my page 1
دعوت اسلامی کی دینی خدمات دیگر ممالک میں بھی دیکھئے
  • فرض علوم
  • تنظیمی ویب سائٹ
  • جامعۃ المدینہ
  • اسلامی بہنیں
  • مجلس تراجم
  • مدرسۃ المدینہ
  • احکامِ حج
  • کنزالمدارس بورڈ
  • مدنی چینل
  • دار المدینہ
  • سوشل میڈیا
  • فیضان ایجوکیشن نیٹ ورک
  • شجرکاری
  • فیضان آن لائن اکیڈمی
  • مجلس تاجران
  • مکتبۃ المدینہ
  • رضاکارانہ
  • تنظیمی لوکیشنز
  • ڈونیشن
    Type 1 or more characters for results.
    ہسٹری

    مخصوص سرچ

    30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں

    Ameer e Ahle Sunnat Ki Safar e Madina 1980 Se Wapsi | امیراہل سنت کی سفرِ مدینہ 1980 سے واپسی

    book_icon
    امیراہل سنت کی سفرِ مدینہ 1980 سے واپسی
                
    اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط امیرِ اہلِ سنّت کی سفرِ مدینہ1980 سے واپسی دُعائے خلیفۂ اميرِاہلِ سنّت:یا اللہ پاک!جو کوئی 21 صفحات کا رسالہ ”امیرِ اہلِ سنّت کی سفرِ مدینہ1980 سے واپسی “پڑھ یا سُن لے اُسے غمِ مدینہ کی دولت سے نواز دے اور اُسے خیر و عافیت کے ساتھ ہر سال مدینۂ پاک کی حاضری نصیب فرما۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم

    درود شریف کی فضیلت

    جو کوئی حُضورِ اَکرَم، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی قبرِمُعَظَّم کےسامنے کھڑےہوکر یہ آیتِ شریفہ ایک بارپڑھے: اِنَّ اللّٰهَ وَ مَلٰٓىٕكَتَهٗ یُصَلُّوْنَ عَلَى النَّبِیِّؕ-یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا صَلُّوْا عَلَیْهِ وَ سَلِّمُوْا تَسْلِیْمًا(۵۶) پھر 70 مرتبہ یہ عرض کرے : صَلَّی اللہ عَلَیْکَ وَسَلَّمَ یَارَسُوْلَ اللہ فِرِشتہ اِس کے جواب میں یوں کہتا ہے: اے فُلاں! تجھ پر اللہ پاک کا سلام ہو۔ پھرفِرِشتہ اُس کے لئے دُعا کرتا ہے: یَا اللہ پاک!اِس کی کوئی ضرورت ایسی نہ رہے جس میں یہ ناکام ہو۔ (مواہب اللدنیہ، 3/412) اے سائلو! آجاؤ اور جھولیاں پھیلاؤ دربارِ رسالت سے انکار نہیں ہوتا (وسائلِ بخشش،ص169) صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

    مدینہ پاک کے بارے میں کیا کہہ دیا؟

    عاشقِ مدینہ امیر ِاہلِ سنّت، حضرتِ علامہ مولانا محمد الیاس عطار قادری رضوی ضِیائی دَامَت بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کےمدینۂ پاک سے حج کےلئے جانے سے پہلے یا بعدمیں مدینۂ پاک میں کسی نے کہہ دیا کہ جب موسمِ حج(یعنی حج کے دنوں میں )مدینہ ٔ پاک خا لی ہوجاتاہے، جس پر عاشقِ مدینہ نے فوراً اُسے سمجھایا کہ یہ کیا کہہ دیا آپ نے؟مدینہ پاک اور ۔۔۔۔۔ بارگاہِ رسالت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ میں تو ہر لمحے فرشتوں کی حاضری رہتی ہے: ستّر ہزار صُبْح ہیں ستّر ہزار شام یوں بندَگی ِزُلف و رُخ آٹھوں پَہر کی ہے (حدائقِ بخشش،ص220)

