Waham Aur Bad Shuguni

Book Name:Waham Aur Bad Shuguni

اورسب سے بڑا بچہ(پَلوٹھا، پَہلوٹھا)باہر نکلے تو بجلی اس پر گِر جائے گی٭بچے کے دانٹ اُلٹے نکلیں  تو ننھیال (یعنی ماموں  وغیرہ )پر بھاری ہوتے ہیں  ٭چھوٹا  بچہ کسی کی ٹانگ کے نیچے سے گزر جائے تو اس کا قد چھوٹا رہ جاتا ہے ٭بچہ سویا ہو ا ہواُس کے اُوپر سے کوئی پھلانگ کر گزر جائے تو بچے کا قد چھوٹا رہ جاتا ہے ٭مغرب کے بعد دروازے میں  نہیں  بیٹھنا چاہئے کیونکہ بلائیں  گزر رہی ہوتی ہیں  ٭زلزلے کے وَقْت بھاگتے ہوئے جو زمین پر گِر گیا وہ گُونگا ہوجائے گا ٭رات کو آئینہ دیکھنے سے چہرے پر جُھریاں  پڑتی ہیں  ٭انگلیاں  چٹخانے سے نُحوست آتی ہے   ٭سورج گرہن کے وَقْت "اُمید والی عورت"چُھری سے کوئی چیز نہ کاٹے کہ بچہ پیدا ہوگا تو اس کا ہاتھ یا پاؤں  کٹا یا چِرا ہوا ہوگا ٭نومَولُود(نئے پیداہونے والے بچے)کے کپڑے دھو کر نچوڑے نہیں  جاتے کہ اس سے بچے کے جسم میں  درد ہوگا ٭کبھی نمبروں(Numbers)سے بَدفالی لیتے ہیں (بالخصوص یورپی ممالک کے رہنے والے)، اسی لئے ان کی بڑی بڑی عمارتوں  میں 13 نمبر والی منزل نہیں  ہوتی(بارھویں  منزل کے بعد والی منزل کو چودھویں  منزل قرار دے لیتے ہیں)، اسی طرح ان کے اسپتالوں  میں 13 نمبر والابستر یا کمرہ (Room) بھی نہیں  پایا جاتا کیونکہ وہ اس نمبر کو منحوس سمجھتے ہیں  ٭مغرب کی اذان کے وَقْت تمام لائٹیں  روشن کردینی چاہئیں  ورنہ بلائیں  اُترتی ہیں۔ بیان کردہ بَدشگونیوں  کے علاوہ بھی مختلف معاشروں ،قوموں ، برادریوں  میں  مختلف بَدشگونیاں  پائی جاتی ہیں  ۔(بدشگونی،ص۱۶تا۱۸)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ہم میں سے جو بھی اس طرح کی بدشگونیوں  کا شکار ہے تو اسے چاہئے کہ سمجھداری کا مُظاہرہ کرتے ہوئے فوراً اس مرض سے پیچھا چُھڑائے کیونکہ بدشگونی  کی تباہ کاریاں اس قدر زیادہ ہیں کہ اَلْاَمَان وَالْحَفِیْظ۔

آئیے!عبرت کے لئےبدشگونی کی چند تباہ کاریوں سے متعلق سنتے ہیں۔چنانچہ

بدشگونی کی تباہ کاریاں

دعوتِ اسلامی کے اشاعتی ادارے مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ126صفحات پر مشتمل کتاب” بدشگونی“