my page 1
دعوت اسلامی کی دینی خدمات دیگر ممالک میں بھی دیکھئے
  • فرض علوم
  • تنظیمی ویب سائٹ
  • جامعۃ المدینہ
  • اسلامی بہنیں
  • مجلس تراجم
  • مدرسۃ المدینہ
  • احکامِ حج
  • کنزالمدارس بورڈ
  • مدنی چینل
  • دار المدینہ
  • سوشل میڈیا
  • فیضان ایجوکیشن نیٹ ورک
  • شجرکاری
  • فیضان آن لائن اکیڈمی
  • مجلس تاجران
  • مکتبۃ المدینہ
  • رضاکارانہ
  • تنظیمی لوکیشنز
  • ڈونیشن
    Type 1 or more characters for results.
    ہسٹری

    مخصوص سرچ

    30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں

    Pyare Nabi Ki Pyari Aal | پیارے نبی کی پیاری آل

    book_icon
    پیارے نبی کی پیاری آل
                
    اَلْحَمْدُ لِلہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّـلٰوةُ وَالسَّـلَامُ عَلٰی خَاتَمِ النبین ط اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللہ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْم ط بِسْمِ اللہ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم ط

    پیارے نبی کی پیاری آل( 1)

    دُعائے عطّار: یا اللہ پاک !جو کوئی 20 صفحات کا رسالہ ” پیارے نبی کی پیاری آل“پڑھ یا سُن لے اُسے قیامت کے دِن ساداتِ کرام کے ناناجان ،رحمتِ عالمیان صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کی شفاعت نصیب فرما کر جنتُّ الفِردوس میں بے حساب داخلہ دے کراپنے پیارے پیارے آخری نبی صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کا پڑوسی بنا۔ اٰمین بِجاہِ خَاتَمِ النبین صلّی اللہ علیهِ واٰلہٖ وسلّم

    نبی کریم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کی مولیٰ علی کو نصیحت

    نبی کریم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے مولیٰ علی شیرِ ِخدا رضی اللہ عنہ سے ارشاد فرمایا: يَا عَلِيُّ! ا ِحْفَظْ عَنِّيْ خَصْلَتَيْنِ أَتَانِيْ بِهِمَا جِبْرِيْلُ عَلَيْهِ السَّلامُ أَكْثِرِ الصَّلَاةَ عَلَيَّ بِالسَّحَرِ، وَالْاِسْتِغْفَارَ بِالْمَغْرِبِ ۔ترجمہ:اے علی! مجھ سے دوعادتیں یاد کرلو جنہیں جبرائیل علیہ السّلام میرے پاس لائے:﴿1 سَحَر کے وقت مجھ پر بہت زیادہ دُرودِپاک پڑھا کرواور ﴿2 مغرب کے وقت بہت زیادہ اِستِغفار کیاکرو۔ ( القربۃ الیٰ رب العٰلمین ، ص 90) نام حضرت پہ لاکھ بار درود بےعدد اور بےشُمار دُرود جو محبّ ِ نبی ہے اے کافی چاہئے اُس کو بار بار دُرود (دیوانِ کافی، ص 23) صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب صَلَّی الله علٰی مُحَمَّد

    پیارے آقا کی پیاری شہزادیاں

    اے عاشقانِ صحابہ و اَہلِ بیت ! ہمارے یہاں عام طور پرپیارے آقا صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کی ایک شہزادی ،شہزادیِ کَونَین سیدہ فاطِمۃ ُال زہرا رضی اللہ عنہا کا ذِکرِ خیر ہوتا ہے، بالکل ہونا چاہیےکیونکہ آپ اللہ پاک کے پیارے پیارے آخِری نبی ،مَکّی مَدَنی ،محمدِ عربی صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کی لاڈلی شہزادی ہیں،مگر تین اور شہزادیاں بھی ہیں جو اہل ِ بیت میں سےہیں اور پیارے آقا صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی سَگی بیٹیاں ہیں، ان کے مبارک نام یہ ہیں : حضرت ِبی بی زینب، حضرت ِبی بی رقیہ اور حضرت ِبی بی اُمِّ کلثوم رضی اللہ عنہنَّ ۔ اللہ کرے ! ان سب شہزادیوں کے نام ہمیں زبانی یاد ہوجائیں،آئیے! اب اِن چاروں شہزادیوں کا مختصر تعارُف پیش کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔

