Book Name:Hazrat e Aisha ki Shan e ilmi
میں ماہَر ہو گئیں،بِلاشبہ اِس میں رحمتِ الٰہی آپ کے شاملِ حال تھی،اس میں آپ کی بھرپور توجُّہ اور باکمال حافظے کا بھی بہت بڑا کردار ہے۔فقہی مسائل اور طِبّی معلومات کے علاوہ آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہَا کو قرآن و حدیث کو سمجھنے کے معاملے میں بھی اعلیٰ صلاحیت حاصل رہی، یہی وجہ ہے کہ جب کسی مسئلے کی وضاحت یا آیت کی تفسیرو تشریح وغیرہ کے معاملے میں صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کو کسی قِسم کی اُلجھن کا سامنا ہوتا تو وہ مومنین کی ماں اورحبیبۂ حبیبِ خدا رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَا کی بارگاہِ مُقَدَّسہ میں حاضر ہوجاتے، اِس لئے کہ وہ جانتے تھے کہ آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَا کو بارگاہِ رسالت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ میں خاص قُرب حاصل ہے اور آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی تمام اَزواجِ مُطَہَّرات میں فِقہی مسائل جاننے اورقرآنِ کریم سمجھنے کی سب سے زیادہ قابلیت آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَا ہی کے حصّے میں آئی ،یقیناً یہ سب صحبتِ مُصْطَفٰے ہی کا توفیضان تھا کہ جس کی بدولت آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَا کو عُلُوم و فُنُون کے میدان میں بے مثال و باکمال عِلمی موتی عطا ہوئے حتی کہ آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَا کو پاکیزہ و مُقَدَّس کلام،قرآنِ کریم کی آیات کے باقاعدہ شانِ نزول اور حج وغیرہ کے مسائل کا بھی اچھی طرح علم تھا جنہیں آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَا اَصحابِ رسول عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کے سامنے نہایت ہی شاندار انداز میں بیان فرمادِیا کرتی تھیں۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!یہ ایک اٹل حقیقت ہے کہ مختلف قسم کےپھول اپنے اندرطرح طرح کی کشش،خوبصورتی ،خوشبو اور فائدے رکھتے ہیں،ہر ایک دل و دماغ کو تازگی بخشتا ہے، یقیناًان پھولوں کی اہمیت سے انکار ممکن نہیں مگر اس حقیقت کو بھی نہیں جھٹلایا جاسکتا کہ جو رُتبہ گلاب کے پھول کو حاصل ہے، وہ کسی اور پھول کو حاصل نہیں کیونکہ وہ ایسا حسین و دلکش پھول ہے، جسے ہر لحاظ سے دیگر تمام پھولوں پر فوقیت حاصل ہے،اسی طرح تمام اُمَّہاتُ المُؤمنین رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُنَّ اَجْمَعِیْن بھی مقام و مرتبے اور فہم و فراست میں دیگر عورتوں سے لائق و فائق، سب کی سب اعلیٰ درجے کی ولیّات، نہایت عُمدہ صِفات سے