30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
اَلْمَدِیْنَۃُ الْعِلْمِیہ اور شَرْحُ الصُّدُور
حضرت سیِّدُنااِمام جلالُ الدِّین سُیُوطی شافعی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْکَافِی کی کم وبیش ہرتصنیف اپنےموضوع کے اعتبار سےکثیرمعلومات پرمشتمل ہے۔ آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کتاب کےعُنوان کاپوراپوراحق ادافرماتےہیں۔ “ شَرْحُ الصُّدُوْر بِشَرْحِ حَالِ الْمَوْتٰی وَالْقُبُوْر “ بھی آپ کی ایسی تصنیف ہے جس میں موت اور برزخ سےجُڑے حالات کوبڑی تفصیل کےساتھ بیان فرمایاہے۔ اَلْمَدِیْنَۃُ الْعِلْمِیَہ کےمَدَنی عُلَماکی کاوِشوں سےکتاب کا خوبصورت ترجمہ آپ کےہاتھوں میں ہے۔ ترجمہ عوام کےلئےکیاگیاہےلہٰذاکوشش کی گئی ہےکہ ہراس بات کی رعایت کی جائے جو ایک کم پڑھے لکھے اسلامی بھائی کے لئے ضروری ہوتی ہے۔ اس ترجمہ میں درج ذیل باتوں کا اہتمام کیا گیا ہے : (1)…کتاب کی اِفادیت واہمیت اس کے موضوع اور مصنف سے واضح ہوتی ہے اس لئے شروع میں “ پہلے اسے پڑھ لیجئے “ کے عنوان سے پیش لفظ میں کتاب اور اس کے موضوع پر روشنی ڈالی گئی ہے اورپھر مصنفرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہکاتعارُف قدرے تفصیل کےساتھ پیش کیا گیا ہے۔ کتاب اور اس کے مصنف سے واقفیت وآگاہی کے لئے ان دونوں کا مطالعہ بے حد مفید ر ہے گا۔ (2)…روایات وواقعات کی اَسناد حذف کردی ہیں ، ضرورت کے چند مقامات کے علاوہ صرف اصل راوی (جیسے صحابی یا تابعی)سے ترجمہ کا آغاز کیا گیا ہے تاکہ مطالعہ کرنے والاعام اسلامی بھائی اکتاہٹ کاشکارنہ ہو۔ (3)…علامہ سیوطی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی کو صرف احادیث مبارکہ دو لاکھ یاد تھیں ، اسلاف کے دیگر واقعات اور اقوال واحوال تو شمار سے باہر ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آپ اپنی کتابوں میں کسی حدیث ، قول یا واقعہ کو کئی کئی حوالوں سے بیان کرتے ہیں ، شَرْحُ الصُّدُوْرمیں بھی ایسا ہی ہے لہٰذاترجمہ میں طوالت سے بچنے کے لئے ذکر کردہ حوالوں میں سے ایک یا دو کی تخریج دی گئی۔ (4)…بعض مقامات پرمصنفعَلَیْہِ الرَّحْمَہنے الفاظ کے لغوی معانی بیان کئے ہیں اور کہیں کہیں اَسنادپر کلام بھی فرمایا ہے ، ترجمہ میں دیئے گئے لغوی معانی کی رعایت کی گئی ہے مگر لغوی اَبحاث کا ترجمہ نہیں کیا ۔ یوں ہی اسناد پر کئے گئے کلام کا ترجمہ بھی ترک کردیاہے۔ عُلَماومحققین اصل کتاب کی طرف رجوع فرمائیں ۔ (5)… “ شَرْحُ الصُّدُوْر “ کے مختلف نسخوں میں جہاں کہیں اختلاف تھا یا عبارت میں کچھ کمی بیشی تھی یاکوئی اِشکال تھا وہاں اصل ماخذاور دیگر کُتُب سے رجوع کرکے ترجمہ کیا گیاہے۔
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع