my page 1
دعوت اسلامی کی دینی خدمات دیگر ممالک میں بھی دیکھئے
  • فرض علوم
  • تنظیمی ویب سائٹ
  • جامعۃ المدینہ
  • اسلامی بہنیں
  • مجلس تراجم
  • مدرسۃ المدینہ
  • احکامِ حج
  • کنزالمدارس بورڈ
  • مدنی چینل
  • دار المدینہ
  • سوشل میڈیا
  • فیضان ایجوکیشن نیٹ ورک
  • شجرکاری
  • فیضان آن لائن اکیڈمی
  • مجلس تاجران
  • مکتبۃ المدینہ
  • رضاکارانہ
  • تنظیمی لوکیشنز
  • ڈونیشن
    Type 1 or more characters for results.
    ہسٹری

    مخصوص سرچ

    30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں

    Ye Khushbu Kitni Dair Rehti Hai | یہ خوشبو کتنی دیررہتی ہے؟

    book_icon
    یہ خوشبو کتنی دیررہتی ہے؟
                
    اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللہ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ ط یہ خوشبو کتنی دیر رہتی ہے؟ شیطان لاکھ سُستی دِلائے یہ رِسالہ(۲۳صَفحات) مکمل پڑھ لیجیے اِنْ شَآءَ اللّٰہ معلومات کا اَنمول خزانہ ہاتھ آئے گا۔

    دُرُود شریف کی فضیلت

    فرمانِ مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم : مجھ پر دُرُودِ پاک پڑھنا پُلِ صِراط پر نُور ہے۔ جو روزِ جُمعہ مجھ پر 80 مرتبہ دُرُودِ پاک پڑھے گا اُس کے 80 سال کے گُناہ مُعاف ہوجائیں گے۔ (1) صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

