Wilayat ka Aasan Rasta- Tasawwur-e-Shaikh
دعوت اسلامی کی دینی خدمات دیگر ممالک میں بھی دیکھئے
  • فرض علوم
  • تنظیمی ویب سائٹ
  • جامعۃ المدینہ
  • اسلامی بہنیں
  • مجلس تراجم
  • مدرسۃ المدینہ
  • احکامِ حج
  • کنزالمدارس بورڈ
  • مدنی چینل
  • دار المدینہ
  • سوشل میڈیا
  • فیضان ایجوکیشن نیٹ ورک
  • شجرکاری
  • فیضان آن لائن اکیڈمی
  • مجلس تاجران
  • مکتبۃ المدینہ
  • رضاکارانہ
  • تنظیمی لوکیشنز
  • ڈونیشن
    Type 1 or more characters for results.
    ہسٹری

    مخصوص سرچ

    30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں

    Wilayat ka Aasan Rasta: Tasawwur-e-Shaikh | ولایت کا آسان راستہ : تصورِ شیخ

    Faizan e Tasawwur e Shaikh kitab parhne ki niyaten

    ولایت کا آسان راستہ : تصورِ شیخ
                
    تصوف کے موضوع پراعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ تَعَالٰی عَلَیْہ کے منفرد رسالہ ’’ اَلْیَاقُوْتَۃُ الْوَاسِطَۃُ فِيْ قَلْبِ عَقْدِ الرَّابِطَۃِ ‘‘ کی تشریح و تخریج بنام ولایت کا آسان راستہ تصورِ شیخ مصنّف : اعلٰی حضرت ، مجدّدِ دین وملّت ، مولانا شاہ امام احمد رضا خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰن شارح : شیخ الحدیث والتفسیر حضرت علامہ مولاناابوصالح مفتی محمد قاسم قادری مَدَّظِلَّہُ الْعَالِی پیشکش مجلس: المدینۃ العلمیۃ (شعبۂ کتب ِاعلیٰ حضرت ) ناشر مکتبۃ المدینہ باب المدینہ کراچی

    ’’فیضان تصور شیخ ‘‘کے تیرہ حُروف کی نسبت سے اس کتاب کو پڑھنے کی ’’13 نیّتیں‘‘

    فرمانِ مصطفی صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ : نِیَّۃُ الْمُؤْمِنِ خَیْرٌ مِّنْ عَمَلِہٖ مسلمان کی نیّت اس کے عمل سے بہتر ہے۔ (’’ المعجم الکبیر ‘‘ للطبرانی ، الحدیث :۵۹۴۲، ج ۶، ص ۱۸۵، داراحیاء التراث العربی بیروت ) دو مَدَنی پھول: {1} بِغیر اچّھی نیّت کے کسی بھی عملِ خیر کا ثواب نہیں ملتا۔ {2}جتنی اچّھی نیّتیں زِیادہ، اُتنا ثواب بھی زِیادہ۔ {1}رِضائے الٰہی عَزَّوَجَلَّ کیلئے اس کا اوّل تا آخِر مطالَعہ کروں گا {2} حتَّی الْوُسْعْ اِس کا باوُضُو اور {3}قِبلہ رُو مُطالَعَہ کروں گا{4} قرآنی آیات اور {5}اَحادیثِ مبارَکہ کی زِیارت کروں گا{6}جہاں جہاں ’’ اللہ ‘‘ کا نام پاک آئے گا وہاں عَزَّوَجَلَّ اور{7} جہاں جہاں ’’سرکار‘‘کا اِسْمِ مبارَک آئے گا وہاں صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم پڑھوں گا {8})اپنے ذاتی نسخے پر( ’’یادداشت‘‘ والے صفحہ پر ضَروری نِکات لکھوں گا{9})اپنے ذاتی نسخے پر( عِندَا لضَّرورت خاص خاص مقامات پر انڈر لائن کروں گا {10} کتاب مکمل پڑھنے کے لیے روزانہ چند صفحات پڑھ کر علم ِدین حاصل کرنے کے ثواب کا حقدار بنوں گا{11}اس کتاب کو پڑھ کرتصورِ شیخ قائم کرنے کی کوشش کروں گا {12} اپنے پیر ومرشد اور تمام اولیائے کرام اور بزرگان دین رَحِمَہُمُ اللّٰہ کی عقیدت وتعظیم کو دل میں مزید پختہ کرونگا {13}کتابت وغیرہ میں شَرْعی غلَطی ملی تو ناشرین کو تحریری طور پَر مُطَّلع کروں گا۔(ناشِرین ومُصَنِّف وغیرہ کو کتا بوں کی اَغلاط صِرْف زبانی بتانا خاص مفید نہیں ہوتا۔)

    المد ینۃ العلمیۃ

    از : شیخ ِ طریقت، امیر ِاہلِ سنّت ، بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطاؔر قادری رضوی ضیائی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَلٰی اِحْسَانِہٖ وَبِفَضْلِ رَسُوْلِہٖ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم تبلیغِ قرآن وسنّت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک ’’دعوتِ اسلامی‘‘ نیکی کی دعوت، اِحیائے سنّت اور اشاعتِ علمِ شریعت کو دنیا بھر میں عام کرنے کا عزمِ مُصمّم رکھتی ہے، اِن تمام اُمور کو بحسن و خوبی سر انجام دینے کے لئے متعد د مجالس کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جن میں سے ایک مجلس ’’ المد ینۃ العلمیۃ ‘‘ بھی ہے جو دعوتِ اسلامی کے علماء و مفتیانِ کرام کَثَّرَ ھُمُ اللّٰہُ تَعَالٰی پر مشتمل ہے ، جس نے خالص علمی، تحقیقی اور اشاعتی کام کا بیڑا اٹھایا ہے۔ اس کے مندرجہ ذیل چھ شعبے ہیں : {1}شعبۂ کُتبِ اعلیٰ حضرت {2}شعبۂ درسی کُتُب {3}شعبۂ اصلاحی کُتُب {4}شعبۂ ترا جمِ کتب {5}شعبۂ تفتیشِ کُتُب {6}شعبۂ تخریج ’’ المدینۃ العلمیۃ ‘‘ کی اوّلین ترجیح سرکارِ اعلیٰ حضرت اِمامِ اَہلسنّت، عظیم البَرَکت، عظیم ُالمرتبت، پروانۂ شمعِ رِسالت، مُجَدِّدِ دین ومِلَّت، حامیٔ سنّت ، ماحیٔ بِدعت، عالِمِ شَرِیْعَت، پیرِ طریقت، باعثِ خَیْر و بَرَکت، حضرتِ علاّمہ مولیٰنا الحاج الحافِظ القاری شاہ امام اَحمد رَضا خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰن کی گِراں مایہ تصانیف کو عصرِ حاضر کے تقاضوں کے مطابق حتَّی الْوَسْع سَہْل اُسلُوب میں پیش کرنا ہے۔ تمام اسلامی بھائی اور اسلامی بہنیں اِس عِلمی ، تحقیقی اور اشاعتی مدنی کام میں ہر ممکن تعاون فرمائیں اور مجلس کی طرف سے شائع ہونے والی کُتُب کا خود بھی مطالَعہ فرمائیں اور دوسروں کو بھی اِس کی ترغیب دلائیں ۔ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ ’’دعوتِ اسلامی‘‘ کی تمام مجالس بَشُمُول’’ المدینۃ العلمیۃ ‘‘ کو دن گیارہویں اور رات بارہویں ترقّی عطا فرمائے اور ہمارے ہر عملِ خیر کو زیورِ اخلاص سے آراستہ فرما کر دونوں جہاں کی بھلائی کا سبب بنائے۔ ہمیں زیرِ گنبدِ خضرا شہادت، جنّت البقیع میں مدفن اور جنّت الفردوس میں جگہ نصیب فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم رمضان المبارک ۱۴۲۵ھ

    پیش لفظ

    تصوُّرِ شیخ کا عمل بزرگانِ دین رَحِمَہُمُ اللّٰہُ الْمُبِیْن سے چلا آرہا ہے، اور اس کے طریقے بھی ان کی کتابوں میں موجود ہیں اوریہ بہت اچھا عمل ہے لیکن کچھ لوگ شیطانی بہکاوے میں آکر عوام کو گمراہ کرنے اورانہیں نیک ہستیوں سے دور کرنے کیلئے مختلف قسم کے وسوسے دیتے ہیں ، انہی وسوسوں کوجڑ سے کاٹنے کیلئے اعلیٰ حضرت امام اہلسنّت مولانا شاہ امام احمد رضا خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰن نے یہ رسالہ ’’ اَلْیَاقُوْتَۃُ الْوَاسِطَۃُ فِيْ قَلْبِ عَقْدِ الرَّابِطَۃِ ‘‘ (وہ یاقوت جو خالص عقد رابطہ کا ذریعہ ہے)۱۳۰۹ہجری میں تحریر فرمایا اورمسلمانوں کے عقائد کی اصلاح کے عظیم جذبہ کے پیش نظر اِن شیطانی وسوسوں کو دلائل کے ساتھ دور کرتے ہوئے تصورِ شیخ کے اس عمل کو نہ صرف بزرگانِ دین رَحِمَہُمُ اللّٰہُ الْمُبِیْن کے فرامین سے ثابت کیا بلکہ دلائل میں ان اکابرین کی عبارتیں بھی ذکر کیں جو وسوسہ دینے والوں کے نزدیک بھی محترم ومعتبر ہیں ۔ یہ رسالہ اپنے اختصار وجامعیت کی بناء پرفی زمانہ تشریح طلب تھا چنانچہ شیخ الحدیث مفتی ابو الصالح محمد قاسم قادری مَدَّظِلَّہُ الْعَالِی نے اس کے مشکل مقامات کی تشریح، مشکل الفاظ کی تسہیل کا کام سر انجام دیا اورپڑھنے والے کی توجہ برقرار رکھنے کیلئے خود کو امام اہلسنّت رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی جانب سے مخاطب کیاہے ۔ تبلیغ قرآن وسنت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک دعوتِ اسلامی کی مجلس ’’المدینۃ العلمیہ ‘‘ کے شعبۂ کتب اعلیٰ حضرت کے مدنی علماء نے اس پرمندرجہ ذیل کام کئے : ۱۔ آیات واحادیث اور دیگر عبارات کی مقدور بھر تخریج کی گئی ہے۔ ۲۔ آیاتِ قرآنیہ کا ترجمہ ’’ کَنْزُالْاِیْمَان ‘‘ سے کیا گیاہے۔ ۳۔ مشکل الفاظ پر بھی حَتَّی الْاِمْکَان اعراب کی ترکیب کی گئی ہے تاکہ تلفُّظ کی غلطی سے بچا جاسکے۔ ۴۔ اَغلاط سے حَتَّی الْمَقْدُور محفوظ رکھنے کیلئے تقابل، پروف ریڈنگ کے مراحل سے گزارا گیا ہے ۔ ۵۔ عربی وفارسی عبارات کا اصل کتب سے تقابل اورنظر ثانی بھی کی گئی ہے۔ ۶۔جن عبارتوں کی تخریج کتب کی عدم دستیابی کی بناء پرنہ ہوسکیں ، حاشیہ میں ان کے صرف نام لکھدیے گئے ہیں تاکہ بعد میں دستیابی کی صورت میں کسی بڑی تبدیلی کے بغیر ان کی تخریج کی جاسکے ۔ ۷۔عربی اردو اورفارسی عبارتوں کو جداگانہ فاؤنٹ سے ممتاز کیا گیا ہے۔ ۸۔طویل عربی اور فارسی عبارات کا ترجمہ ان کے سامنے ہی کردیا گیا ہے تاکہ پڑھنے اور سمجھنے میں آسانی ہو۔ ۹۔ آیاتِ قرآنیہ کو منقش بریکٹ { } ، متنِ احادیث کو ڈبل بریکٹ (( ))، اور دیگر اَہم عبارات کو Inverted commas ’’ ‘‘ سے ممتاز کیا گیا ہے۔ ۱۰۔ نئی گفتگو نئی سطرمیں درج کی گئی ہے تاکہ پڑھنے والوں کو آسانی ہو۔ ۱۱۔ علاماتِ ترقیم مثلاً:فل اسٹاپ(۔)، کومہ(، )، کالن(:) وغیرہ کا بھی اہتمام کیاگیاہے۔ ۱۲۔ فہرست میں اہم نکات کو جدا جدا لکھ کر پورے رسالہ کا اجمالی خاکہ پیش کر دیا گیا ہے۔ ۱۳۔ آخر میں مآخذ ومراجع کی فہرست، مُصَنِّفِین ومُؤلِّفِین کے نام، ان کے سنِ وفات مع مطابع ذکر کر دی گئی ہے۔ رسالہ کی ترتیب یوں رکھی گئی ہے کہ پہلے تشریح پھر امام اہلسنّت مولانا شاہ احمد رضا خان رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی تصنیف ’’ اَلْوَظِیْفَۃُ الْکَرِیْمَۃ ‘‘ سے تصورِ شیخ کا طریقہ بیان کیا گیا ہے اس کے بعد اس رسالہ کے متن کو بھی شامل کیا گیا ہے اورتخریج کا کام بھی اسی میں سرانجام دیاگیا ہے ۔ اس ’’رسالہ‘‘ کو پیش کرنے میں آپ کو جو خوبیاں دکھائی دیں وہ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ کی عطا، اس کے پیارے حبیب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَسَلَّم کی نظرِ کرم، علمائے کرام بالخصوص شیخِ طریقت امیر ِاہلسنّت، بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطار قادری مَدَّ ظِلَّہُ الْعَالِی کے فیض سے ہیں اور جو خامیاں نظر آئیں ان میں یقینا ہماری کوتاہی ہے۔ دعا ہے کہ اللّٰہ تعالیٰ اس ’’رسالہ‘‘ کو عوام و خواص کے لیے نفع بخش بنائے! آمین بجاہ النبی الامین صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَسَلَّم شعبۂ کتبِ اعلی حضرت عَلَیْہِ رَحْمَۃُ رَبِّ الْعِزَّت ( مجلس المدینۃ العلمیۃ ) بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

    تصوّر شیخ

    سوال:

    علمائے دین اس مسئلہ میں کیافرماتے ہیں کہ ایک شخص مرشد کی صورت کو فیض پانے کا وسیلہ سمجھ کر ذِکْر یا مُراقَبَہ کے وقت اس کا تَصوُّر کرتاہے چنانچہ شاہ وَلِیُّ اللّٰہ رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ نے نقشبندیوں کے اَشغال و وظائف کے بیان میں اپنی کتاب ’’ قول الجمیل ‘‘ میں فرمایا ہے: وإذا غاب الشیخ عنہ یتخیّل صورتہ بین عینیہ بوصف المحبۃ والتعظیم فتفید صورتہ ما تفید صحبتہ ۔ ترجمہ:’’اور جب مرشد اس کے پاس نہ ہو تو محبت او ر تعظیم سے اس کی صورت کو اپنی دونوں آنکھوں کے درمیان ہونے کا تصور جمائے، تو اس مرشد کی خیالی صورت وہی فائدہ دے گی جو اس کی صحبت دیتی ہے ۔‘‘ اور یہ تصور اس طور پر کرے کہ اللّٰہ تَبَارَکَ وَتَعَالٰی کی بارگاہ سے فیض مرشد میں نازل ہوکر مرید کے لطائف پر وارِد ہوتا ہے، اور یہ تصوُّر بھی اس وقت تک کرے جب تک اللّٰہ تعالیٰ کی پاک ذات سے اس مرید کا رابطہ و تعلق کامل طور پر قائم نہ ہوجائے، اور جب کامل مناسبت وتعلق حاصل ہوجائے تو پھر اس تصوُّرِ شیخ کو ضروری نہ جانے ، پس اب سوال یہ ہے کہ ایسے شخص کے لئے تصوُّرِشیخ جائز ہے یا نہیں جبکہ وہ مرشد کو صرف فیض حاصل کرنے کا واسطہ اور وسیلہ جانتا ہے، نہ عَالِمُ الْغَیْب (غیب جاننے والا) نہ حاضر و ناظر اور نہ ہی پیر کو لائق ِعبادت ولائقِ سجدہ جانتا ہے، بلکہ اِن اُمور کا غیر ِخدا کے لئے ثابت کرنا شرک سمجھتا ہے، اگر یہ تصور شیخ جائز ہے تو کیااس کی دلیل قرآن سے ہے یا حدیث سے یا مجتہدین کے اقوال سے یاامت کے اجماع سے ثابت ہے ؟ اور اگر یہ تصور جا ئز نہیں تو اَدلۂ اربعہ (قرآن، حدیث ، اجماع ، قیاس)میں اس کے ممنوع ہونے پر کون سی دلیل ہے ؟ بَیِّنُوْا تُؤْجَرُوْا (بیان کرو تمہیں اجر دیا جائے ۔)

    ا لجوا ب:

    الحمد للّٰہ الذي ھدانا لربط القلوب بأعظم برزخ بین الإمکان والوجوب والصّلاۃ والسّلام علی أجمل مطلوب أجلّ وسیلۃ لإصلاح الخطوب صلاۃ تمحو رَین العیوب وتمثّل في الفؤاد صورۃ المحبوب منشھداً بالتوحید لعلاّم الغیوب وبالرّسالۃ الکبری لشفیع الذنوب صلی اللّٰہ تعالی علیہ وسلم وعلی آلہ ’’تمام تعریفیں اس ذات کے لئے جس نے ہمیں اس مقدَّس ذات کے ساتھ دلوں کو جوڑنے کی ہدایت فرمائی جو بندے اور خدا کے درمیان سب سے عظیم وسیلہ وذریعہ ہیں یعنی حضور نبی کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَسَلَّم ، اور درودوسلام ہو اس ذات پر جو حسین ترین مطلوب، امور کو درست کرنے کے لئے سب سے جلیل القدر وسیلہ وذریعہ ہیں ایسا درودہوجو ہمارے عیبوں کے زنگ کو وصحبہ وسائط الکرم . قال الفقیر عبد المصطفی أحمد رضا المحمّدي السنّي الحنفي القادري البرکاتي البریلوي لمّ اللّٰہ تعالی شعثہ وتحت اللواء الغوثي بعثہ . مٹادے اور ہمارے دلوں میں محبوب کی صورت نقش کردے اس حال میں کہ ہم عَلاَّمُ الْغُیُوْب (غیبوں کو جاننے والی ذات) کے لئے توحید کی اور شَفِیْعُ الذُّنُوْب (گناہوں کی شفاعت فرمانے والی ذات) کیلئے سب سے بڑی رسالت کی گواہی دینے والے ہیں ، درودوسلام بھیجے اللّٰہ تعالی ان پر اور انکی آل و اصحاب پر جو جُو دوکرم کے واسطے ہیں اللّٰہ کی بارگاہ میں محتاج عبدالمصطفیٰ احمد رضا محمدی، سنی، حنفی، قادری، برکاتی، بریلوی ( اللّٰہ تعالیٰ اس کے کاموں میں ترتیب پیدا فرمائے اور قیامت کے دن حضور غوثِ پاک رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کے جھنڈے کے نیچے اٹھائے ) کہتا ہے: رابطہ قائم کرنے کیلئے مرشد کا تصور کرنا اَز روئے شرع جائز ہے، اولیائِ کرام کی بول چال میں اسے برزخ بھی کہتے ہیں اور یہ صاف دل صوفیاءکرام ( اللّٰہ تعالیٰ ان کے کامل رازوں سے ہمیں پاکیزہ فرمائے) میں انکے مُتَقَدِّمِین ومُتَأخِّرِین (اگلوں پچھلوں ) میں جاری ہے اور ان سے منقول ہے اور ان اولیائِ کرام کی بلندرتبہ تصنیفات اور عظمت و شرافت والے مکتوبات اور اَسرار ولطائف والے ملفوظات میں کثرت کے ساتھ مذکور او رموجود ہے یہ کوئی عجیب بات نہیں ہے ۔

    کتاب کا موضوع

    کتاب کا موضوع

    صراط الجنان

    موبائل ایپلیکیشن

    معرفۃ القرآن

    موبائل ایپلیکیشن

    فیضانِ حدیث

    موبائل ایپلیکیشن

    پریئر ٹائمز

    موبائل ایپلیکیشن

    ریڈ اینڈ لسن

    موبائل ایپلیکیشن

    اسلامک ای بک لائبریری

    موبائل ایپلیکیشن

    نعت کلیکشن

    موبائل ایپلیکیشن

    بہار شریعت

    موبائل ایپلیکیشن