Bachon Par Shafqat-e-Mustafa

Book Name:Bachon Par Shafqat-e-Mustafa

(1)باپ،خدا کی ان امانتوں(یعنی بچوں)کے ساتھ شفقت ومحبت کابرتاؤ رکھے۔(2)انہیں پیار کرے۔(3)بدن سے لپٹائے۔(4)کندھے پر چڑھائے۔(5)ان کے ہنسنے، کھیلنے، بہلنے کی باتیں کرے۔ (6)ان کی دِلجُوئی، دلداری، رعایت ومحافظت ہر وقت حتّٰی کہ نماز وخطبہ میں بھی ملحوظ رکھے۔(7) نیا میوہ، نیا پھل پہلے اِنہی کو دے کہ وہ بھی تازے پھل ہیں، نئے کو نیا مناسب ہے۔(8) کبھی کبھی حسبِ استطاعت انہیں شیرینی وغیرہ کھانے،پہننے، کھیلنے کی اچھی چیز(جو)کہ شرعاً جائز ہو،دیتا رہے۔ (9)بہلانے کیلئے جھوٹا وعدہ نہ کرے بلکہ بچے سے بھی وعدہ وہی جائز ہے جس کو پورا کرنے کاارادہ رکھتا ہو۔ (10)اپنے چند بچے ہوں تو جو چیز دے سب کو برابر دے ،(11)ایک کو دوسرے پر دینی فضیلت کے بغیر ترجیح نہ دے۔(فتاویٰ ر ضویہ  ، ٢٤/۴۵۳ملخّصاً)

اَلْحَمْدُ لِلّٰہ خوش نصیب ہیں وہ عاشقانِ رسول جو بچوں کے دلوں میں خوشی داخل کرتے ہیں، اِنْ شَآءَ اللہایسوں کو ربِّ کریم جنت میں ایک عالیشان گھر سے نوازے گا،چنانچہ

جنتی گھردارُ الفَرح کس کے لیے ہے؟

حضرتسَیِّدَتُنَا عائشہ صِدّیقہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا  روایت کرتی ہیں،رَسُولُاللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اِرْشاد فرمایا:بے شک جنّت میں ایک گھر ہے جسے’’دارُالْفَرح‘‘کہا جاتا ہے۔اس میں وہی لوگ داخل ہوں گے جو بچوں کو خوش کرتے ہیں ۔ (جامع صغیر ،  ص۱۴۰،  حدیث۲۳۲۱)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                   صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

پیارے پیارے اسلامی بھائیو! بچے اللہ پاک کی نعمت ہوتے ہیں۔ ان سے پیار اور اُلفت بھرا برتاؤ(Behave) ہی کرنا چاہیے۔ بچے اپنے ہوں یا دوسروں کے، بچے بچے ہی ہوتے ہیں۔ ان سے ہمیشہ مہربانی سے پیش آناچا ہیے۔ بعض لوگ ایسے خشک مزاج ہوتے ہیں کہ اپنے بچوں پر بھی