھانس کر کھانے کے سبب منہ کی بد بووالے مریضوں میں اِضافہ ہو جاتا ہے ،  اس کا بہترین علاج یہ ہے کہ سادہ غذا اور وہ بھی بھو ک سے کم کھائے اور ہاضِمہ دُرُست رکھے ۔ نیز جب بھی کھا چکے خلال کرنے اور خوب اچّھی طرح کلّیاں وغیرہ کر کے مُنہ صاف رکھنے کی عادت بنائے ورنہ غذا کے اَجزا دانتوں کے خَلا  (GAPS)  میں رہ جاتے،   سڑتے اور بد بو لاتے ہیں ۔   صِرف مُنہ ہی کی بدبو نہیں ہر طرح کی بد بو سے مسجِد کو بچانا واجب ہے۔  

    منہ میں بدبُو ہو تو نَماز مکروہ ہوتی ہے

    فتاویٰ رضویہ جلد 7صَفْحہ384پر ہے: مُنہ میں بدبو ہونے کی حالت میں    (گھر میں پڑھی جانے والی )  نَماز بھی مکروہ ہے اور ایسی حالت میں مسجِد جانا حرام ہے جب تک مُنہ صاف نہ کر لے۔  اور دوسرے نَمازی کو اِیذا پہنچنی حرام ہے اور دوسرا نَمازی نہ بھی ہو توبھی بدبوسے ملائکہ کو اِیذا پہنچتی ہے۔  حدیث میں ہے:  جس چیز سے انسان تکلیف مَحسوس کرتے ہیں فِرشتے بھی اس سے تکلیف مَحسوس کرتے ہیں ۔    ( مُسلِم ص۲۸۲ حدیث ۵۶۴) 

    بد بُودار مرھم لگا کر مسجِد میں آنے کی مُمانَعَت

    میرے آقااعلیٰ حضرت ، امامِ اہلِسنّت ، مجدِّدِ دین وملّت ، مولانا شاہ امام احمد رضاخان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰن فرماتے ہیں :  ’’جس کے بدن میں بد بوہو کہ اُس سے نَمازیوں کو اِیذا ہو مَثَلاً مَعَاذَ اللہ عَزَّوَجَلَّ گندہ دَہَن ( یعنی جس کومُنہ سے بد بو آنے کی بیماری ہو) ،  گندہ بَغَل ( یعنی جس کے بغل سے بد بو آنے کا مرض ہو)  یا جس نے خارِش وغیرہ کے باعِث گندھک ملی ( یا کوئی سا بدبو دار مرہم یا لوشن لگایا)  ہو اُسے بھی مسجِد میں نہ آنے دیا جائے۔ ‘‘   (فتاوٰی رضویہ مُخَرَّجہ ،  ج ۸ ص ۷۲)  

    کچّی پیاز کھانے سے بھی مُنہ بد بُودار ہو جاتا ہے

         کچّی مُولی،  کچّی پیاز، کچّا لہسن اور ہر وہ چیز کہ جس کی بُو نا پسند ہو اسے کھا کر مسجِد میں اُس وقت تک جانا جائز نہیں جب تک کہ ہاتھ مُنہ وغیرہ میں بو باقی ہو کہ فِرِشتوں کو اس سے  تکلیف ہوتی ہے۔  حدیث شریف میں ہے،  اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے محبوب ،  فاتحُ القُلوب ،  دانائے غُیُوب ، مُنَزَّہٌ عَنِ الْعُیُوب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا: ’’جس نے پیاز ،  لہسن یاگِندَنا (لہسن سے مِلتی جُلتی ایک ترکاری)  کھائی وہ ہماری مسجِد کے قریب ہرگز نہ  آئے۔  ‘‘  (مُسلِم ص۲۸۲ حدیث ۵۶۴)  اور فرمایا: ’’ اگر کھانا ہی چاہتے ہو تو پکا کر اس کی بُو دُور کر لو۔  ‘‘ (ابوداوٗدج۳ص۵۰۶حدیث۳۸۲۷) 

    مسجِد میں کچّا گوشت نہ لے جائیں 

            صَدرُالشَّریعہ، بَدرُالطَّریقہ حضرتِ علّامہ مولانامفتی محمد امجد علی اعظمی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ القَوِی فرماتے ہیں : مسجِد میں کچّا لہسن اور کچّی پیاز کھانا یا کھا کر جانا جائز نہیں جب تک کہ بو باقی ہو اور یہی حکم ہر اُس چیز کا ہے جس میں بُو ہو جیسے گِندَنا ( یہ لہسن سے ملتی جُلتی ترکاری ہے)   مُولی ،  کچا گوشْتْ اورمِٹّی کا تیل ، وہ دِیا سَلائی جس کے رگڑنے میں بُو اُڑتی ہو،  رِیاح خارِج کرنا وغیرہ وغیرہ۔  جس کو گندہ دَہنی کا عارِضہ  ( یعنی منہ سے بد بوآنے کی بیماری)  یا کوئی بد بودار زَخم ہو یا کوئی بد بودار دوا لگائی ہو تو جب تک بُو مُنقَطِع ( یعنی ختم)  نہ ہو اُس کو مسجِد میں آنے کی مُمانَعت ہے۔   (بہارِ شریعت ج۱ص ۶۴۸) کچّا گوشت وغیرہ پاک چیز کی اگر ا س طرح پیکنگ کر لی جائے کہ معمو لی سی بھی  بد بو نہ آئے تو اب مسجِد میں لے جانے میں حَرَج نہیں ۔  

    کچّی پیاز والے کچومر اور رائتے سے مُحتاط رہئے

          کچّی پیاز والے چنے،  چھولے ، رائتے اور کچومرنیز کچّے لہسن والے اَچار چٹنی وغیرہ کھانے سے نَماز کے اوقات میں پر ہیز کیجئے۔  بعض اوقات کباب سموسے وغیرہ میں بھی کچّی پیاز اور کچّے لہسن کی بُو محسوس ہوتی ہے لہٰذا نَماز سے پہلے ان کو بھی نہ کھایئے۔  ایسی بُو والی چیزیں مسجِد میں لانے کی بھی اجازت نہیں ۔   

    کتاب کا موضوع

    کتاب کا موضوع

    Sirat-ul-Jinan

    صراط الجنان

    موبائل ایپلیکیشن

    Marfatul Quran

    معرفۃ القرآن

    موبائل ایپلیکیشن

    Faizan-e-Hadees

    فیضانِ حدیث

    موبائل ایپلیکیشن

    Prayer Time

    پریئر ٹائمز

    موبائل ایپلیکیشن

    Read and Listen

    ریڈ اینڈ لسن

    موبائل ایپلیکیشن

    Islamic EBooks

    اسلامک ای بک لائبریری

    موبائل ایپلیکیشن

    Naat Collection

    نعت کلیکشن

    موبائل ایپلیکیشن

    Bahar-e-Shariyat

    بہار شریعت

    موبائل ایپلیکیشن