    خوبصورت الفاظ کا انتخاب

    گفتگوکرنے سے پہلے کچھ دیر رُک کر غورکرنےکی عادت ہونی چاہئے اورمدینہ ٔ پا ک کے بارے میں توایسے خوبصورت الفاظ کا چناؤ ہو کہ جس سے عشقِ رسول اور عشقِ مدینہ چھلکتا ہو ۔ اللہ نہ کرے کہ ہمارے منہ سے کبھی اس پاک سرزمین کے متعلق کوئی نامناسب الفاظ نکلیں۔تاریخ میں عاشقان ِ رسول کے مدینۂ پاک کے ادب و احترام کے ایسے ایسے واقعات ہیں کہ عقل حیران ہوجاتی ہے جیساکہ ایک شخص مدینۂ مُنَوَّرہ میں ہروقت روتا اور معافی مانگتا رہتا، جب اُس سے اِس کی وجہ پوچھی گئی تواُس نے جواب دیا : ایک دن میں نے مدینہ طیّبہ کے دَہی کو کھٹّا اورخراب کہہ دیا ، یہ کہتے ہی میری نسبت سَلْب ہوگئی (یعنی معرفت چھین لی گئی) اور مجھ پر عِتاب(سخت معاملہ ) ہواکہ دِیارِ محبوب (محبوب کے شہر) کے دہی کو خراب کہنے والے نگاہِ مَحبّت سے دیکھ ! محبوب کی گلی کی ہر ہر چیزعُمدہ ہے ۔ (بہارمثنوی ،ص 128 ماخوذاً) مَحْفوظ سَدا رکھنا شَہا! بےادبوں سے اور مجھ سے بھی سَرْزَد نہ کبھی بے ادبی ہو (وسائلِ بخشش ، ص 315) صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

    ادبِ مدینہ

    عاشقوں کے امام،کروڑوں مالکیوں کے پیشوا،حضرتِ امام مالک رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ کے سامنے کسی نے کہہ دیا کہ ’’مدینے کی مِٹّی خراب ہے ‘‘یہ سن کر آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ نے فتویٰ دیا کہ اسے تیس (30) دُرّے لگائے جائیں اور قید میں ڈال دیا جائے ۔ (الشفاء ، 2/57)

    سفرِ مد ینہ کی تیاری

    امام ِاہلِ سنّت مولانا شا ہ احمد رضا خان رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ دوسرے سفرِ حج میں جب جدّہ شریف پہنچے تو بخار حاضر خدمت ہوگیا ،اِسی حالت میں مکۂ پاک حاضری ہوئی اور عمرہ شریف کیا۔ بخار تھا کہ جانے کا نام نہیں لے رہا تو سیدی اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ فرماتے ہیں: بخار کے نہ جانے سے مجھے نبی ِ رحمت،شفیع ِ اُمت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی بارگاہ میں حاضری کی فکر ہوئی۔ میں نے اِسی حالت میں سُوئے مدینہ کا ارادہ کیا ، مکۂ پاک کے علمائے کرام جو آپ کی عِلْمی شان و شوکت سے بےحد متأَثِّر تھے ،اُنہوں نے آکر بیماری کے بعد جانے کاکہا تو اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ نے عشقِ رسول میں ڈوبے ہوئے جو الفاظ ارشاد فرمائے وہ سونے کے قلم سے لکھنے والے ہیں،آپ نے فرمایا:’’اگر سچ پوچھئے تو حاضری کا اصل مقصود زیارتِ طیبہ ہے ، دو نوں بار اِسی نیت سے گھر سے چلا ہوں ۔‘‘ انہوں نے پھر اِصرار کیا اور آپ کی طَبعی کَیفیّت آپ کو بتائی تو آپ نے یہ حدیثِ پاک پڑھی : مَنْ حَجَّ وَلَمْ یَزُرْنِیْ فَقَدْ جَفَانِیْ ترجمہ: جس نے حج کیا اور میری زیارت نہ کی اس نے مجھ پرجفا کی ۔(کشف الخفاء، 2/218، حدیث: 2458) علمائے کرام نے عرض کی:آپ ایک بار (یعنی پہلے سفرِ حج میں) زیارت کرچکے ہیں ، سیدی اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ نے فرمایا: میرے نزدیک حدیثِ پاک کا یہ مطلب نہیں کہ عمر میں کتنے ہی حج کرے، زیارت ایک بار کافی ہے بلکہ ہر حج کے ساتھ زیا ر ت ضرور ہے، اَب آپ دعا فرمایئے کہ میں سرکار( صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ) تک پہنچ لوں۔ روضۂ اَقدَس پر ایک نگاہ پڑ جائے اگر چہ اسی وقت دَم نکل جائے۔(ملفوظات اعلیٰ حضرت، ص 202 بتغیر) اللہ ربُّ الْعِز َّت کی ان پر رَحمت ہو اور اُن کے صَدقے ہماری بے حساب مغفرت ہو۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم خلیفۂ اعلیٰ حضرت مَدّاح ُالحبیب مولانا محمد جمیلُ الرحمٰن رضوی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ لکھتے ہیں: بَھلا کون کعبہ کو کعبہ سمجھتا جو شاہا نہ ہوتا مَدینہ تمہارا (قبالۂ بخشش،ص32) صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

    میں مدینے جارہا ہوں

    اے عاشقانِ رسول!کوئی گھر سے ہی سفرِمدینہ کا ارادہ کرکےحج کےلئےنکلتا ہے تو کوئی حج کےلئے جانے والے سے پوچھے کہ کہاں جارہے ہو؟تو وہ’’ رُخ اُدھر ہے جدھر مدینہ ہے‘‘کہتاہے ۔جیساکہ شیخُ الحدیث ،حضور مُحدِّثِ اعظم پاکستان حضرت علامہ مولانا سرداراحمد رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ جب اپنی جامع مسجد سُنّی رضوی (فیصل آباد)میں جمعہ کا بیان فرمایا کرتے تھےتو لوگ دور دور سے آپ کا بیان سننےاورآپ کے پیچھے نمازِ جمعہ ادا کرنے حاضر ہوا کرتے تھے۔جس سال آپ کا دوسری بار حج کا سفر تھا، اُس جمعے جب بیان کےلئے تشریف لائے تو اپنے ایک شاگرد سے فرمایا :لوگوں کو میرے سفر کا بتادو لوگ خوش ہوں گے۔جیسے ہی آپ کے سفرِ حج کا اعلان کیا گیا تو آپ نے اپنے اُسی شاگرد کو بُلاکر فرمایا :اَلحمدُ لِلّٰہ ! میں فرض حج کرچکا ہوں، اِس بار تو صرف بارگاہِ رسالت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ میں حاضری کی نیّت سے جارہا ہوں ، اس حاضری کے صدقے حج بھی کرلوں گااِس لئے یہ اعلان کریں کہ ’’میں مدینے جارہا ہوں ۔‘‘ اس کے طُفیل حج بھی خدا نے کرا دیے اصلِ مُراد حاضری اس پاک دَرْ کی ہے (حدائقِ بخشش، ص 202،203) شرحِ کلامِ رضا:سیدی اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ کو فَنَا فِی الرَّسول کا عظیم مقام حاصل تھا اورسچے عاشق کو اپنے محبوب کے علاوہ کچھ اورنظر ہی نہیں آتا ،محبوب ربُّ العٰلَمِین، جنابِ رحمۃٌ لِّلْعٰلَمِین صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ تو اصل مقصودِ کائنات ہیں لہٰذا اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ اپنے عشقِ رسول کا بیان کچھ اس طرح کررہے ہیں کہ میں گھر سے نبیِ کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی بارگاہ میں حاضر ہونے کےلئے روانہ ہوا ہوں اورنبیِ کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے نورانی دربار کی زیارت کی بَرَکت سے مجھے حج کی سعادت بھی مل گئی۔ صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

