Hazrat e Aisha ki Shan e ilmi

Book Name:Hazrat e Aisha ki Shan e ilmi

کی برکتوں اور اُس  کے فیض سے فیضیاب ہونا صرف مردوں کے ساتھ خاص نہیں ،اگر عورتیں بھی ہِمّت کریں تو وہ دن دُور نہیں کہ اُن میں بھی کوئی عالمہ،کوئی محدِّثہ،کوئی مفسِّرہ بلکہ  مُفْتِیہ بن کر اُبھرے اور مُعاشرے کے بگاڑ کو سُدھارنے میں اپنا کردار اَدا کرے،مگر افسوس !بدقسمتی سے اب ایسی مدنی سوچ رکھنے والیوں کی تعداد انتہائی قلیل ہے اور مردوں کی طرح عورتوں کی بھی اکثریّت علمِ دین سے محروم ہے شاید اسی وجہ سے ہمارا معاشرہ بے شُمار دینی و دُنیاوی پستیوں کا شکار نظر آرہا ہے ۔

       شیخ ُالحدیث، حضرت علّامہ عبدُ المُصْطَفٰے اعظمی رَحمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:آج کل مسلمان مردوں اور عورتوں میں علمِ دین سیکھنے سکھانے اور دین کی باتوں کے جاننے کا جذبہ اور ذوق و شوق تقریباً مِٹ چکا ہے اِس لئے ہر طرف بے عملی کا سیلاب بڑھتا جا رہا ہے ہزاروں نوجوان لڑکے اور لڑکیاں دین و مذہب سے آزاد اور خُدا عَزَّ  وَجَلَّ و رسول صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے بیزار ہو کر جانوروں کی طرح بے لگام ہو رہے ہیں ۔اس بے عملی کے طوفان کا ایک ہی سبب ہے کہ مسلمانوں نے خُود بھی دین کا علم پڑھنا چھوڑ دِیا اور اپنے بچّوں کو بھی علمِ دین نہیں پڑھایا، اس لئے بے حد ضروری ہے کہ مسلمان مرد و عورت خُود بھی فُرصت نکال کر دین کی ضروری باتوں کا علم حاصل کریں اور اپنے بچّوں اور بچّیوں کو بھی ضروری باتیں بچپن ہی سے بتاتے اور سکھاتے رہیں اگر اپنے بچّوں کو علم دین پڑھا کر عالم نہیں بنا سکتے تو کم سے کم ان کو دین کا اتنا علم تو سکھا دیں کہ وہ مسلمان باقی رہ جائیں۔(1)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

        میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!بِلا شبہ علم وہ عظیم وصف ہے کہ جس کی برکت سے اُمُّ الْمُومنین حضرت سَیِّدَتُنا عائشہ صِدِّیقہ طَیِّبہ طاہرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَا کو دیگر اَزواجِ مُطَہَّرَات رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُنَّ  پر ایک خاص برتری حاصل رہی،حالانکہ تمام کی تمام اَزواجِ مُطَہَّرَات رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُنَّ  اپنی اپنی جگہ عِلمی میدان کی زبردست شہسُوار تھیں مگر حدیثِ پاک کی روشنی میں اگر حضرت عائشہ صِدِّیقہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہَا  کے

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

[1] جنتی زیور،ص۴۵۷بتغیر قلیل