    پہلی شہزادی

    میرے پیارے پیارے آخِری نبی صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کی سب سے بڑی شہزادی حضرتِ بی بی زینب رضی اللہ عنہا ہیں (جو بی بی زینب رضی اللہ عنہا کربلا میں تھیں وہ امام حسین رضی اللہ عنہ کی بہن تھیں اور یہ پیارے آقا صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کی شہزادی ہیں) ۔ حضرت ِبی بی زینب رضی اللہ عنہا کو مکۂ پاک سے مدینۂ پاک ہجر ت میں بڑی آزمائش پیش آئی، جس کی وجہ سے پیارے آقا صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے آپ کے بارے میں ارشادفرمایا: ھِیَ اَفْضَلُ بَنَاتِیْ اُصِیْبَتْ فِیَّ یعنی یہ میری بیٹیوں میں (اس اعتبار سے) زیادہ فضیلت والی ہیں کہ میری جانب ہجرت کرنے میں اتنی بڑی مصیبت اٹھائی۔ ( شرح الزرقانی علی ال مواہب اللدنیہ ، 4/318 ۔ مستدرک ، 2/565، حدیث : 2866) حضرت ِبی بی زینب رضی اللہ عنہا کی جب وفات شریف ہوئی تو اللہ کے پیارے پیارے آخِری نبی صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ان کے کفن کے لیے اپنا تَہبَند شریف عطا فرمایا اور اپنے بابرکت ہاتھوں سے انہیں قبر میں اُتارا۔( شرح الزرقانی علی المواہب اللدنیہ ، 4/318۔ بخاری ، 1/425 ، حدیث : 1253) اللہ پاک کی ان پر رحمت ہو اور ان کے صدقے ہماری بے حساب مغفِرت ہو۔ اٰمین بجاہِ خاتم ِالنبیٖن صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم

    دوسری شہزادی

    اِعلان ِنُبُوَّت سے سات سال پہلے ،جب اللہ پاک کے پیارے پیارے آخِری نبی صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کی عمر شریف 33سال(Thirty three years)تھی اس وقت بی بی رقیہ رضی اللہ عنہا پیداہوئیں۔ آپ مسلمانوں کے تیسرے خلیفہ حضرت ِ عثمان ِغنی رضی اللہ عنہ کی زوجۂ محترمہ(wife) ہیں۔ ( مواہب اللدنیہ ، 1/392 ، 393 ملتقطاً ) غزوۂ بَدْر کے موقع پر بی بی رقیہ رضی اللہ عنہا سخت بیمار تھیں جس وجہ سے اللہ کے پیارے نبی صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے حضرتِ عثمان غنی رضی اللہ عنہ کو ان کی تِیمارداری کےلئے ان کے پاس رُکنے کا فرمایا تو آپ رضی اللہ عنہ رُک گئے ۔چونکہ ہمارے پیارے آقا صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم مالِکُ الاَحکام بھی ہیں لہٰذا آپ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کو غزوۂ بدر کے شُرَکا کے برابر ثواب کی خوشخبری سنائی اور مالِ غنیمت بھی عنایت فرمایا۔جب مسلمانوں کی فتح کی خبر مدینۂ منورہ پہنچی اُسی دن حضرتِ بی بی رقیہ رضی اللہ عنہا کی وفات شریف ہوئی ۔ اللہ پاک کے پیارےپیارےآخری نبی صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کی پیاری پیاری شہزادی حضرتِ رقیہ ( رضی اللہ عنہا ) جب وفات پاگئیں توحضرتِ عثمان غنی رضی اللہ عنہ بہت روئے ، حضور اَکرَم ( صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم ) نے پوچھا : عثمان کیوں روتے ہو؟ عرض کیا :یارسولَ اللہ میں حضور کی دامادی سے محروم ہوگیا ہوں ، یہ سُن کرحضور صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے اِرشاد فرمایا : مجھ سے جبریلِ امین نےعرض کیا ہے کہ اللہ پاک کا حکم ہے کہ میں اپنی دوسری صاحبزادی ’’ اُمِّ کلثوم ‘‘کا نکاح تم سے کردوں بَشرطیکہ وہی مَہْر ہو جو رقیہ کا تھا اور تم اِس سے وہ ہی سُلوک کرو جو رقیہ سے کیا ، چنانچہ حضرتِ اُمِّ کلثوم ( رضی اللہ عنہا )کا نکاح حضرتِ عثمان غنی رضی اللہ عنہ سے کر دیاگیا۔ دُنیا میں ایسا کوئی نہیں جس کے نکاح میں نبی کی دو بیٹیاں آئی ہوں ۔ یہ حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کی خصوصیت تھی اور اسی وجہ سے آپ کو ذُوالنُّورَین (یعنی دو نور والے ) کالَقَب مِلا۔ ( مرقاۃ ، 10 / 445 ، تحت الحدیث : 6080 ، مراٰۃ المناجیح ، 8/405) میرے آقا اعلیٰ حضرت رحمۃُ اللہ علیہ لکھتے ہیں : نور کی سرکار سے پایا دَو شالا نور کا ہو مبارک تم کو ذُوالنُّورَین جَوڑا نور کا ( حدائقِ بخشش ، ص 246) یعنی اے دو نور والےپیارے عثمان غنی !آپ کو بہت بہت مبارک ہوکہ آپ نےنور والے آقا صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کی بارگاہ سےنور کی دو چادریں(یعنی آپ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کی دو صاحبزادیاں اپنے نکاح میں)لینے کا شَرَف حاصل کیاہے۔ صَلُّوا عَلَی ا لْحَبِیب صَلَّی الله علٰی مُحَمَّد