    مدینے کی طرح کوئی نہیں

    کائنات کے سب سے حسین و جمیل شہر، دیارِ مکّہ و مدینہ ہیں،یہاں دِن رات رحمتوں کی برسات ہوتی ہے،پوری دنیا میں مکّہ ٔ پاک اورمدینۂ طیّبہ جیسا بابرکت اور خوبصورت شہر نہیں ۔یہ دونوں مبارک شہر عاشقانِ رسول کی آنکھوں کے نور اوردِلوں کے سُرور ہیں۔ دنیا کی ساری خوبصورتیاں ،رونقیں عرب کے ریگستان پر قربان،مدینہ ٔ پاک میں وہ آرام و سُکون، چین و قَرار ہے جو دنیا کے کسی شہر میں نہیں ،اِس بابرکت شہر میں وہ کَشِشْ ہےجو دنیا میں اور کہیں نہیں ،اس مبارک شہر میں وہ رونقیں ہیں جو دنیا کے کسی خِطّے میں نہیں ۔یہ مبارک شہر توایسا ہے کہ انسان تو انسان فرشتے بھی یہاں بار بار حاضری کی تمنّا رکھتے ہیں۔ عاشقِ ماہِ رسالت اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ لکھتے ہیں: یہ بدلیاں نہ ہوں تو کروروں کی آس جائے اور بارگاہ ِ مَرْحَمت عام تر کی ہے مَعْصوموں کو ہے عمر میں صرف ایکبار بار عاصِی پڑے رہیں تو صَلا عمر بھر کی ہے (حدائقِ بخشش، ص221) الفاظ و مَعانی: بدلیاں :تبدیلیاں۔آس:اُمید۔مَرْحَمت: رحمت۔عام تر:ہرایک کےلئے۔ معصوم: فرشتے۔عاصِی: گنہگار۔صَلا:اعلان،اجازت شرحِ کلامِ رضا:سیدی اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ اس سے پہلے والے شعر میں حدیثِ پاک کا مضمون بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ نبی ِکریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے دربارِ گُہربار میں روزانہ صُبْح و شام سَتّر سَتّر ہزار فرشتے حاضر ہوکر صَلوٰۃ وسلام عرض کرتے ہیں جو ایک بار آتے وہ پھر دوبارہ قیامت تک حاضر نہیں ہوسکتے کیونکہ فرشتوں کی تعداد ہی اس قدر ہے اگر یہ باریاں نہ لگیں تو پھر بارگاہِ رسالت میں کروڑوں فرشتوں کی حاضری کی اُمّید چلی جائے جبکہ یہ بارگاہ وہ عظیم بارگاہ ہے جہاں کسی کو کچھ نااُمّیدی اور مایوسی نہیں ،سب کو نوازا جاتا ہے، فرشتے جوکہ گناہوں سے پاک صاف اورمعصوم ہیں ان کوتوایک بار حاضری کی اجازت ملی ہے جبکہ گنہگار اُمتی شہرِ مدینہ میں ساری زندگی بھی گزارناچاہے تو اُسے اس کی اجازت ہے ، کوئی اُسے روکنے والا نہیں۔ عاشقِ مدینہ امیرِ اہلِ سنّت مولانا محمد الیاس عطار قادری دَامَت بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کچھ اس طرح عرض کرتے ہیں: مدینے جائیں پھر آئیں دوبارہ پھر جائیں اِسی میں عمر گزر جائے یاخدا یارب (وسائلِ بخشش،ص87)

    کتاب کا موضوع

    کتاب کا موضوع

    Sirat-ul-Jinan

    صراط الجنان

    موبائل ایپلیکیشن

    Marfatul Quran

    معرفۃ القرآن

    موبائل ایپلیکیشن

    Faizan-e-Hadees

    فیضانِ حدیث

    موبائل ایپلیکیشن

    Prayer Time

    پریئر ٹائمز

    موبائل ایپلیکیشن

    Read and Listen

    ریڈ اینڈ لسن

    موبائل ایپلیکیشن

    Islamic EBooks

    اسلامک ای بک لائبریری

    موبائل ایپلیکیشن

    Naat Collection

    نعت کلیکشن

    موبائل ایپلیکیشن

    Bahar-e-Shariyat

    بہار شریعت

    موبائل ایپلیکیشن