Book Name:Naza ki Sakhtiyan

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                                    صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّدٍ

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!آ پ نے سُنا کہ سَیِّدُنا کعب رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ  نے فرمایا : موت اُس خاردار تار کی مانند ہے،  جس کے کانٹے انسان کی ہر رَگ میں پَیْوَسْت ہوں۔ اور سَیِّدُنا عَمْرو بن عاص رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ  نے تو اس سے بھی واضح مَنْظر کَشی کرتے ہوئے فرمایا:کہ جیسے کندھوں پر پہاڑ ہوں، آسمان و زمین آپس میں مل گئے ہوں اور میں ان کے دَرمیان اس حا ل میں ہوں کہ میرے پیٹ میں ایک کانٹے دار ٹہنی بھی ہو اور سَیِّدُنا شدّاد رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ  نے فرمایا کہ اگر مُردَہ قَبْر سے نکل کر دُنیا والوں کو موت کی تکلیف کی کیفیَّت بتا دے  توان کی زِنْدگی اَجِیْرَن ہوجاۓ اور ان کا سُکون غَارَتْ ہوجاۓ۔ ان تمام اَقْوَال سے مَعْلُوم  ہوا کہ جتنادرد اور تکلیف وَقْتِ نزع میں ہے دُنیا کی کسی اور چیز میں نہیں۔ پھر صِرْف یہی نہیں بلکہ ایک طرف موت کے یہ مَصائِب ہوں گے تو دوسری طرف شیطان لَعِیْن کے ہتھکنڈوں سے بچ کر دُنیا سے اِیْمان سَلامت لے جانے کا نَازُک مَرْحَلَہ دَرْپیش ہوگا ۔آہ!آہ!آہ!موت کے وَقْت اِیمان چھیننے کیلئے شیطان طرح طرح کے ہتھ کَنْڈے اِسْتعمال کریگا، حتٰی کہ ماں باپ کا رُوپ دھار کر بھی اِیمان پرڈاکے ڈالے گا اور یَہُود ونَصاریٰ کو دُرُسْتْ ثابت کرنے کی مَذمُوم سَعْی(کوشش) کرے گا۔یقیناً وہ ایسا نازُک موقع ہو گا کہ بس جس پر اللہ رَحْمٰن عَزَّ  وَجَلَّ کاخاص کرم و اِحْسان ہوگا ،وہی کامیاب و کامران ہو گا اور اسی کا اِیْمان سَلامت رہے گا ۔

امیرِ اہلسنّت دامت برکاتہم العالیہ اپنے فکر انگیز رسالے "بُرے خاتمے کے اسباب" میں لکھتے ہیں:

منقول ہے:جب انسان نَزع کے عالَم میں ہوتا ہے دو شیطان اُس کے دائیں بائیں آکر بیٹھ جاتے ہیں۔ دائیں طرف والا شیطان اُس کے والِد کا رُوپ دھار کر کہتا ہے:بیٹا !دیکھ میں تیرا مہربان وشفیق باپ ہوں، میں تجھے نصیحت کرتاہوں کہ تُو نصاریٰ کا مذہب اِختِیار کرکے مرنا کیوں کہ وُہی سب سے بہترین