Siyah Faam Ghulam
دعوت اسلامی کی دینی خدمات دیگر ممالک میں بھی دیکھئے
  • فرض علوم
  • تنظیمی ویب سائٹ
  • جامعۃ المدینہ
  • اسلامی بہنیں
  • مجلس تراجم
  • مدرسۃ المدینہ
  • احکامِ حج
  • کنزالمدارس بورڈ
  • مدنی چینل
  • دار المدینہ
  • سوشل میڈیا
  • فیضان ایجوکیشن نیٹ ورک
  • شجرکاری
  • فیضان آن لائن اکیڈمی
  • مجلس تاجران
  • مکتبۃ المدینہ
  • رضاکارانہ
  • تنظیمی لوکیشنز
  • ڈونیشن
    Type 1 or more characters for results.
    ہسٹری

    مخصوص سرچ

    30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں

    Siyah Faam Ghulam | سیاہ فام غلام

    Siyah Faam Ghulam aur Mojzat e Rasool ka tazkara

    book_icon
    سیاہ فام غلام
                
    اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ علٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط سیاہ فام غلام (12مُعجِزات)1 شیطٰن لاکھ سُستی دِلائے یہ رِسالہ(48صَفَحات) مکمَّل پڑھ لیجئے اِنْ شَآءَاللہ عَزَّ وَجَلَّ آپ کا دِل سینے میں جھوم اُٹھے گا ۔

    دُورُد شریف کی فضیلت

    امامُ الصّابِرین ، سیّدُ الشّاکِرین، سلطانُ الْمُتَوَکِّلِین صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ دلنشین ہے : جِبرئیل ( عَلَیْہِ السَّلام ) نے مجھ سے عرض کی کہ رب تعالیٰ فرماتا ہے : اے مـحـمّد! ( عَلَیْہِ الصَّلَاۃُ وَالسَّلَام )کیاتم اِس بات پر راضی نہیں کہ تمہارا اُمَّتی پر ایک بار دُرُود بھیجے ، میں اُس پر دس رَحمتیں نازل کروں اور آپ کی اُمَّت میں سے جو کوئی ایک سلام بھیجے ، میں اُس پر دس سلام بھیجوں ۔ ( مِشْکَاۃُ الْمَصَابِیح ، ج۱ ص۱۸۹ ، حدیث ۹۲۸ ، دارالکتب العلمیۃ بیروت ) مُفَسّرِشہیر حکیمُ الْاُمَّت حضر ت ِ مفتی احمد یار خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الحَنّان فرماتے ہیں : رب کے سلام بھیجنے سے مُرادیا تو بذرِیعۂ ملائکہ اسے سلام کہلوانا ہے یا آفتوں اورمصیبتوں سے سلامت رکھنا ۔ (مراۃ المناجیح ج۲، ص۱۰۲، ضیاء القراٰن) مصطفٰے جانِ رحمت پہ لاکھوں سلام شَمعِ بزمِ ہدایت پہ لاکھوں سلام صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللّٰہُ تعالٰی علٰی محمَّد

