Book Name:Barkat e Zakat
زکوٰۃ نہ دینا مال کی بربادی کا سبب ہے ۔ آیئے !اس ضمن میں دو فرامینِ مصطفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سَمَاعَتْ فرمایئے :
1. خشکی وتَرِی میں جو مال ضائع ہوا ہے، وہ زکوٰۃ نہ دینے کی وجہ سے تَـلَـفْ ہُوا ہے ۔([1])
2. زکوۃ کا مال جس میں مِلا ہوگا، اسے تباہ وبرباد کردے گا ۔([2])
صَدْرُ الشّرِیعہ ،بَدرُالطَّرِیقہ مفتی محمد اَمجد علی اعظمی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْغَنِی اس حدیث کی وَضَاحت کرتے ہوئے لکھتے ہیں: بعض اَئِمَّہ نے اس حدیث کے یہ معنی بیان کیے کہ زکاۃ (زکوٰۃ) واجِب ہُوئی اور اَدَا نہ کی اور اپنے مال میں مِلائے رہا تو یہ حَرَام اُس حلال کو ہَلاک کر دے گا اور امام احمد (رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ )نے فرمایا کہ معنی یہ ہیں کہ مالدار شخص مالِ زکاۃ (زکوٰۃ) لے تویہ مالِ زکاۃ (زکوٰۃ) اُس کے مال کو ہَلاک کر دے گا کہ زکاۃ (زکوٰۃ) تو فقیروں کے لئے ہے اور دونوں معنی صحیح ہیں۔(بہارِشریعت،ج۱،حصہ ۵،ص۸۷۱)
زکوٰۃ ادا نہ کرنے والی قَوم کو اِجتماعی نُقصان کا سامنا کرنا پڑے گا۔ آیئے اس بارے میں دو فرامینِ مصطفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَسنیئے:
1. جوقوم زکوٰۃ نہ دے گی،اللہ عَزَّ وَجَلَّ اُسے قَحط میں مبتلا فرمائے گا ۔([3])
2. جب لوگ زکوٰۃ کی ادا ئیگی چھوڑ دیتے ہیں ،تو اللہ عَزَّ وَجَلَّ بارش کو روک دیتا ہے، اگر زمین پر