Book Name:Qaboliyat e Dua Kay Waqiyat
اعلیٰ حضرت ،امام احمد رضا خان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:اے عزیز! دُعا طَائِر (یعنی پرندہ)ہے اور دُرُود شَہْپَر(یعنی اس کا سب سے بڑا پَر ہے)، طائرِ بے پَر کیا اُڑ سکتاہے!
پرندے کے بازُو کا سب سے بڑا پَرکہ جس کے بغیر کوئی پرندہ پرواز نہیں کرسکتا اسے شَہْپر کہا جاتا ہے ۔ یعنی دُعا ایک پرندہ اور دُرُودِ پاک اس کے شَہْپر کی مانِنْد ہے لہٰذا ایسا پرندہ جس کا شَہْپر ہی نہ ہو وہ کیا اُڑے گا ایسے ہی وہ دُعا جو دُرُودِ پاک سے خالی ہو کیسے مَقبُول ہوسکتی ہے؟([1])
لہٰذا ہمیں چاہئے کہ چلتے پھرتے،اُٹھتے بیٹھتے دُرُودِ پاک کی کثرت کیا کریں، بالخصوص اپنی دُعاؤں کے شُروع اور آخر میں تو نبیِ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ذاتِ مُبارک پر دُرُودِپاک لازمی پڑھا کریں،اس کی بَرَکت سے ہماری دُعائیں بارگاہِ الٰہی میں مَقبُول ہوں گی۔ اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ
نظر کا نُور دلوں کیلئے قَرار دُرُود عَقِیدتوں کا چَمن، رُوح کا نِکھار دُرُود
چراغِ یاسِ مُسلسل کے گُھپ اَندھیروں میں غَموں کی دُھوپ میں ہے ابرِ سایہ دار دُرُود
دُرُود رُوح کی بالِیدگی کا ساماں ہے جَبِینِ شوق کو دیتا ہے اک نِکھار دُرُود
دُرُود نغمہئ نعتِ نبی کا زِینہ ہے سدا بہار دُعاؤں کا ہے وقار دُرُود
گُلاب ذِہن کے پردوں پہ کِھلنے لگتے ہیں زَباں پہ جب بھی مِری آتا ہے مُشکبار دُرُود
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!یاد رکھئے!دُعا دُنیا و آخرت کی ڈھیروں بھلائیاں حاصل کرنے کا ذریعہ ہے،دُعااللہعَزَّ وَجَلَّ سے مُناجات(یعنی اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی تعریف اوراپنی عاجزی کا اِظہار)کرنے،اس کا قُرْب