Buzurg Ka Taaruf Aur Un Ki Halat e Zindagi
دعوت اسلامی کی دینی خدمات دیگر ممالک میں بھی دیکھئے
  • فرض علوم
  • تنظیمی ویب سائٹ
  • جامعۃ المدینہ
  • اسلامی بہنیں
  • مجلس تراجم
  • مدرسۃ المدینہ
  • احکامِ حج
  • کنزالمدارس بورڈ
  • مدنی چینل
  • دار المدینہ
  • سوشل میڈیا
  • فیضان ایجوکیشن نیٹ ورک
  • شجرکاری
  • فیضان آن لائن اکیڈمی
  • مجلس تاجران
  • مکتبۃ المدینہ
  • رضاکارانہ
  • تنظیمی لوکیشنز
  • ڈونیشن
    Type 1 or more characters for results.
    ہسٹری

    مخصوص سرچ

    30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں

    Tazkirah-e-Khuwaja Syed Mubarak Ali Shah Alwari | تذکرۂ خواجہ سید مبارک علی شاہ الوری رحمۃ اللہ علیہ

    Buzurg Ka Taaruf Aur Un Ki Halat e Zindagi

    book_icon
    تذکرۂ خواجہ سید مبارک علی شاہ الوری رحمۃ اللہ علیہ
                
    اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْمِ ط تذکرہ ٔ خواجہ سیدمبارک علی شاہ الوری رحمۃ اللہ علیہ شیطان لاکھ سُستی دِلائے یہ رِسالہ(27 صَفحات) مکمل پڑھ لیجیے اِنْ شَآءَ اللّٰہ معلومات کا اَنمول خزانہ ہاتھ آئے گا۔ دُرُود شریف کی فضیلت فرمانِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ والہ وسلم:میں نے گزشتہ رات عجیب واقعہ دیکھا ، میں نے اپنے ایک اُمتی کو دیکھاجوپُل صراط پر کبھی گھسٹ کر اور کبھی گھٹنوں کے بل چل رہا تھا ، اتنے میں وہ دُرُودآیا جو اس نے مجھ پر بھیجا تھا، اُس نے اُسے پُل صراط پر کھڑا کر دیا یہاں تک کہ اُس نے پل صراط پار کر لیا۔ ( معجم کبیر ، 25 / 282، حدیث :39) صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

    تذکرہ ٔ خواجہ سیدمبارک علی شاہ الوری

    الورصوبہ راجستھان، ہند(1) کاسادات خاندان اپنی نسبی شرافت، علمیت اور قائدانہ صلاحیتوں سے مالامال ہے ،ان میں کئی ہستیوں نے دین وملت کے لیےایسی کثیر خدمات سرانجام دیں جوتاریخ کے اوراق میں نقش ہیں،تقریبا تین سوسال سے مسلمانانِ ہندوپاک ان کے فیوضات وبرکات سے مستفیض ہورہے ہیں ،اس خاندان کے ایک عظیم فرزند پاکستان کے آٹھویں بڑے شہرحیدرآباد(2 ) میں مدفون ہیں، میری مراد جوہرکانِ ولایت،گوہر بحرحقیقت،مخزنِ اسرارِ شریعت، معدنِ نورِ معرفت،پیرِطریقت،عالم شریعت حضرت خواجہ مولانا سید مبارک علی شاہ حسنی رضوی رحمۃ اللہ علیہ ہیں، اس رسالے میں ان کا مختصر ذکرخیرکیا جاتاہے ۔

    خاندان کا تعارف

    پیرطریقت حضرت خواجہ مولانا سید مبارک علی شاہ حسنی رضوی صاحب خاندانِ سادات کے چشم وچراغ تھے ، آپ حسنی رضوی سیدتھے ،44ویں پشت میں آپ کانسب حضرت امام حسن مجتبیٰ رضی اللہ عنہ (3) سے مل جاتاہے۔(4) آپ کے آباء واجداد مشہد مقدس(5) سے بلگرام(6) وہاں سے فیض آباد(7) اوروہاں سے ریاست الورمیں آئے، یہیں بودوباش اختیار کرلی ۔یہ خاندان نہایت شریف ،دین دار اور متقی تھا ، اس خاندان کا سلسلۂ نسب اس طرح ہے:مولانا سیدمبارک علی حسنی رضوی، مولانا سیدسلامت علی حسنی رضوی،مولانا حکیم سیدوزیرعلی حسنی رضوی ،سیدشاہ محورحسنی رضوی، سید ابوسعید محمود حسنی رضوی ،سیدابی نصربلخی حسنی رضوی،سید ابوکمال محمدحسنی رضوی،سیدقوت الدین محسن حسنی رضوی، سید ذکی حسن حسنی رضوی،سیدعلی حسنی رضوی، سید نورالدین ثانی حسنی رضوی،سیدصفی جفوی حسنی رضوی، سید غوث الدین حسنی رضوی، سید نورالدین حسنی رضوی، سید ابراہیم حسنی رضوی، سیدبرہان الدین حسنی رضوی، سید رضی الدین حسنی رضوی،سیدعبدالرزاق حسنی رضوی،سیدحافظ عبدالغفور حسنی رضوی، سید محمد صالح حسنی رضوی، سیدمہیمن حسنی رضوی، سیدعبداللہ ثالث حسنی رضوی، سیدشہاب الدین غوری حسنی ،سیدعبدالرحمٰن غوری حسنی، سیداسماعیل غوری حسنی، سید صفدرعلی حسنی، سیدتواب ابوالقاسم حسنی ،سیدطاہر حسنی ،سیدطیب حسنی ، سید اویس ثانی حسنی، سید عسکر حسنی، سید یحییٰ حسنی،سیدناصرالدین حسنی،سیدعلی حسنی، سیدحمود حسنی،سیدمحمود حسنی، سیدعبداللہ ثانی حسنی ،سید امام احمد حسنی، سید امام عمر حسنی ، سیدادریس اول حسنی، سید امام عبداللہ محض حسنی ،سیدامام حسن مجتبیٰ ۔ (8)

    خاندانِ مبارکیہ الورمیں

    اس خاندان کے پہلے فردجو الور آئے وہ مولانا سید مبارک علی شاہ کے جدامجد مولاناحکیم سید وزیرعلی حسنی رضوی بلگرامی ہیں،یہ عالم دین ،حکیم حازق ، اسلامی شاعر، مصنف کتب اورمعززینِ زمانہ سے تھے ، ان کا علاج حیرت انگیز ہوتاتھا ، مایوس لوگ ان کے علاج سے شفاپاتے تھے ،ریاست کے راجہ نے انہیں ریاستی طبیب مقررکیا تھا،انھوں نے 1855ء میں دہلی، لکھنؤ،آگرہ اوربریلی وغیرہ کے مشاہیربزرگوں کے حالات بنام ’’مرآۃ الہند‘‘تحریرفرمائے، جسے 1856ء میں الورسے شائع کروایا گیا تھا۔(9)

    پیدائش

    حضرت مولانا سید مبارک علی شاہ حسنی صاحب کی ولادت تقریبا 1305ھ مطابق 1888ء کومحلہ نواب پورہ ، الور (راجستھان ، ہند)میں ہوئی۔ آپ کانام الورکے مشہور محدث اور ولی اللہ داداجی میاں،شاہ ِولایت ِالور حضرت شیخ سید مبارک شاہ محدث الوری رحمۃ اللہ علیہ (10) کے نام گرامی کی نسبت سے’’ سیدمبارک علی‘‘رکھا گیا، الورکے مشہور شاعر صاحبزادہ سیدشبیرحسین اخترزید ی (11) نے آپ کی منقبت لکھی جس میں آپ کے نام و جائے پیدائش (مولد)کا اس طرح ذکر کیا ہے : مبارک ہے کہ جس پر مہرباں ہے خالق اکبر جناب رحمۃ للعالمین کا پیار ہے جس پر مبارک ہے نثارِ یاعلی کا جوخلیفہ ہے مبارک ہے کہ جس کا مولدومسکن رہا الور (12)

    والدین کا تذکرہ

    مولانا سیدمبارک علی شاہ صاحب کے والدگرامی حضرت مولانا خواجہ سید سلامت علی شاہ حسنی صاحب ایک نیک اور علمی شخصیت کے مالک تھے،آپ کوتجارہ شہر (13) میں مدارالمہام (حاکم اعلیٰ،سربراۂ کار،نائبُ السلطنت)کے عہدے پر تعینات کیا گیا، اس کے بعد آپ تجارہ کے ایک قریبی علاقے ٹپوکڑہ (14) میں تشریف لے آئے یہاں کے لوگ آپ کے معتقد تھے، آپ نے یہیں قیام فرمایا اوررشدوہدایت کا سلسلہ جاری رکھا ، یہیں آپ کا وصال ہوا،مزارمبارک یہیں ہے۔ آپ صاحب کرامات تھے ، پٹوکڑہ کی ایک شاہراہ پر بہت بڑااژدھا رہتاتھا ،لوگ اس کے خوف سے لمباراستہ اختیار کرتے تھے، جب آپ کو معلوم ہوا توآپ وہاں تشریف لے گئے ،آپ نے ایک سکے پرکچھ پڑھ کردم کیا اوراژدھے کی طرف پھینک دیا، اس کا منہ بندہوگیااور وہ دم توڑ گیا۔ (15) حضرت مولانا سیدمبارک علی شاہ صاحب کی والدہ محترمہ دینی تعلیم سےآراستہ اور سلیقہ شعارخاتون تھیں، یہ بھی سادات کے حسنی خاندان سےتعلق رکھتی تھیں۔ (16)

    کتاب کا موضوع

    کتاب کا موضوع

    Sirat-ul-Jinan

    صراط الجنان

    موبائل ایپلیکیشن

    Marfatul Quran

    معرفۃ القرآن

    موبائل ایپلیکیشن

    Faizan-e-Hadees

    فیضانِ حدیث

    موبائل ایپلیکیشن

    Prayer Time

    پریئر ٹائمز

    موبائل ایپلیکیشن

    Read and Listen

    ریڈ اینڈ لسن

    موبائل ایپلیکیشن

    Islamic EBooks

    اسلامک ای بک لائبریری

    موبائل ایپلیکیشن

    Naat Collection

    نعت کلیکشن

    موبائل ایپلیکیشن

    Bahar-e-Shariyat

    بہار شریعت

    موبائل ایپلیکیشن