    تیسری شہزادی

    ہمارے پیارے پیارے ا ٓقا ،مکّی مدنی مصطفےٰ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کی تیسری شہزادی حضرتِ بی بی اُمِّ کلثوم رضی اللہ عنہا ہیں۔آپ رضی اللہ عنہا کُنْیت کے ساتھ ہی مشہور ہیں ۔ حضرتِ بی بی اُمِّ کلثوم رضی اللہ عنہا نے شعبان 9ھ میں وفات پائی اور اللہ پاک کے پیارے نبی صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ان کی نمازِ جنازہ پڑھائی۔( شرح الزرقانی ع لی المواہب اللدنیہ ، 4/325، 327 ملتقطاً ) اور آپ کا جنّت البَقِیع میں مزار شریف بنا۔

    چوتھی شہزادی

    حضور ِ پاک صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کی سب سے چھوٹی مگر سب سے زیادہ پیاری اورلاڈلی شہزادی حضرتِ بی بی فاطِمۃ ُالزہرا رضی اللہ عنہا ہیں۔ آپ کا نام مبارک ” فاطمہ “ جبکہ ” زہرا “ اور ” بَتُول “ آپ کے القابات ہیں۔ حدیث پاک میں ہے: (میری بیٹی) کا نام فاطمہ اس لئے رکھا گیا ہے کیونکہ اللہ پاک نے اِس کو اور اس کے مُحِبِّین کو دوزخ سے آزاد کیا ہے۔ ( سیرت مصطفیٰ ، ص 697۔ کنز العمال ، جز: 12، 6/50، حدیث :34222) سیدہ خاتونِ جنت حضرت بی بی فاطمہ زہرا رضی اللہ عنہا کے مبارک بدن سے جنّت کی خوشبو آتی تھی جسے حضور صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم سُونگھا کرتے تھے۔ اِس لئے آپ کا لقَب ’’ زہرا ‘‘ ہُوا۔ ( مراٰۃ المناجیح ،8/453 ۔ المبسوط للسرخسی ، 10/155) بَتُول و فاطمہ ، زہرا لقَب اِس واسطے پایا کہ دُنیا میں رہیں اور دیں پتہ جنّت کی نِگْہَت کا (دیوانِ سالک، ص 90) اللہ کے پیارے نبی صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشادفرمایا:’’ فَاطِمَةُ بِضْعَةٌ مِّنِّیْ فَمَنْ اَغْضَبَھَا اَغْضَبَنِیْ یعنی فاطمہ ( رضی اللہ عنہا ) میرا ٹکڑا ہے ،جس نے اِسے ناراض کیا اس نے مجھے ناراض کیا۔‘‘ ایک اور رِوایت میں ہے: ’’ یُرِیْبُنِیْ مَا اَرَابَھَا وَیُؤْذِیْنِیْ مَا اٰذَاھَا یعنی جو چیز انہیں پریشان کرے وہ مجھے پریشان کرتی ہے اور جو انہیں تکلیف دے وہ مجھے ستاتا ہے ۔‘‘ ( مسلم ، ص 1021، حدیث : 6307) سیِّدَہ، زاہِرہ، طیِّبہ ، طاہِرہ جانِ احمد کی راحت پہ لاکھوں سلام ( حدائقِ بخشش ،ص309) صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب صَلَّی الله علٰی مُحَمَّد

