30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط
رَبِیْع الاول میں جھنڈے لگانا کیسا؟([1])
شیطان لاکھ سُستی دِلائے یہ رِسالہ(۲۰صَفحات) مکمل پڑھ لیجیے اِنْ شَآءَ اللّٰہ معلومات کا اَنمول خزانہ ہاتھ آئے گا۔
فرمانِ مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم : جو مجھ پر ایک دِن میں 50 بار دُرُودِ پاک پڑھے قیامت کے دِن میں اس سے مُصافحہ کروں گا یعنی ہاتھ ملاؤں گا۔ ([2])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
رَبیع الاول میں جھنڈے لگانا کیسا ہے ؟
سُوال : رَبیع الاول میں جھنڈے لگانا کیسا ہے ؟
جواب:جھنڈے لگانا جائز ہے اِس لیے ہم جَشنِ وِلادت کے موقع پر جھنڈے لگا کر خوشی کا اِظہار کرتے ہیں ۔ یاد رَکھیے ! جس کام سے شریعت نے منع نہیں کیا وہ جائز ہوتا ہے۔ اُصول یہ ہے : اَلْاَصْلُ فیِ الْاَشْیَاءِ اَلْاِبَاحَۃُ یعنی چیزوں میں اصل اِباحت ہے( یعنی نہ ثواب نہ گناہ)۔ ([3])نیز حضرتِ سَیِّدُنا عبدُ اللہ بِن مسعود رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کا قول ہے : جس کام کو مسلمان اچھا سمجھ کر کریں وہ اللہپاک کے نزدیک بھی اچھا ہے([4])جبکہ وہ کام فی نفسہٖ جائز بھی ہو ایسا نہیں کہ اگر کسی گناہ کو اچھا
[1] یہ رِسالہ۷رَبِیْعُ الْاَوَّل ۱۴۴۱ھ بمطابق 4 نومبر 2019 کو عالمی مَدَنی مَرکز فیضانِ مدینہ کراچی میں ہونے والے مَدَنی مذاکرے کا تحریری گلدستہ ہے ، جسے اَلْمَدِیْنَۃُ الْعِلْمِیَّۃ کے شعبے ’’فیضانِ مَدَنی مذاکرہ‘‘نے مُرتَّب کیا ہے۔ (شعبہ فیضانِ مَدَنی مذاکرہ)
[2] القول البدیع ، الباب الثانی فی ثواب الصلاة والسلام علٰی رسول اللّٰہ ، ص ۲۸۲ ۔
[3] تلخیص اصول الشاشی مع قواعد فقہیہ ، ص۱۴۱۔
[4] مسند امام احمد ، مسند عبد اللہ بن مسعود رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ ، ۲ / ۱۶ ، حدیث : ۳۶۰۰۔
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع