30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
الحمدُ لِلّٰہ رَبِّ الْعٰلَمِینَ وَالصَّـلٰوةُ وَالسَّـلَامُ عَلٰی خَاتَمِ النَّبِیّٖنط اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللہ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمطبِسْمِ اللہ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمطصحّت اچھی رکھنے والی غذاؤں کے بارے میں 6سوال جواب
دُعائے خلیفۂ امیرِ اہلِ سنّت: یاربَّ المصطفٰے ! جو کوئی 14 صفحات کا رسالہ’’ صحّت اچھی رکھنے والی غذاؤں کے بارے میں 16سوال جواب ‘‘پڑھ یاسُن لے اُس کو بیماریوں سے محفوظ فرما کر صحت و تندرستی عطا فرما اور اس کو ماں باپ سمیت بےحساب بخش دے۔ اٰمین بِجاہِ خاتَمِ النَّبِیّٖن صلّی اللہ علیهِ واٰلهٖ وسلّمدُرُود شریف کی فضیلت
فرمانِ آخِری نبی صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم : بروزِ قیامت لوگوں میں سے میرے قریب تر وہ ہو گا جس نے دُنیا میں مجھ پر زیادہ دُرُودِ پاک پڑھے ہوں گے۔ (ترمذی، 2/27، حدیث: 484) صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب صَلَّی اللهُ علٰی مُحَمَّد سوال:روزانہ صبح ناشتے میں انڈے کھانا صحّت کے لیے کىسا ہے؟ جواب:وہ دىسى مُرغى جو چُھوٹى پھرتى ہے اس کے انڈے اچھے ہوتے ہیں لہٰذا اس کے دىسى انڈے کھائے جائىں۔انڈا وىسے بڑا مفىد ہے اور اِس مىں کافی غِذائى اَجزا ہىں۔ سفىدى کے الگ خواص ہىں، زردى کے الگ فوائد ہىں ۔ بندوں کی اپنى اپنى کىفىّات ہوتى ہىں اگر مُوافِق ہو تو زردى اور سفىدى دونوں کھائى جا سکتى ہیں۔ دونوں اکٹھے مُوافِق نہ ہوں تو جنہیں سفىدى مُوافِق آتی ہو وہ سفىدى کھائىں اور جنہیں فَقط زردى مُوافِق آتی ہو وہ زردى کھائیں۔ عمر کے ساتھ ساتھ ہاضمے کی کارکردگی میں فرق پڑتا ہے لہٰذا جسے ایک انڈا ہضم ہو جاتا ہو وہ ایک کھالے اور جسےدو تىن بھى ہضم ہو جاتے ہوں وہ بَھلے دو تىن کھالے۔ ہر ایک کی جسمانی کىفىّات الگ الگ ہوتی ہیں ، بعض اىسے بھى ہوں گے جنہیں انڈا کھاتے ہى خارش شروع ہو جاتی ہوگى یا انڈا پىٹ مىں قبضہ جما لىتا ہو گا اور ہضم نہ ہونے کے سبب پرىشان کرتا ہو گاتو اپنى اپنى کىفّىت کے مُطابق انڈا اِستعمال کرنا چاہىے۔اگر کسی کو پورا انڈا ہضم نہىں ہوتا تو وہ آدھا کھالے،آدھا بھى نہىں چلتا تو چوتھائى کھالے۔ بہرحال کچھ نہ کچھ انڈا کھانا چاہىے کہ ىہ بھى اللہ پاک کى نعمت ہے اور اس کے بھى اپنے فوائد ہىں۔ (ملفوظاتِ امیر اہل سنّت، 2/154) سوال:بعض لوگ دودھ مىں کچا انڈا ڈال کر پىتے ہىں ،کیا ىہ صحّت کے لىے مُفید ہے؟ جواب: دودھ اور انڈا دونوں چیزیں مُفىد ہیں لہٰذا جس کو دودھ اور انڈا ہضم ہو جاتا ہو تو وہ دونوں کو مِلاکر اِستعمال کر سکتا ہے بلکہ ممکن ہے کہ جسے اکیلا انڈا کھانے سے Side Effect (مَنفى اثرات) ہوتے ہىں تو دودھ کے ساتھ ملا کر کھانے سے اس مىں کمى آجائے۔دود ھ اور انڈا دونوں ایک ساتھ موافق ہیں یا نہیں؟اس کی معلومات کی دو صورتىں ہىں: اىک ىہ کہ اپنا تجربہ ہو کہ انڈا اور دُودھ دونوں کو ملاکر اِستعمال کرنا اسے فائدہ دیتا ہے ىا نقصان۔ دوسرى صورت ىہ ہے کہ اپنے طبىب سے مشورہ کر لیا جائے۔یاد رہے کہ ڈاکٹر ہمیشہ اىک رکھنا چاہىے۔ کئى ڈاکٹروں کے پاس پھرنے والا کامىاب نہىں ہوتا کیونکہ بعض دوائىں Side Effect (منفى اثرات) بھى کرتی ہىں۔ اىک ڈاکٹر مخصوص کر لیں گے تو اس کو مریض کی کىفىّت پتا ہو گی کہ کون سى دَوا اسے چلتى ہے اور کون سى دَوا سے اسے اِلرجى ہو جاتى ہے؟کس دَوا سے اس کے پىٹ مىں گڑ بڑ ہو جاتى ہے اورکس دَوا سے اس کى نىند اُڑ جاتى ہے؟ وغیرہ وغیرہ۔ بہرحال اپنے طبىب سے مشور ہ کر لىا جائے کہ مجھے انڈا کھانا مفید ہے ىا نہىں ؟ (ملفوظاتِ امیر اہل سنّت، 2/154) سوال: کھانے مىں سمندرى نمک اِستعمال کیا جائے یا کان کا نمک ؟ جو ڈىلر منافع کے لىے نمک میں مِلاوٹ کر کے بىچتے ہىں ان کے بارے مىں آپ کىا فرماتے ہىں؟ جواب: مىرى ناقص معلومات کے مُطابق پہاڑى نمک جسے لاہورى نمک بھی کہتے ہیں یہ زىادہ مُفىد ہے۔ ہم لوگ بڑا پىس لے کر اسے کوٹ کر اِستعمال کرتے ہىں۔ لاہوری نمک پِسا ہوا بھی ملتا ہے لیکن اس میں کنکر پتھر کا مِکس ہونا ممکن ہے اس لیے کہ ملاوٹ کرنے والے تو پانى مىں بھى ملاوٹ کر کے مِنرَل واٹر کے نام پربیچتے ہىں ۔ترقى ىافتہ ممالک میں سختى ہوتى ہے جس کے سبب وہاں خالص پانى دَستىاب ہو جاتا ہے لىکن کم ترقى ىافتہ ممالک مىں ملاوٹىں زىادہ ہوتى ہىں۔لہٰذا ملاوٹ کرنے والے نمک مىں بھى پتھر وغىرہ پىس دىتے ہوں گے۔ اللہ پاک انہیں ہداىت دے کہ اتنى سستى چىز مىں بھى ملاوٹ کرتے ہىں اور پىسے کھىنچنے کے لىے لوگوں کى جانوں سے کھىلتے ہىں۔ نمک میں اگر ملاوٹ کو چىک کرنا چاہیں تو تھوڑا سا نمک پانى مىں گھلا لىں، اگر نمک گُھلنے کے بعد کچھ ذَرّات پانى کى تہہ مىں نظر آئیں تو یہ ملاوٹ والا کچرا ہوگا جو پانی میں گُھلا نہیں ۔ (ملفوظاتِ امیر اہل سنّت، 2/115) سوال:کىا ہر موسم مىں گرم پانى ہى پىنا چاہىے؟نیز کیا گرم پانی ہر شخص کے لىے مفىد ہے؟ جواب:طِبّی طور پر گرم پانى پىنا مفىد ہے۔ اىک قول کے مُطابق سردىوں مىں گرم پانى پىنے سے بىمارىوں سے تَحَفُّظ حاصِل ہوتا ہے۔ ممکن ہے کہ اپنى اپنى طبىعت کے مُطابق اىسى چىزىں فائدہ کرتى ہوں لہٰذا یہ بھی ہو سکتا ہے کہ کسى کو گرم پانی پینے سے فائدہ نہ ہو۔ اِس طرح کا علاج اپنے طبىب (ڈاکٹر) کے مشورے سے کرنا مفىد ہوتا ہے۔ طبىب اىک ہی ہونا چاہىے کہ اسے مریض کے مِزاج کا پتا ہوتا ہے کہ کون سى دَوا اسے مُوافق ہے اور کس سے Side Effect(منفی اثر) ہو جاتا ہے۔ نئے نئے طبىبوں کے پاس جائىں گے تو انہیں پتا نہىں چلے گا۔ بہرحال عمومی طور پر گرم پانی پینا فائدہ مند ہے۔ (ملفوظاتِ امیر اہل سنّت، 2/171 ) سوال:اکثر دیکھا ہے کہ آپ کھاناشروع کرنے سےقبل پانی پیتے ہیں، اِس کی کیا وجہ ہے ؟ جواب:اَطِبَّا نے حِفظانِ صحّت کے چند اُصُول بتائے ہیں جن میں سے ایک یہ بھی ہے کہ ہر چیز کواس کے مناسِب وقت ہی میں کھانافائدہ دیتاہے جبکہ اس میں بے اِحتیاطی مُضِرِّ صحّت ہو سکتی ہے۔اِسی اُصول کے پیشِ نظر کھانے سے قبل پانی پینے کو مفیدِصحّت بتاتے ہیں۔ طبّی نُقطۂ نظر سے پھل کھانے سے پہلے بھی پانی پینامفید ہے۔ اِسی طرح چائے سے پہلے پانی پینا بھی فائدہ مند ہے۔ (ملفوظاتِ امیر اہل سنّت، 1/24) سوال:کىا کھانا کھانے سے پہلے پانى پى سکتے ہىں؟ جواب:جی ہاں! کھانا کھانے سے پہلے پانی پىنے مىں حرج نہىں کیونکہ سُنا اور پڑھا ہے کہ کھانے سے پہلے پانى پینے سے آنتىں رواں ہو جاتى ہىں۔جو لوگ بھاری غذائیں اپنے پىٹوں مىں ڈالتے ہیں اور کباب سموسوں پر جھپٹتے ہیں وہ ڈاکٹروں کے یہاں دھکے کھاتے پھرتے ہیں۔ (ملفوظاتِ امیر اہل سنّت، 8/52) سوال:پھل،کھانا کھانے سے پہلے کھانا چاہئے یابعدمیں؟ جواب:اُصولاً پھل (Fruit) بھی کھانے سے پہلے کھانا چاہئے لیکن ہمارے یہاں آج کل پھل عُموماً کھانے کے بعد کھایا جاتا ہے۔ امام محمدبن محمد بن محمد غزالی رحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں: اگر پھل ہوں تو پہلے وہ پیش کئے جائیں کہ طبّی لحاظ سے ان کا پہلے کھانا زیادہ مُوافق ہے،یہ جلد ہضم ہوتے ہیں لہٰذا ان کو مِعدے کے نچلے حصّے میں ہونا چاہئے اور قرآنِ پاک سے بھی پھل کے مُقدَّم (یعنی پہلے ) ہونے پر آگاہی حاصِل ہوتی ہے۔چُنانچہ قرآنِ پاک میں اللہ پاک نے اِرشاد فرمایا:( وَ فَاكِهَةٍ مِّمَّا یَتَخَیَّرُوْنَۙ(۲۰)) (پ 27، الواقعۃ: 20) ترجمۂ کنز الایمان:”اور میوے جو پسند کریں۔“ پھر اس کے بعد فرمایا:( وَ لَحْمِ طَیْرٍ مِّمَّا یَشْتَهُوْنَؕ(۲۱)) (پ 27، الواقعۃ:21) ترجمۂ کنز الایمان:”اور پرندوں کا گوشت جو چاہیں۔“پھر پھلوں کے بعد کھانے میں گوشت اور ثَرید کومُقَدَّم کرنا افضل ہے(یعنی پھلوں کے عِلاوہ دِیگر کھانے ہوں تو پہلے پھل کھائیں پھر گوشت و ثَرید) ۔ (1)اعلیٰ حضرت رحمۃُ اللہ علیہ رِوایت نَقل کرتے ہیں: کھانے سے پہلے تَربوز کھانا پیٹ کو خوب دھو دیتا ہے اور بیماری کوجڑ سے ختم کر دیتا ہے۔ (2 ) (ملفوظاتِ امیر اہل سنّت، 1/24) سوال: سىب کھانے کے کچھ فوائد اِرشاد فرما دیجیے۔ جواب:جنوری2017 کے ”ماہنامہ فیضانِ مدینہ“کے صفحہ نمبر 29 پر سیب کے فوائد کچھ اِس طرح بیان کیے گئے ہیں: پھلوں مىں سىب کو سب سے زىادہ توانائى بخش (ىعنى طاقت دىنے والا) سمجھا جاتا ہے۔ىہ اىک خوش ذائقہ اور انرجى سے بھرپور پھل ہے۔سىب(یعنی Apple) کے بارے مىں کہا جاتا ہے کہ” ناشتے مىں اىک سىب کھائىے،کبھى ڈاکٹر کے پاس نہ جائیے۔ “ سىب کے بے شُمار فَوائد مىں سے چند پىشِ خدمت ہىں: (1)سىب دِل و دِماغ کو فرحت پہنچاتا ہے(2)دِل کو طاقت دیتا اور گھبراہٹ دُور کرتا ہے(3) سىب خون پىدا کرتا اور چہرے کا رنگ نکھارتا ہے(4)سیب جِگر(یعنی لِیوَر) کى اِصلاح کرتا، مِعدے کو طاقت دىتا ہے(5)نہار مُنہ( ىعنى خالى پىٹ) سىب، دُودھ کے ساتھ صحّت بخش ہے(6) سىب کا جوس پىٹ اور آنتوں کے جَراثىم مارتا ہے(7)سىب دانتوں اور مسوڑوں کو مضبوط کرتا ہے (8)پیچش، ٹائیفائىڈ، تپ دِق اور کھانسى مىں مفىد ہے۔گلے کی ٹی بی کو ”تپ دق “ کہا جاتا ہے اور پیچش موشن ٹائپ کا پیٹ کا مرض ہے جس میں بعض اَوقات خون اور پیپ بھی آتا ہے۔ (9)سىب کا مُرَبَّہ دِل و دِماغ کو مضبوط کرتا ہے(10)سىب نظر اور حافِظہ تىز کرتا ہے (11)سىب پتھرى کى روک تھام مىں اَہم کِردار ادا کرتا ہے(12) کچا سىب گرم کر کے وَرم( ىعنى سُوجن) پر لگانا مفىد ہے (13)سىب کولیسٹرول کو بڑھنے سے روکتا اور کم کرتا ہے (14)اىک تحقىق کے مُطابق سىب ہر طرح کے کىنسر کو روکتا ہے(15) سىب کا سِرکہ ہچکىوں کى روک تھام ،گلے کى تکلىف مىں راحت ، نزلہ زُکام سے آرام دىتا اور وَزن مىں کمى کرتا ہے۔
1 …احیا ء العلوم،2/21 2 … فتاویٰ رضویہ،5/442