30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ علٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط
شیطٰن لاکھ سُستی دلائی مگر آپ یہ رسالہ (28صفحات ) مکمل پڑھ لیجئے اِنْ شَآءَاللہ عَزَّ وَجَلَّ آپ کا دل سینے میں جھوم اُٹھے گا۔
حُضور ِ اکرم ، نُورِ مُجَسَّم، شاہِ بَنی آدم ، رسولِ مُحتَشَم ، شافِع اُمَمصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکا فرمانِ رحمت نشان ہے: ’’جس نے کتاب میں مجھ پر دُرُودِ پاک لکھا تو جب تک میرا نام اُس میں رہے گا فِرشتے اُس کے لیے اِستِغفار (یعنی دعائے مغفِرت) کرتے رہیں گے۔ ‘‘ (اَلْمُعْجَمُ الْاَ وْسَط لِلطّبَرانی ج۱ص۴۹۷ حدیث۱۸۳۵)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
ولیوں کے سردار، شَہنشاہِ بغداد، سرکارغو ثُ الاعظمعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْاَکْرَماپنے مدرَسے (مَد۔ رَ۔ سے)کے اند ر اجتماع میں بیان فرمارہے تھے کہ چھت پر سے ایک سانپ آپرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہپرگرا۔ سامِعین میں بھگدڑمچ گئی، ہر طر ف خوف وہِراس پھیل گیامگر سرکا رِ بغداد عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْجَوَاداپنی جگہ سے نہ ہلے۔ سانپ آپرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہکے کپڑوں میںگھس گیااور تمام جسمِ مبارَک سے لپٹتاہو اگِرِیبان شریف سے باہَر نکلا اور گر دن مبارَک پرلپٹ گیا۔ مگر قربان جایئے! میرے مرشد شَہَنشاہِ بغداد عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْجَوَاد پرکہ ذرّہ برابر نہ گھبرائے نہ ہی بیان بند کیا۔ اب سانپ زمین پر آگیا اوردُم پر کھڑا ہوگیا اور کچھ کہہ کر چلاگیا ۔ لوگ جمع ہوگئے اور عرض کرنے لگے: حضور ! سانپ نے آپرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہسے کیا بات کی ؟ ارشاد فرمایا: سانپ نے کہا: ’’میں نے بَہُت سارے اولیاءُ اللہرَحِمَہُمُ اللہِ تَعَالٰی کو آزمایا مگر آپ جیسا کسی کو نہیں پایا۔ ‘‘ (مُلَخَّص ازبَہجۃُ الاسرارلِلشَّطنوفی ص۱۶۸)
واہ کیا مرتبہ اے غوث ہے بالا تیرا
اونچے اونچوں کے سروں سے قدم اعلیٰ تیرا
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! معلوم ہوا وہ کوئی عام سانپ نہیں بلکہ سانپ نُما جِنّ تھا جس نے ہمارے غوثِ اعظمعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْاَکْرَمکا امتحان لینے کی کوشش کی تھی اوراَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّ آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِثابت قدم رہے۔
{۲} بڑی بڑی آنکھوں والا آدمی
اِسی سانپ نُماجِنّ کی دوسری خوفناک حکایت سنئے اور غو ثِ پاکرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِکی استقامت پر عقیدت سے سردُھنئے چُنانچِہ حُضُورشَہَنشاہِ بغداد سرکارِ غوث ِپاکرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِفرماتے ہیں : ایک بار میں جامِعِ مَنصور میں مصرو فِ نَماز تھا کہ وُہی سانپ آگیااور اُس نے میرے سَجدے کی جگہ پر سر رکھ کرمُنہ کھول دیا! میں نے اُسے ہٹاکر سَجدہ کیا، مگر وہ میری گردن سے لپٹ گیا پھر وہ میری ایک آستین میں گھس کردو سری آستین سے نکلا ، نَماز مکمَّل کرنے کے بعد جب میں نے سلام پھیراتو وہ غائب ہوگیا۔ دوسرے رو ز جب میں پھر اُسی مسجِد میں داخِل ہوا تو مجھے ایک بڑی بڑی آنکھوں والا آدَمی نظر آیا میں نے اُسے دیکھ کر اندازہ لگالیا کہ یہ شخص انسان نہیں بلکہ کوئی جِنّ ہے ، وہ جِنّ مجھ سے کہنے لگا کہ میں آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہکو تنگ
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع