Book Name:Buzurgon Ki Gheebat Say Nafrat
گا۔([1])٭رسولِ اکرم، نُورِ مُجَسَّم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ چلتے تو تھوڑا آگے جھک کر چلتے گویا کہ آپ بُلندی سے اُتر رہے ہیں۔([2]) ٭اگر کوئی رُکاوٹ نہ ہو تو راستے کے کنارے کنارے درمِیانی رفتار سے چلئے،نہ اتنا تیز کہ لوگوں کی نگاہیں آپ کی طرف اُٹھیں کہ دوڑے دوڑے کہاں جارہا ہے اور نہ اِتنا آہِستہ کہ دیکھنے والے کو آپ بیمار لگیں۔ ٭راہ چلتے وقت بِلا ضرورت اِدھر اُدھر دیکھنا سنّت نہیں،نیچی نظریں کئے پُروَقار طریقے پر چلئے۔٭چلنے یا سیڑھی چڑھنے اُترنے میں یہ احتیاط کیجئے کہ جوتوں کی آواز پیدا نہ ہو۔٭راستے میں دو (2)عورَتیں کھڑی ہوں یا جارہی ہوں تو ان کے بیچ میں سے نہ گزرئیے کہ حدیثِ پاک میں اس کی مُمانَعَت آئی ہے۔([3])٭بعض لوگوں کی عادت ہوتی ہے کہ راہ چلتے ہوئے جو چیز بھی آڑے آئے اُسے لاتیں مارتے جاتے ہیں،یہ قطعاً غیرمُھَـذَّب طریقہ ہے،اِس طرح پاؤں زخمی ہونے کا بھی اندیشہ رہتا ہے نیزاَخبارات یا لکھائی والے ڈبوں، پیکٹوں اور مِنرل واٹر کی خالی بوتلوں وغیرہ پر لات مارنا بے اَدَبی بھی ہے۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
طرح طرح کی ہزاروں سنّتیں سیکھنے کیلئے مکتبۃُ المدینہ کی مطبوعہ دو کُتُب بہارِ شریعت حصّہ16 (312صفحات ) نیز 120صَفَحات کی کتاب ”سُنّتیں اور آداب“ ھدِیّۃً حاصِل کیجئے اور پڑھئے۔
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد