30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ علٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط
اَعلٰی حضرت، اِمامِ اَہلسنّت، مجدِّددین وملّت مولیٰناشاہ امام اَحمد رضا خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰن فتاویٰ رضویہ شریف جلد23 صَفْحَہ 122 پر نقل فرماتے ہیں :حضرت اَبُو المواہِب رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے تھے کہ مَیں نے خواب میں رسُولُ اللّٰہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو دیکھا، حضورِ اقدس صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے مجھ سے فرمایا کہ ’’ قیامت کے دن تم ایک لاکھ بندوں کی شَفاعت کرو گے۔ ‘‘ میں نے عرض کی: یارسُول اﷲ! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ مَیں کیسے اس قابل ہوا؟ ارشاد فرمایا: ’’ اس لیے کہ تم مجھ پردُرود پڑھ کر اس کا ثواب مجھے نَذْرکردیتے ہو۔ ‘‘
دُرُودِ پاک پڑھ کر تصوُّر میں کہہ دیجئے اور چاہیں تو زبان سے بھی دہرائیے: ’’یااللّٰہ عَزّوَجَلَّ میں نے جو دُرودشریف پڑھے ہیں ان کا ثواب ہمارے آقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو پہنچا ۔ ‘‘
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
(1) سرکارِ مد ینہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے سلام ارشاد فرما یا !
شیخ الحدیث حضرتِ علّا مہ مولانامفتی منظور احمد فیضی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ القَوِی نے مع دستخط یہ مبارَک تحریر عطا فرمائی:
مجلس المدینۃ العلمیۃ (دعوتِ اسلامی ) کے ایک ذمّہ دار اسلامی بھائی کا بیان ہے کہ 10رَمَضَانُ الْمُبارَک ۱۴۲۷ھ2006ء بروز بدھ دوپہرکم وبیش 1:00بجے اَحمد پور شرقیہ (پنجاب) میں علّا مہ فیضی صاحب رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ کے صاحبزادگان سے جب مذکورہ واقعہ سے متعلق بات ہوئی تو انہوں نے اس کی تصدیق مع دستخط اس طرح فرمائی کہ یہ ایمان افروز واقعہ خود ہمارے والد بزرگوار رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ کا ہی ہے ۔نجی محفلوں میں بارہا وہ اپنے حوالے سے سنایا کرتے ورنہ اکثر عاجزی فرماتے ہوئے اپنے نام کے اظہار کے بجائے ’’ ایک شخص ‘‘ کہہ کر خود کو چھپاتے ۔ والد بزرگوار رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ کے سامنے اگر کوئی امیرِ اَہلسنّتدَامَت بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے خلاف لَب کُشائی کی کوشش کرتا تو بَرمَلا آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ جلال کی کیفیت میں فرماتے ، خاموش رہو ! میں نے امیرِ اَہلسنّتدَامَت بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کو سرکارِ مدینہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی بارگاہ میں بہت اچھی حالت میں دیکھا ہے ۔ اُن کا بارگاہ رسالت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ میں کتنا بڑا مقام ہے یہ مجھے معلوم ہے ، تم لوگ نہیں جانتے ۔
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع