Bimari Kay Faiedy

Book Name:Bimari Kay Faiedy

عبادت گزار بندے بھی آزمائشوں میں مبتلا ہوتے ہیں،٭اللہ پاک کے عبادت گزار بندےبھی بیماریوں کے ذریعے آزمائے جاتے ہیں،٭اللہ پاک بیماریوں کے ذریعے بندوں کو اچھوں اور نیک لوگوں کے مرتبے پر فائز کرنے کا ارادہ فرماتاہے،٭ اللہ پاک بن مانگے ہی بیماری جیسی نعمت و رحمت بندے کو عطا فرمادیتا ہے،لہٰذا جب بھی حالتِ بیماری  میں وسوسے آنےلگیں، تو اپنا یوں ذہن بنائیے کہ بیماریوں میں بے شمار حکمتیں ہیں،مگر مجھے ان کا علم نہیں،اگر میں بیماری میں مبتلا نہ ہوتا تو شاید میں یادِ الٰہی،دِینی کام و احکام،قبر و آخرت کے معاملات سے غافل ہوجاتا،میرے سبب دِین کا نقصان ہوجاتا،میں کسی فتنے کا شکار ہوجاتا،کسی خطرناک بُرائیمَثَلاً غُرور و تَکَبُّر میں مبتلا ہوجاتا تو یقیناً ہلاکت و بربادی میرا مقدَّر بن جاتی،جیسا کہ

جسم بیمار نہ ہو تو

حضرت سَیِّدُناامام زینُ العابدین علی بن حُسینرَحْمَۃُ اللہِ عَلَیہفرماتے ہیں:اگر جسم بیمار نہ ہو تو وہ اکڑ جاتا ہے اور اکڑنے والے جسم میں کوئی بھلائی نہیں ہوتی۔(اللہ والوں کی باتیں،۳/۱۹۴)

فرعون کے خدائی کا دعوٰی کرنے کی وجہ

ایک بزرگ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہفرماتے ہیں: فرعون کےخدائی کا دعوٰی کرنے کی وجہ یہ تھی  کہ وہ طویل عرصہ تک صحت مند (Healthy)رہاکہ400سال گزر گئے مگراس کے سر میں نہ دردہوانہ کبھی بخار ہوا اور نہ ہی کبھی کسی رَگ میں تکلیف ہوئی،اللہ پاک کی اس پر لعنت ہو،اگر کسی دن آدھے سر میں بھی درد ہوجاتا تو خدائی کا دعوٰی کرنا تو دورکی بات فضول کاموں سے ہی جان چھڑالیتا۔(احیاء العلوم،۴/۸۶۱)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد