Hazrat e Aisha ki Shan e ilmi

Book Name:Hazrat e Aisha ki Shan e ilmi

دنیا و آخرت دونوں سنورتی ہیں اور یہی علم ذریْعۂ نجات ہے اور اسی کی قرآن و حدیث میں تعریفیں آئی ہیں اور اسی کی تعلیم کی طرف توجہ دلائی گئی ہے۔ (بہار شریعت ،۳/۶۱۸، ملخصاً)

                        اَلْحَمْدُ لِلّٰہعَزَّ  وَجَلَّ جامعۃ المدینہ میں طلبہ کونُورِ علم سے مُنوَّر کرنے کے ساتھ ساتھ گناہوں سے بچنے اور نیکیاں کرنے کی ترغیب بھی دلائی جاتی ہے  اس کے علاوہ  جامعۃ المدینہ کے طلبہ جدول کے مطابق  راہِ خدامیں عاشقانِ رسول کے ساتھ  مدنی قافلوں کے مُسافر بنتے ہیں بلکہ بعض خوش نصیب تو 12 ماہ کے  مَدَنی قافلے میں سفرکی سعادت بھی پاتے ہیں،شیخِ طریقت،اَمِیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  کے عطاکردہ 92 مدنی انعامات پر عمل کرتے ہوئے روزانہ مدنی انعامات کا رسالہ پُر کر کے ہر  مدنی ماہ  کی پہلی تاریخ کو جمع کرواتے ہیں۔ آپ بھی اپنے بچوں کو جامعۃُالمدینہ میں داخل کروائیے نیزاپنے بھائیوں، دوستوں، عزیزوں اور دیگر رشتہ داروں پر انفرادی کوشش کیجئے اورانہیں اپنے بچوں کوجامعۃُ المدینہ میں داخل کروانے کا ذہن دیجئے۔اس سے ہر طرف علم کی روشنی پھیلے گی اور جہالت کے اندھیرے چھٹیں گے اورآپ کے لیے بھی صدقۂ جاریہ کاسلسلہ بھی ہو جائے گا ۔ اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

        میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ہمیں چاہئے کہ ہم بھی حضرت سَیِّدَتُنا عائشہ صِدِّیقہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہَا  کی علمی شان و شوکت کو مدِّ نظر رکھتے ہوئے  علمِ دین حاصل کریں اور اپنی اولاد کی دینی تعلیم و تَرْبِیَت پر بھی خاص توجہ دیں،افسوس! آج کل اسلامی تعلیمات سے دُوری اور اَغیار(یعنی   غیرمسلموں) کی اندھی تقلید نے مسلمانوں کو کہیں کا نہیں چھوڑا، بدقسمتی سے اب ہمارے رہن سہن کے طور طریقے اور رُسُومات  اسلامی تعلیما ت کے سراسر خلاف نظر آتے ہیں، ایسے مشکل حالات میں اپنی اولاد خُصُوصاً بیٹی کی دُرُسْت اسلامی تَرْبِیَت انتہائی مشکل نظر آتی ہے لہٰذا اگر ہم اپنی بیٹی کی صحیح تَرْبِیَت کرنا چاہتے ہیں تو سب سے پہلے اسلامی معلومات حاصل کرنا ضروری ہیں تاکہ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ہم صحیح معنوں میں اپنا منصبی فرض اَدا کرسکیں کیونکہ آج کی بیٹی کل کسی کی بیوی اور بہو ہوگی، پھر ماں اور بعد