    {1} سیاہ فام غلام

    صَحرائے عَرَب میں ایک قافِلہ اپنی منزِل کی طرف رواں دواں تھا ۔ اِثنائے راہ(یعنی راستے میں ) پانی خَتْم ہوگیا ۔ قافِلے والے شدّتِ پیاس سے بے تاب ہوگئے اورموت ان کے سروں پرمَنڈلانے لگی کہ کرم ہوگیا ؎ ناگہانی آں مُغِیثِ ہر دو کَون مصطفی پیداشُدہ از بہرِعَون یعنی اچانک دونوں جہاں کے فریاد رَس میٹھے میٹھے مصطفی صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ان کی اِمداد کے لیے تشریف لے آئے ۔ اہلِ قافِلہ کی جان میں جان آ گئی ! اللہ کے محبوب ، د انائے غُیُوب ، مُنَزَّہٌ عَنِ الْعُیُوبعَزَّ وَجَلَّ وصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا : ’’وہ سامنے جوٹِیلہ ہے اس کے پیچھے ایک سانڈنی سُوار( یعنی اونٹ سوار) سیاہ فام حبشی غلام سُوار گزررہا ہے ، اس کے پاس ایک مَشکیزہ ہے ، اُسے سانڈنی سَمیت میرے پاس لے آؤ ۔ ‘‘چُنانچِہ کچھ لوگ ٹیلے کے اُس پار پہنچے تو دیکھا کہ واقِعی ایک سانڈنی سُوارحبشی غلام جارہاہے ۔ لوگ اس کو تاجدارِ رسالت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی خدمتِ سراپا عظمت میں لے آئے ۔ شَہَنشاہِ خیرُالاَنام صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اُس سیاہ فام غلام سے مَشکیزہ لے کر اپنا دستِ بابَرَکت مَشکیزے پر پھیرا اورمَشکیزے کا منہ کھول دیا اورفرمایا : ’’ آؤ پیاسو!اپنی پیاس بجھاؤ ۔ ‘‘چُنانچِہ اہلِ قافِلہ نے خوب سیر ہوکر پانی پیا اور اپنے برتن بھی بھرلئے ۔ وہ حبشی غلام یہ مُعجِزہ دیکھ کر نبیوں کے سرور صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے دستِ انور چومنے لگا ۔ سرکارنامدار صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اپنا دستِ پُرانوار اُس کے چہرے پر پھیردیا ۔ شُدسَپَیدآں زِنگی زادئہ حَبَش ہَمچوبَدرورَوزِروشن شُدشَبَش یعنی اُس حبشی کا سیاہ چہرہ ایسا سفید ہوگیا جیسا کہ چودہویں کا چاند اندھیری رات کو روزِ روشن کی طرح منوَّر کر دیتاہے ۔ اُس حبشی کی زَبان سے کلمۂ شہادت جاری ہوگیااوروہ مسلمان ہوگیا اوریوں اُس کا دل بھی روشن ہوگیا ۔ جب مسلمان ہوکر وہ اپنے مالِک کے پاس پہنچا تو مالِک نے اسے پہچاننے سے ہی انکار کردیا ۔ وہ بولا : میں وُہی آپ کاغلام ہوں ۔ مالِک نے کہا : وہ تو سیاہ فام غلام تھا ۔ کہا : ٹھیک ہے مگر میں مَدَنی حُضورسراپانور صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر ایما ن لاچکا ہوں ۔ میں نے ایسے نُورِ مُجسَّمصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی غلامی اختیار کر لی ہے کہ اُس نے مجھے بدرِ مُنیر(یعنی چودھویں کا روشن چاند) بنا دیا ، جس کی صُحبت میں پہنچ کر سب رنگ اُڑ جاتے ہیں ، وہ تو کفر و معصیَّت کی سیاہ رنگت کو بھی دُور فرما دیتے ہیں ، اگر میرے چِہرے کا سیاہ رنگ اُڑ گیا تو اِس میں کون سی تَعَجُّب کی بات ہے ! ( مُلَخَّص اَ ز مثنوی شریف مُتَرْجَم ، ص۲۶۲ ) جو گدا دیکھو لئے جاتا ہے توڑا نورکا نور کی سرکارہے کیا اس میں توڑا نورکا صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللّٰہُ تعالٰی علٰی محمَّد میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دو جہان کے سلطان صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی شانِ عظمت نشان پر میری جان قربان! اللہ اللہ ! پہاڑ کے پیچھے گزر نے والے آدمی کی بھی کس شان سے خبر دیں کہ اُس کا رنگ کالا ہے اور وہ سانڈنی پر سوار ہے اور اُس کے پاس مشکیزہ بھی ہے ، پھر عطائے الہٰی عَزَّ وَجَلَّ سے ایسا کرم فرمایا کہ مشکیزہ کے پانی نے سارے قافِلے کو کفایت کیا اورمشکیزہ اُسی طرح بھرا رہا ، مزید سیاہ فام غلام کے منہ پر نورانی ہاتھ پھیر کر کالے چہرے کو نو ر نور کر دیا حتّٰی کہ اُس کا دل بھی روشن ہو گیا اورمشرَّف بہ اسلام ہو گیا ۔ نور والا آیا ہے نو ر لیکر آیا ہے سارے عالم میں یہ دیکھو کیسا نور چھایا ہے صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللّٰہُ تعالٰی علٰی محمَّد

    {2}روشنی بَخش چِہرہ

    حضرتِ سیِّدُنا اَسِیدبن اَبی اناس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں : مدینے کے تاجدار ، شَہَنشاہِ عالی وقار صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ایک بار میرے چِہرے اورسینے پر اپنا دست پُرانوار پھیر دیا ۔ اس کی بَرَکت یہ ظاہِر ہوئی کہ میں جب بھی کسی اندھیرے گھر میں داخِل ہوتا وہ گھر روشن ہوجاتا ۔ ( الخَصائِصُ الکُبْری لِلسُّیُوطِیّ ج۲ص۱۴۲ دار الکتب العلمیۃ بیروت ، تاریخ دمشق ج۲۰ ص ۲۱ ) چمک تجھ سے پاتے ہیں سب پانے والے مرا دل بھی چمکا دے چمکانے والے صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللّٰہُ تعالٰی علٰی محمَّد

    {3}سراپا نور کی روشنی

    میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!جب سرکارِ نامدار صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کسی کے چِہرے اورسینے پر دستِ پُرانوارپَھیر دیں تو وہ روشنی دینے لگ جائے تو خود حُضُورسراپانُور صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی اپنی نورانیت کا کیا عالم ہوگا!’’دارِمی شریف ‘‘ میں ہے : حضرتِ سیِّدُنا عبداللہ بن عبّاس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا فرماتے ہیں : ’’جب سرکار ِ نامدار صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ گفتگوفرماتے تو دیکھا جاتا گویا حُضور پُرنور صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے اگلے مبارَک دانتوں کی مقدَّس کِھڑکیوں سے نور نکل رہا ہے ۔ ( سُنَنُ الدَّارِمِیّ ج ۱ ص ۴۴ رقم ۵۸ ، دارالکتاب العربی بیروت ) ہیبتِ عارِضِ سے تَھرّاتا ہے شُعلہ نور کا کفشِ پا پرگِر کے بن جاتا ہے گُپّھا نو رکا صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللّٰہُ تعالٰی علٰی محمَّد

    {4}دیواریں روشن ہوجائیں

    ’’شِفاء شریف ‘‘میں ہے : جب رحمتِ عالم، نُورِ مجَسَّم ، شاہِ بنی آدم ، صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ مُسکراتے تھے تودَرودِیوار روشن ہوجاتے ۔(اَلشِّفا ص۶۱ ، مرکز اہل سنت برکات رضا ، ہند) اب مسکراتے آئیے سُوئے گناہ گار آقا اندھیری قبر میں عطاؔرآگیا صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللّٰہُ تعالٰی علٰی محمَّد

    {5}گُمشدہ سُوئی

    اُمُّ الْمُؤمِنِین حضرتِ سَیِّدَتُنا عائِشہ صِدّیقہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَا رِوایَت فرماتی ہیں : میں سَحَری کے وقت گھر میں کپڑے سی رہی تھی کہ اچانک سُوئی ہاتھ سے گرگئی اورساتھ ہی چَراغ بھی بُجھ گیا ۔ اِتنے میں مدینے کے تاجدار، مَنبعِ انوار صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ گھر میں داخل ہوئے اورسارا گھر مدینے کے تاجور صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے چہرئہ انور کے نورسے روشن ومنوَّر ہوگیااورگمشدہسُوئی مل گئی ۔ (اَلْقَوْلُ الْبَدِیع، ص۳۰۲ مؤسسۃ الریان بیروت) سُوزَنِ2؎ گُمشُدہ ملتی ہے تبسُّم سے ترے شام کو صُبح بناتا ہے اُجالا تیرا (ذوقِ نعت) صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد سبحٰنَ اللّٰہ ! حضور پُر نور ، سراپا نور صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی شانِ نورٌ علیٰ نور کی بھی کیا بات ہے !مُفَسّرِشہیر حکیمُ الْاُمَّت حضر ت ِ مفتی احمد یار خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الحَنّان فرماتے ہیں : رحمت ِ عالم ، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ بشر بھی ہیں اور نور بھی یعنی نوری بشر ہیں ۔ ظاہِری جسم شریف بشر ہے اور حقیقت نور ہے ۔ ( رِسالہ نورمع رسائل نعمییہ ، ص ۳۹، ۴۰، ضیاء القرآن پبلی کیشنز مرکز الاولیاء لاہور )

    سرکار کی بَشَرِیَّت کاانکار کرنا کیسا؟

    میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!بے شک ہمارے مَدَنی آقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی حقیقت نور ہے مگر یہ یاد رکھئے کہ بَشَرِیَّت کے انکار کی اجازت نہیں ۔ چُنانچِہ میرے آقا اعلیٰ حضرت، امام اَحمد رَضا خان عَلَیْہِ رَحمَۃُالرَّحمٰن فرماتے ہیں : تاجدارِ رسالت ، شَہَنْشاہِ نُبُوَّت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی بَشَرِیَّت کا مُطَلْقاً انکار کفر ہے ۔ (فتاوٰی رضویہ ج۱۴ ص ۳۵۸)لیکن آپ کی بَشرِیَّت عام انسانوں کی طر ح نہیں بلکہ آپ سیِّدُ البشر ، افضلُ البَشَر اور خیرا لبشر ہیں ۔ پروردگار کا فرمانِ نور بار ہے : قَدْ جَآءَكُمْ مِّنَ اللّٰهِ نُوْرٌ وَّ كِتٰبٌ مُّبِیْنٌۙ(۱۵) (پ ۶ ، المآئدہ ۱۵) ترجَمۂ کنزالایمان : بیشک تمہارے پاس اللہ ( عَزَّ وَجَلَّ ) کی طرف سے ایک نور آیا اور روشن کتابمذکورہ بالا آیتِ مبارَکہ میں نور سے مُرادحُضور صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہیں ۔ چُنانچِہ سیِّدُنا امام محمد بن جَرِیر طَبَری عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ القَوِی ( مُتَوَفّٰی 310ھجری)نے فرمایا : یَعْنِیْ بِالنُّوْرِ مُحَمَّدًا ( صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ) یعنی نور سے مُراد محمدِ مصطَفیٰ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہیں ۔ ( تَفْسِیْرُ الطَّبَرِیّّ ج۴ ص۵۰۲ دار الکتب العلمیۃ بیروت ) جلیلُ القَدر ، حافِظُ الحدیث امام ابو بکر عبدالرَّزّاق رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ نے اپنی ’’ المُصَنَّف ‘‘ میں حضرتِ سیِّدُنا جابِر بن عبداللہ انصاری رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا سے روایت کی ، وہ کہتے ہیں ، میں نے عرض کی : ’’ یارسولَ اللہ ( عَزَّ وَجَلَّ و صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ) ! میرے ماں باپ حُضور ( صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ) پر قربان! مجھے بتائیے کہ سب سے پہلے اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے کیا چیز بنائی؟‘‘ فرمایا : اے جابِر ! بے شک بِالیقین ، اللہ تعالیٰ نے تمام مخلوقات سے پہلے تیرے نبی صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا نور اپنے نور سے پیدا فرمایا ۔ ‘‘ ( فتاوی رضویہ ج۳۰ ص۶۵۸ ، الجزئُ المفقُود مِن الجزء الاوّل مِنَ المُصَنَّف ، لِعبدالرّزّاق ، ص ۶۳ رقم ۱۸ )میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! میرا مشورہ ہے کہ’’نور ‘‘ کے مسئلہ پر تفصیلی معلومات کیلئے مُفَسّرِشہیر حکیمُ الْاُمَّت حضرتِ مفتی احمد یار خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الحَنّان کا’’رسالۂ نور‘‘کامُطالَعَہ فرمایئے ۔ مرحبا آیا ہے کیا موسِم سُہانا نور کا بُلبلیں گاتی ہیں گلشن میں ترا نہ نور کانو ر کی بارش چھما چھم ہوتی آتی ہے ا َسیرؔ ؔ لو رضا ؔ کے ساتھ بڑھ کر تم بھی حصّہ نو ر کا

    {6}قُوّتِ حافِظہ عطافرمادی

    سیِّدُنا ابوہُریرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں : میں نے بارگاہِ رسالت میں عرض کی : یارسولَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ وصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ !میں آپ سے ارشاد ِگرامی سنتاہوں مگر بھول جاتاہوں ؟ارشاد فرمایا : ابو ہریرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ !اپنی چادر پھیلاؤ ۔ میں نے پھیلا دی تو مالِک جنّت ، قاسِمِ نعمت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اپنے دستِ رحمت سے چادر میں کچھ ڈال دیااور فرمایا : ’’اے ابوہُریرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ !اِسے اٹھالو اور سینے سے لگا لو ۔ ‘‘میں نے حکم کی تعمیل کی ۔ اِس کے بعد (میرا حافِظہ اِس قَدَر مضبوط ہوگیا کہ) میں کوئی بھی چیز نہیں بُھولا ۔ ( صَحِیحُ البخارِیّ ج۱، ۲ص۶۲، ۹۴حدیث۱۱۹، ۲۳۵۰ ، دارالکتب العلمیۃ بیروت ) مالِکِ کونَین ہیں گوپاس کچھ رکھتے نہیں دوجہاں کی نعمتیں ہیں ان کے خالی ہاتھ میں صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

    سُنّتوں بھرے بیانات سُنتے رہئے

    میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!معلوم ہوا ، اللّٰہُ غفّارعَزَّ وَجَلَّ نے مَدَنی سرکار جنابِ احمدِ مختار صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو بے شمار اِختیار ا ت سے نوازا ہے ۔ بے شک مادّی چیزیں دینا بھی اپنی جگہ مگر ہمارے میٹھے میٹھے آقا مکّی مَدَنی مصطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے تو نظر نہ آنے والی شے قوّتِ حافِظہ بھی اپنے غلام اور ہمارے آقا حضرتِ ابوہریرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کو عنایت فرما دی ! میری مَدَنی التِجاء ہے کہ اس طرح کے ایمان افروز بیانات سننے کیلئے عشقِ رسول سے بھر پور دعوتِ اسلامی کے مہکے مہکے مَدَنی ماحول سے ہر دم وابَستہ رہئے اِنْ شَآءَاللہ عَزَّ وَجَلَّ رحمتوں اور سنّتوں بھرے بیانات بھی سننے کو ملیں گے اورعاشقانِ رسول کی صُحبت سے ایمان کو تازگی بھی ملتی رہے گی ۔ سنّتوں بھرے اجتماع میں شرکت فرماتے رہئے ، مَدَنی قافِلوں کے مسافِر بنئے ، ہو سکے تو روزانہ مکتبۃالمدینہ کا مطبوعہ کم از کم ایک عد د رَسالہ پڑھ لیجئے اور سنّتوں بھرے بیان کی ایک آڈیو یا وِڈیو کیسٹ بھی سُن لیجئے ، اِنْ شَآءَاللہ عَزَّ وَجَلَّ دین و دنیا کی بَرَکتوں سے مالا مال ہو جائیں گے ۔

    میں گمراہی سے کیسے نکلا!