    تصویرِ مصطفٰے صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم

    مسلمانوں کی پیاری پیاری امی جان حضرتِ بی بی عائشہ صِدِّیقہ ، طیِّبہ ، طاہِرہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں :میں نے چال ڈھال، شکل وصورت اور بات چیت میں بی بی فاطمہ سے بڑھ کر کسی کو حضور اَکرَم ( صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم ) سے مُشابِہ یعنی مِلتی جُلتی نہیں دیکھا اور جب حضرتِ فاطمہ رضی اللہ عنہا پیارے آقا صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کی بارگاہ میں حاضِر ہوتیں تو حضور صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم ان کے اِستِقْبال کے لئے کھڑے ہو جاتے، ان کے ہاتھ کو پکڑ کر بوسہ دیتے اور اپنی جگہ پر بٹھاتےاور جب حضورپُرنور صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم بی بی فاطمہ کے پاس تشریف لے جاتے تووہ(بھی) حضور صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کی تعظیم کے لئے کھڑی ہوجاتیں اورپیارے آقا صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کے مُبارَک ہاتھ کو تھام کر چومتیں اور اپنی جگہ بٹھاتیں۔( ابو داؤد ،4/454، حدیث : 5217 ) اللہ پاک ان چاروں شہزادیوں کے صدقے ہماری بے حساب مغفِرت فرمائے۔ اٰمین رسولُ اللہ کی جیتی جاگتی تصویر کو دیکھا کیا نَظارہ جن آنکھوں نے تفسیرِ نُبُوَّت کا (دیوان سالک،ص90) صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب صَلَّی الله علٰی مُحَمَّد

    پیارے آقا صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کے پیارے نواسے اور نواسیاں

    اے عاشقانِ صحابہ واَہلِ بیت ! اللہ پاک کے پیارے پیارے آخری نبی ،مکی مَدَنی، محمدِ عربی صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کے کئی نَواسے اورنَواسِیاں تھیں مگر سب سے زیادہ مشہور حسنین کریمین (یعنی امام ِ حسن و حسین رضی اللہ عنہما ) ہیں۔ حضرت سُفْیان بِن عُیَیْنہ رحمۃُ اللہ علیہ کے اِس ارشاد”ع ِنْدَ ذِکْرِ الصَّالِحِیْنَ تَنْزِلُ الرَّحْمَۃُ یعنی نیکوں کے ذکر کے وقت رحمت نازل ہوتی ہے “ ( حلیۃالاولیاء، 7/335،رقم:10750) کے مطابق ربِّ کریم کی رحمتوں کے حصول اور اپنی معلومات میں اضافے کے لئے پیارے آقا صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کے نواسے اور نواسیوں کا تذکرہ پڑھئے:

    سب سے بڑے نواسۂ رسول

    ہمارے پیارے پیارے آقا صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کی سب سے بڑی شہزادی حضرتِ بی بی زینب رضی اللہ عنہا کی ایک بیٹی اور ایک بیٹاتھا۔ حضور صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کے اِس نواسے کا نام ’’علی‘‘ تھا ۔ایک روایت میں ہے کہ یہ اپنی امی جان کی حَیات (یعنی مبارک زندگی)ہی میں بُلوغ کے قریب (یعنی بالغ ہونے کے قریب) انتقال فرماگئے لیکن اِبن ِعَساکِر کا بیان ہے کہ نسب ناموں کے بیان کرنے والے بعض علما نے یہ ذکر کیاہے کہ یہ جنگ ِیَرمُوک میں شہید ہوئے ۔ ( طبقات الکبریٰ ،8/25، شرح الزرقانی ،4/321، سیرت مصطفیٰ ، ص 693) اللہ ربُّ العِزَّت کی ان پر رحمت ہو اوران کے صدقے ہماری بے حساب مغفِرت ہو۔ اٰمین بجاہِ خاتم ِالنبیٖن صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب صَلَّی الله علٰی مُحَمَّد
    1… امیرِاہلِ سنّت دامت بَرَکاتُہمُ العالیہ محرم شریف1444ہجری کے پہلے عشرے میں ہونے والے مدنی مذاکروں سے پہلے روزانہ شان اہلِ بیت اطہار پرمختصر بیان فرماتے تھے ،اُن میں سے تین بیانات کو جمع کر کے یہ رسالہ تیار کیا گیا ہے۔

    کتاب کا موضوع

    کتاب کا موضوع

    Sirat-ul-Jinan

    صراط الجنان

    موبائل ایپلیکیشن

    Marfatul Quran

    معرفۃ القرآن

    موبائل ایپلیکیشن

    Faizan-e-Hadees

    فیضانِ حدیث

    موبائل ایپلیکیشن

    Prayer Time

    پریئر ٹائمز

    موبائل ایپلیکیشن

    Read and Listen

    ریڈ اینڈ لسن

    موبائل ایپلیکیشن

    Islamic EBooks

    اسلامک ای بک لائبریری

    موبائل ایپلیکیشن

    Naat Collection

    نعت کلیکشن

    موبائل ایپلیکیشن

    Bahar-e-Shariyat

    بہار شریعت

    موبائل ایپلیکیشن