    یہ خوشبو کتنی دیر رہتی ہے؟

    سُوال:
    اکثر Customer (گاہک) پوچھتے ہیں کہ یہ خوشبو کتنی دیر رہتی ہے؟ تو یہ کہنا کیسا کہ’’10 یا 12 گھنٹے رہتی ہے۔‘‘ جواب: بعض لوگ خوشبو کے بارے میں یہاں تک مبالغہ کرتے ہیں کہ ’’کپڑے دھو لوگے تب بھی خوشبو نہیں جائے گی۔‘‘ بہرحال! اگر Confirm (یقینی) پتا ہو کہ یہ خوشبو اِتنی دیر رہتی ہے تو پھر بتادیں۔ میں اِس فیلڈ سے کافی وابستہ رہا ہوں۔ دراصل خوشبو کی Fix timing (مُقرَّر وقت) بتانا بہت دشوار ہوتا ہے، کیونکہ گرمی میں دھوپ کی وجہ سے خوشبو جلدی اُڑ جاتی ہے، جبکہ سردی میں چونکہ دھوپ میں تیزی کم ہوتی ہے، اِس لئے خوشبو کم اُڑتی ہے۔ اگر خوشبو کو چولہے پر رکھ دو تو معلوم ہوجائے گا کہ اُس کا نام کیا ہے؟ کیونکہ خوشبو، جلنے سے اُڑے گی۔عام طور پر خوشبوئیں اُڑجاتی ہیں، کیونکہ ان میں Lasting یعنی ٹھہراؤ کم ہوتا ہے۔ البتہ بعض خوشبوئیں ایسی ہیں جن میں Lasting زیادہ ہوتی ہے، اُن میں سے ایک ’’صندل‘‘ بھی ہے۔ بعض خوشبوؤں میں صندل مِلائی جاتی ہے، تاکہ اُن کی Lasting بڑھے، جیسے گلاب میں Lasting بہت کم ہوتی ہے، بہت جلدی اُڑ جاتا ہے، اِس لئے اِس میں صندل مِلا کر کچھ دیر رکّھا جاتا ہے، تاکہ یہ دونوں ایک دوسرے کو جذب کرلیں، پھر اِس کی Lasting بڑھ جاتی ہے۔ بعض خوشبوئیں زمین میں دفنا دی جاتی ہیں، اِسی طرح بعض خوشبوؤں کو مِلا کر اُن کا مَحلُول اور Compound (مجموعہ) بنایا جاتا ہے اور اُسے کچھ دن کے لئے رکھ دیا جاتا ہے، تب جاکر وہ تیّار اور اِستِعمال کے قابِل ہوتی ہیں۔ اب تو تقریباً خوشبوئیں کیمیکل سے تیّار ہوتی ہیں، اصلی خوشبوئیں اب نایاب ہیں، اگر کوئی کہے گا بھی کہ ’’یہ اَصلی خوشبو ہے‘‘ تو اِعتِماد نہیں ہوگا۔ اللہ بہتر جانے۔ بعض خوشبو بیچنے والے لکھ دیتے ہیں کہ ’’یہ Super quality (عمدہ معیار) کی ہے‘‘ حالانکہ اُس خوشبو کی کوئی قیمت نہیں ہوتی اور وہ دو ٹکے کی خوشبو ہوتی ہے۔ یہ لوگ بس اندھی چلاتے ہیں۔ ہر شخص کو Super quality کا مطلب بھی پتا نہیں ہوتا۔ نہ جانے یہ لوگ ایسا کیوں لکھتے ہیں! اِس طرح یہ اپنی آخرت داؤ پر لگارہے ہوتے ہیں اور اِس لکھے ہوئے کو قیامت کے لئے اپنے خلاف گواہ بنارہے ہوتے ہیں۔ جو Super quality لکھتے ہیں وہ اپنے Super میں غور کرلیں کہ اگر وہ گھٹیا ہے تو پھر Super لکھنا جُھوٹ ہوگا، کیونکہ آپ نے دھوکا دینے کےلئے Super لکھا ہے۔پھر بعض لوگ اپنی خوشبوؤں کے طرح طرح کے نام بھی رکھ دیتے ہیں، ایسا نہیں کرنا چاہیے۔ جیسی بھی چیز ہو، مٹّی ہو یا سونا ہو، آپ بتادیں۔ اگر پوچھے کہ ’’کتنی دیر خوشبو رہے گی؟‘‘ تو اگر آپ کو Confirm (یقینی)پتا ہو یا خود تجربہ کیا ہو تو بتادیں کہ ’’اندازاً اِتنے گھنٹے خوشبو رہے گی۔‘‘ بعض اَوقات کمپنی بدلنے سے بھی خوشبو کی Quality بدل جاتی ہے۔ ایسا بھی ہوتا ہے کہ آپ نے ایک بار کوئی Compound (مجموعہ) بنایا، اُسی فارمولے سے جب آپ دوبارہ Compound بنائیں گے تو کچھ نہ کچھ فرق پڑ جائے گا۔

    مُحتاط جُملے لکھے اور بولے جائیں

    بڑا نازُک دور ہے، جھوٹ نہ بولیں اور نہ ہی دھوکا دیں۔ہم سچّے غوثِ پاک حضرت شیخ عبدُ القادِر جیلانی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ کے غُلام ہیں اور سچّے غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ کی گیارھویں مَنارہے ہیں، اِس لئے سچّائی کو لازِم پکڑ لیں۔ میرا مشورہ ہے کہ اپنی شیشیوں یا پیکٹ پر جو عِبارَتیں لکھتے ہیں اُن کے بارے میں ’’دارُ الافتاء اَہلسنّت‘‘ سے راہ نُمائی لے لیں کہ ہم نے یہ عِبارت لکھی ہے، یہ دُرُست ہے یا نہیں؟ مُحتاط عِبارت ہونی چاہیے۔ جیسا کہ مکتبۃ المدینہ والے پہلے یہ جُملہ لکھتے تھے کہ ’’فلاں چیز دستیاب ہے‘‘ میں نے اُن سے پوچھا کہ جب دُکان بند ہو تو اُس وقت بھی چیز دستیاب ہوتی ہے؟ ہر وقت چاہے دن ہو یا رات، دستیاب ہوتی ہے؟ کبھی ختم بھی نہیں ہوتی؟ تو پھر میں نے کہا کہ آپ یہ لکھا اور بولا کریں کہ ’’فُلاں چیز ہم سے طلب کریں‘‘ اِس طرح جب لوگ طلب کریں گے تو چیز ہوگی تو دے دیں گے ورنہ منع کردیں گے۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ اب مکتبۃ المدینہ کے اِعلانات میں بھی یہ ہوتا کہ ’’فُلاں کتاب مثلاً فیضانِ رمضان اِتنے ہَدِیّہ پر مکتبۃ المدینہ کی ہر شاخ سے طلب کریں۔‘‘ اب اگر کسی شاخ پر مال نہیں ہوگا تو وہ کہہ دیں گے کہ ’’ابھی مال نہیں آیا‘‘ یُوں بچت رہے گی، کیونکہ ہم نے یہ نہیں کہا کہ ’’جب طلب کرو گے تب دے ہی دیں گے۔‘‘ اگر کوئی یہ لکھتا ہے کہ ’’دستیاب ہے‘‘ تو اِسے گُناہوں بھرا جُھوٹ نہیں کہیں گے، میں نے مُحتاط جُملے دئیے ہیں۔ ظاہِر ہے کہ اُس بے چارے کی نیّت جُھوٹ بولنے کی نہیں ہوتی اور نہ ہی اُس کی معنیٰ کی طرف توجّہ ہوتی ہے، اِس لئے ٹھک کرکے کسی کو جُھوٹا، گُناہ گار، فاسق، فاجِر اور جہنّم کا حق دار بولنے کی جُرأت نہیں کرنی چاہیے۔

    ہمارے ہاں شرطیہ علاج کیا جاتا ہے یہ کہنا کیسا؟

    یہ جو سائن بورڈز لگے ہوتے ہیں یا دیواروں پر جو Chalking (یعنی چونے وغیرہ کے ذریعے لکھائی) ہوتی ہے اُن میں بھی غلَط باتیں لکھی ہوتی ہیں، جیسا کہ ’’ہمارے ہاں شرطیہ علاج کیا جاتا ہے‘‘ یہ بالکل جھوٹ ہے، دُنیا کا کوئی طبیب یہ دعویٰ نہیں کرسکتا، دعویٰ کرے گا تو ثابِت نہیں کرسکتا، کیونکہ عِلاج یقینی ہوتا ہی نہیں ہے۔(2) بندے کو صرف بخار آتا ہے اور ڈاکٹر اپنی ساری دوائیں آزمالیتا ہے، لیکن بندہ پھر بھی مَرجاتا ہے۔ پوچھا جائے کہ کیسے انتقال ہوا؟ تو کہیں گے کہ ’’چار دن سے بخار تھا، ختم ہی نہیں ہورہا تھا، اُسی میں اِنتِقال ہوگیا۔‘‘ ایسے بھی کئی مریض دیکھے ہیں جنہیں برسوں سے بخار ہوتا ہے، اُن کا بَدَن گَرَم ہی رہتا ہے اور بیماری نہیں جاتی۔ اِس کے عَلاوہ اور بھی کئی بیماریاں ہوتی ہیں جو بسا اَوقات ختم ہی نہیں ہوتیں، حالانکہ اللہ پاک نے جو بھی بیماری اُتاری ہے اُس کا عِلاج بھی اُتارا ہے۔(3) موت اور بڑھاپےکے علاوہ ہر مرض کا عِلاج ہے۔ بُڑھاپے کے لاعِلاج ہونے کی صَراحت تو حدیثِ پاک میں بھی موجود ہے۔(4) واقعی جو ایک بار بوڑھا ہوجائے پھر جَوان نہیں ہوسکتا۔ آپ نے کبھی ایسا نہیں سُنا ہوگا اور نہ ہی سُنیں گے کہ ’’کوئی بوڑھا ہوا ہو اور پھر جَوان ہوگیا ہو، لڑکا نظر آنے لگا ہو اور اُس کا اندر اور باہر سے سارا نِظام لڑکے والا ہوگیا ہو‘‘ کیونکہ بڑھاپے کا عِلاج نہیں ہے۔ اِس کے عِلاوہ کوئی بیماری لاعِلاج نہیں ہے،یہ اپنا ذِہن بنالیں۔ ڈاکٹرز کہہ دیتے ہیں کہ ’’یہ مرض لاعلاج ہے‘‘ یا یہ کہتے ہیں کہ ’’کینسر کا علاج نہیں ہے‘‘ یہ بالکل غیر مُحتاط جُملہ ہے، کیونکہ عِلاج موجود ہے، لیکن ڈاکٹرز ابھی اُس عِلاج تک نہیں پہنچ پائے۔ ڈاکٹرز کو یہ جُملہ کہنا چاہیے کہ ’’ابھی تک اِس کا عِلاج ہماری معلومات کے مطابق دریافت نہیں ہوا۔‘‘ یہ مُحتاط اور Perfect (مکمّل) جُملہ ہے، اِسے یاد کرلینا چاہیے۔ کئی کینسر کے مریض جن کا کینسر Initial stage (ابتدائی مرحلے) پر ہوتا ہے وہ آپریشن یا ڈاکٹری عِلاج سے ٹھیک بھی ہوجاتے ہیں۔ اِسی طرح کئی ایسے کینسر کے مریض جنہیں ڈاکٹرز نے منع کردیا تھا وہ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ ہمارے ’’تعویذاتِ عطّاریہ‘‘ (5) کے ذریعے بھی ٹھیک ہوئے ہیں اور اِس کی کئی مَدَنی بہاریں موجود ہیں۔

    اَذان کے دوران باتیں کرنا کیسا؟

    سُوال:
    کیا اذان کے دوران باتیں نہیں کرسکتے؟ (سری لنکا سے وہاں کی مقامی زبان میں کئے گئے سُوال کا خلاصہ) جواب: ’’بہار شریعت‘‘ میں لکھا ہے کہ اذان کے دوران بات چیت کرنے سے بُرا خاتمہ ہونے کا خوف ہے۔(6) اللہ کریم ہم سب کو بُرے خاتمے سے بچائے۔ جب اذان ہو تو چُپ رہ کر اس کا جواب دینا چاہیے، جو مؤذِّن کہتا جائے ہم بھی وہی کہتے جائیں، اِس دوران اور بھی دُعائیں پڑھی جاتی ہیں۔ دعوتِ اِسلامی کے اِشاعتی اِدارے مکتبۃ المدینہ کی کتاب ’’نَماز کے احکام‘‘(7) میں ایک رِسالہ ’’فیضانِ اَذان‘‘ ہے، اُس میں اِس کی تفصیل موجود ہے۔

    نَماز کے بعد مُصَلّے کا کونالوٹ دینا کیسا؟

    سُوال:
    بعض لوگ نَماز پڑھنے کے بعد مُصَلّے کا ایک کونا اندر کی طرف لوٹ دیتے ہیں، ایسا کرنا کیسا؟ جواب: در اصل مُصَلّے کا کونا لوٹنے کا مُعامَلہ بہت پُرانا ہے، اعلیٰ حضرت اِمام اَحمد رضا خان رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ نے بھی ’’فتاویٰ رَضَویّہ شریف‘‘ میں اِس کا تذکرہ کیا ہے اور کچھ رِوایتیں نقل فرمائی ہیں جن میں یہ مضمون ہے کہ لباس تہہ یعنی Fold کرکے رکھو! کیونکہ جو کپڑے Fold کئے ہوئے نہیں ہوتے، اُنہیں شیطان پہنتا اور اِستِعمال کرتا ہے۔ اِسی طرح بستر بھی فولڈ کرکے رکھو! ورنہ شیطان اُس کو بھی اِستِعمال کرتا ہے۔(8) ہمارے یہاں کپڑے Hanger پر لٹکانے کا رَواج ہے، حالانکہ تہہ کرکے رکھنے چاہئیں۔ نَماز پڑھنے کے بعد پُورا مُصَلّٰی ہی لپیٹ کررکھ دینا بہتر ہے۔ (9)

    جُمعہ کے خطبے کے وقت کیسے بیٹھنا چاہیے؟

    سُوال:
    جُمعہ کے خطبے کے وقت کیسے بیٹھنا چاہیے؟ (سوشل میڈیا کے ذریعے سُوال) جواب: دو زانو بیٹھیں جس طرح اَلتَّحِیّات میں بیٹھتے ہیں، پہلے خطبے میں نماز کی طرح ہاتھ باندھ لیں اور دوسرے خطبے میں ران پر اِس طرح ہاتھ رکھ لیں جس طرح اَلتَّحِیّات میں رکھتے ہیں،(10) مُنہ خطبہ دینے والے خطیب کی طرف ہو۔(11) ایک چُٹکلایہ ہے کہ ہمارے ہاں خطبے سے پہلے ’’خطبے کے سات7 مَدَنی پھول‘‘ (12) پڑھ کر سُنائے جاتےہیں جن میں کہا جاتا ہے کہ ’’خطیب کی طرف مُنہ کرکے بیٹھنا ہے۔‘‘ اب ہماری شخصیات یعنی اِسلامی بھائی جو (فیضان مدینہ کی محراب کے اُوپر والے حصّےمیں) بدل بدل کر جُمعہ کی نَماز پڑھنے آتے ہیں وہ تھوڑا سا مُڑنے کی تکلیف بھی گوارا نہیں کرتے، جس وقت مَدَنی پھول سُنائے جارہے ہوتے ہیں تو خُدا جانے اُن کا ذِہن کہاں گھوم رہا ہوتا ہے! شاید اُنہیں مَدَنی پھول سمجھ نہیں آتے ہوں۔ حالانکہ میری اپنی کُرسی(13) خطیب کے رُخ کی طرف تِرچھی رکّھی ہوتی ہے، یہ خُدا کے بندے اِس پر بھی غور نہیں کرتے کہ ’’یہ تِرچھی کیوں رکّھی ہوئی ہے؟‘‘سوچتے ہوں گے کہ ’’کوئی حکمت ہوگی‘‘ جبکہ حکمت خطیب صاحب بتارہے ہوتے ہیں۔ اسی طرح جو نیچے فیضانِ مدینہ کی مسجد میں ہوتے ہیں وہ بھی نہیں ہلتے اور خطیب کی طرف مُنہ نہیں کرتے۔ حالانکہ خطیب کی طرف مُنہ کرنا ایک مستحب اور نیکی کا کام ہے(14) یہ ان سے نہیں ہوتا، جبکہ ہرنیکی جنّت دلاتی ہے۔ ہر جُمعہ کو خطیب صاحب مَدَنی پھول سُناتے ہیں، لیکن قوم اُنہیں لِفٹ ہی نہیں کرواتی۔ بعض ہوتے ہیں جو خطیب کی طرف مُنہ کرتے ہیں، لیکن اکثر لوگوں کی عادت نہیں ہے اور نہ ہی وہ اِسے Serious (یعنی سنجیدگی سے)لیتے ہیں، بس سُنی اَن سُنی کردیتے ہیں، اللہ پاک ہمیں توفیق نصیب کرے اور نیکیوں کا حریص بنادے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّم
    1…… جامع صغیر، حرف الصاد، ص۳۲۰، حدیث:۵۱۹۱۔ 2…… رد المحتار، کتاب الحظر والإباحة، فصل فی البیع، ۹/۶۴۱۔ 3…… ترمذی، کتاب الطبّ، باب ما جاء فی الدواء والحثّ علیه، ۴/۴، حديث:۲۰۴۵۔ 4…… ترمذی، کتاب الطبّ، باب ما جاء فی الدواء والحثّ علیه، ۴/۴، حديث:۲۰۴۵۔ 5…… اَلْحَمْدُ لِلّٰہ ”مجلس مکتوبات و تعویذاتِ عطّاریہ“شب و روز پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کی دُکھیاری اُمّت کی غمخواری کرنے میں مَصْرُوفِ عمل ہے۔ ہر ماہ تقریباًدو لاکھ چوبیس ہزار (2,24,000)بیماروں اور پریشان حال لوگوں میں کم وبیش 4 لاکھ سے زائدتعویذات و اَورادِ عطّاریّہ رِضائے الٰہی کے لئے بالکل مُفت تَقْسِیم کئے جاتے ہیں۔ تعویذاتِ عطاریہ کی برکتیں فقط پاکستان تک ہی مَحْدُود نہیں بلکہ پاکستان کے ساتھ ساتھ دِیگر مُمالک مَثَلاً ساؤتھ افریقہ، امریکہ اور اِنگلینڈ وغیرہ میں بھی تعویذاتِ عطّاریہ کے سینکڑوں بستے لگائے جاتے ہیں۔ 6…… بہار شریعت، ۱/۴۷۳، حصّہ:۳۔ 7…… ’’نَماز کے اَحکام‘‘ امیرِ اَہلِ سُنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کا مایہ ناز تصنیف ہے جس کے 499 صفحات ہیں۔ اِس کتاب میں 12 رسائل شامِل ہیں جن کے نام یہ ہیں: (1)وُضو کا طریقہ (2)وُضو اور سائنس (3)غسل کا طریقہ (4)فیضانِ اَذان (5)نَماز کا طریقہ (6)مُسافِر کی نَماز (7)قضا نمازوں کا طریقہ (8)نَمازِ جنازہ کا طریقہ (9)فیضانِ جُمعہ (10)نَمازِ عید کا طریقہ (11)مَدَنی وصیت نامہ (12)فاتحہ کا طریقہ۔ اِس کتاب کا مطالعہ ہر مرد و عورت کے لئے یکساں مفید ہے۔ اِس کتاب کو مکتبۃ المدینہ سے ہدیۃً طلب کیا جاسکتا ہے۔ 8…… فرمانِ مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم : اپنے کپڑے لپیٹ دیا کرو! تاکہ ان کی مضبوطی باقی رہے، بے شک شیطان جس کپڑے کو لپٹا ہوا پاتا ہےاسے نہیں پہنتا اور جسے پھیلا ہوا پاتا ہے اسے پہن لیتا ہے۔ (معجم اوسط، من اسمه محمد، ۴/۱۹۸، حدیث:۵۷۰۲) ایک روایت ہے: جس بستر پر کوئی انسان سوتا نہ ہو اس پر شیطان سوتا ہے (لہٰذا بستر لپیٹ دیا کرو) (حلیة الاولیاء، خالد بن معدان، ۵/۲۴۴، رقم:۶۹۸۶) اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: ان احادیث سے اس (مُصَلّے کا کونا لوٹ دینے) کی اصل نکل سکتی ہے اور پورا لپیٹ دینا بہتر ہے۔(فتاوی رضویہ، ۶/۲۰۶) 9…… نماز پڑھنے کے بعد مُصلے کولپیٹ کر رکھ دیتے ہیں، یہ اچھی بات ہے کہ اس میں زیادہ احتیاط ہے، مگر بعض لوگ جانماز کا صرف کونا لوٹ دیتے ہیں اور یہ کہتے ہیں کہ ایسا نہ کرنے میں اس پر شیطان نما زپڑھے گا یہ بے اصل ہے۔ (بہارشریعت، ۳/۴۹۹، حصہ:۱۶) 10…… مراٰۃ المناجیح، ۲/۳۳۸۔ 11…… ترمذی،کتاب الجمعة، باب فی استقبال الإمام إذا خطب، ۲/۴۴، حدیث:۵۰۹۔ 12…… یہ امیر اہلِ سُنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے مرتب کردہ نِکات ہیں جن میں خطبۂ جُمعہ کے آداب بیان کئے گئے ہیں۔ (شعبہ فیضانِ مَدَنی مذاکرہ) 13…… خرابیٔ صحّت کی وجہ سے آج کل امیرِ اَہلِ سُنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کرسی پر بیٹھ کر نَماز ادا فرماتے ہیں۔ (شعبہ فیضانِ مَدَنی مذاکرہ) 14…… ترمذی، کتاب الجمعة، باب فی استقبال الإمام إذا خطب، ۲/۴۴، حدیث:۵۰۹ ملخصاً۔

    کتاب کا موضوع

    کتاب کا موضوع

    Sirat-ul-Jinan

    صراط الجنان

    موبائل ایپلیکیشن

    Marfatul Quran

    معرفۃ القرآن

    موبائل ایپلیکیشن

    Faizan-e-Hadees

    فیضانِ حدیث

    موبائل ایپلیکیشن

    Prayer Time

    پریئر ٹائمز

    موبائل ایپلیکیشن

    Read and Listen

    ریڈ اینڈ لسن

    موبائل ایپلیکیشن

    Islamic EBooks

    اسلامک ای بک لائبریری

    موبائل ایپلیکیشن

    Naat Collection

    نعت کلیکشن

    موبائل ایپلیکیشن

    Bahar-e-Shariyat

    بہار شریعت

    موبائل ایپلیکیشن