    آپ کی ترغیب و تَحرِیص کیلئے کیسٹ سننے کے تعلُّق سے ایک مَدَنی بہار اپنے انداز میں پیش کرتا ہوں : تنظیمی ترکیب کے مطابِق ھند بغدادی کے ایک شہر ملکا پور کے ایک اسلامی بھائی کا بیان ہے : میں نے تقریباً پانچ سال مُلک سے باہَر گزارے ، بد عقیدہ لوگوں کی صحبت رہی جس کی نُحُوست سے میرے صاف ستھرے رحمت بھرے اسلامی عقائد میں بگاڑ آنے لگا ۔ اس دَوران ہند واپسی ہوئی ، بُرے عقائد پر مبنی 30آڈیو اور وِڈیو کیسٹیں بھی ساتھ لیتا آیا ۔ خد ا کا کرنا ایسا ہوا کہ ایک سبز سبز عمامہ شریف والے اسلامی بھائی سے میری ملاقات ہو گئی ، انہوں نے پیار بھرے انداز میں مجھ پر انفِرادی کوشِش فرمائی اوربڑی مَحَبَّت کے ساتھ مجھے دعوتِ اسلامی کے مکتبۃ المدینہ کی جاری کردہ ایک V.C.D. تحفۃً پیش کی ۔ 3؎ گھر آ کر میں نے V.C.D.چلادی ۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّ جُوں جُوں V.C.D. چلتی رہی تُوں تُوں میرے دل سے گمراہی کی سیاہی دُھلتی رہی ، V.C.D.ختم ہو گئی ، میرا دل بے ساختہ پکار اُٹھا کہ یقینا یہ V.C.D. اہلِ حق کی ہے یہ چہرے جھوٹوں کے چہرے نہیں ہیں ۔ میں نے عہد کر لیا ہے کہ اس V.C.D.والوں کے عقائد کو عمر بھر نہیں چھوڑوں گا ۔ میں نے جوش کے عالم میں ساتھ لائی ہوئی گمراہ کُن 30آڈیو اور وِڈیو کیسٹیں ضائِع کردیں کہ کہیں انہیں سُن یادیکھ کر کوئی دوسرا مسلمان گمراہ نہ ہو جائے ۔ سُونا جنگل رات اندھیری چھائی بدلی کالی ہے سونے والو جاگتے رہیو چوروں کی رکھوالی ہے اللّٰہُ غفّارعَزَّ وَجَلَّ کی عطا سے سرکارِ نامدار صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو علمِ غیب حاصِل ہے اورسرکارِ عالی وقار صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ لوگوں کو غیب کی خبریں بتاتے بھی ہیں ۔ اِس ضِمن میں ایک ایمان افروز روایت پڑھئے اور جھومئے :
    1 یہ بیان امیر اہلسنت دَامَت بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے تبلیغِ قراٰن وسنت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک دعوتِ اسلامی کے 12 ربیعُ النور
    شریف(۱۴۳۰ھ) کے اِجتِماعِ میلاد میں فرمایا ۔ ضَروری ترمیم کے ساتھ تحریراً حاضرِ خدمت ہے ۔ 2 سُوزَن یعنی سوئی 3 اِس V.C.D. کا نام ’’ دیدارِ امیراہلسنّت ‘‘ ہے ۔ مکتبۃ المدینہ سے ھدِیۃً حاصِل کر لیجئے یا انٹرنیٹ پر ویب سائٹ www.dawateislami.net پر مُلاحظہ فرما لیجئے ۔ ۔ مجلسِ مکتبۃ المدینہ

    کتاب کا موضوع

    کتاب کا موضوع

    Sirat-ul-Jinan

    صراط الجنان

    موبائل ایپلیکیشن

    Marfatul Quran

    معرفۃ القرآن

    موبائل ایپلیکیشن

    Faizan-e-Hadees

    فیضانِ حدیث

    موبائل ایپلیکیشن

    Prayer Time

    پریئر ٹائمز

    موبائل ایپلیکیشن

    Read and Listen

    ریڈ اینڈ لسن

    موبائل ایپلیکیشن

    Islamic EBooks

    اسلامک ای بک لائبریری

    موبائل ایپلیکیشن

    Naat Collection

    نعت کلیکشن

    موبائل ایپلیکیشن

    Bahar-e-Shariyat

    بہار شریعت

    موبائل ایپلیکیشن