30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
آخری کلام کی اہمیّت
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!موت ایک ایسا دروازہ ہے کہ اس سے ہر ایک کوگزرناپڑے گا۔جیساکہ اللہ عَزَّوَجَلَّ کاقراٰنِ مجیدفرقانِ حمیدمیں ارشادہے:
کُلُّ نَفْسٍ ذَآئِقَۃُ الْمَوْتِ
(پ ۲۱سورۃ العنکبوت آیت۵۷)
ترجمۂ کنزالایمان:ہرجان کو موت کامزہ چکھنا ہے۔
کسی کی وفات توایسی ہوتی ہے کہ لوگ اس کی موت پررشک کرتے ہیں اور ان کی نزع کے حالات پڑھ، سن کربے ساختہ زبان سے سُبْحانَ اللہعَزَّوَجَلَّ پکار اٹھتے ہیں۔ اور یہ تمنّاکرتے ہیں کہ کاش ! ہم اس کی جگہ ہوتے اورا س مبارک وفات کے مستحق ہوجاتے۔ اسکے بر خلاف کچھ لوگ ایسی حالت پر اس دنیاسے رخصت ہوتے ہیں کہ سننے دیکھنے والے بے ساختہ زبان سے اَلْاَمان وَالْحَفِیْظ پکار اٹھتے ہیں اور اس کی موت کو عبرت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ یہ بھی معلوم ہونا چاہئے کہ بوقتِ موت انسان کے آخری کلمات بڑی اہمیت کے حامل ہوا کرتے ہیں کیونکہ دنیا سے جاتے وقت آدمی کا آخری کلام اس کے خیالات واعتقادات بلکہ عمل و کردار کا بڑی حد تک آئینہ دار ہوا کرتا ہے۔ چنانچہ تبلیغِ قراٰن و سنّت کی عالمگیر غیر
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع