Seerat-e-Usman-e-Ghani

Book Name:Seerat-e-Usman-e-Ghani

عاشقانِ رسول کی مَدَنی تحریک دعوتِ اسلامی کےمَدَنی ماحول کے ساتھ مضبوطی کے ساتھ جُڑی رہیں کیونکہ اچھے ماحول سے وابستہ رہنا بھی اِیمان پر استقامت پانے کا بہترین ذریعہ ہے۔

اللہ کریم ہمیں ایمان اور نیک اعمال پر اِستِقامت کےساتھ ساتھ دعوتِ اسلامی اور امیرِ اَہلسنّتدَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  کی اِطاعت نصیب فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِ الْاَمِیْنصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیاری پیاری اسلامی بہنو!امیرُالمؤمنین حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہ عَنْہکی پاکیزہ سیرت کا ایک روشن پہلو یہ بھی  ہے کہ آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ  ساری ساری رات ربِّ کائنات کی بارگاہ میں عبادت کی حالت میں گزار دیا کرتے ، آخرت سے ڈرتے اور اپنے ربِّ کریم کی رحمت کی اُمیدلگائے رکھتے تھے۔ دن کے اوقات راہِ خدا میں خرچ کرنے اورروزےکی حالت میں گزرتے تو راتیں بارگاہِ الٰہی میں سجدہ و عبادت میں کٹتی تھیں۔ آئیے!آپ کے شوقِ عبادت اور ذوقِ تلاوت پر مُشْتَمِل4 روایات سنئے اورسبق حاصل کیجیے ، چنانچہ

عثمانِ غنی کا شوقِ عبادت و تلاوت

(1)حضرت زُبَیْر بن عبدُاللہ رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہ سے روایت ہے ، امیرُالمؤمنین حضرت عثمان رَضِیَ اللہ عَنْہ ہمیشہ روزہ رکھتے اور ابتدائی رات میں کچھ آرام کرکے پھر ساری رات عبادت میں گزاردیتے۔

(مصنف ابن ابی شیبۃ ، کتاب صلاۃ التطوع۔ ۔ ۔ الخ ، باب من کان یامر…الخ ، ۲ / ۱۷۳ ،  حدیث : ۶)

(2)حضرت مسروق رَضِیَ اللہ عَنْہ اَشْتَر(یعنی امیرُالمؤمنین حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کو شہیدکرنے والے)سے ملے تو پوچھا : کیا تُو نے امیرُالمؤمنین حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہ عَنْہکو شہیدکیاہے؟اس نے کہا : ہاں۔ توآپ رَضِیَ اللہ عَنْہنے فرمایا : اللہ پاک کی قسم!تُو نے روزہ دار اور عبادت گزار شخص کو شہید کیا