Narmi Kaisy Paida Karain

Book Name:Narmi Kaisy Paida Karain

  بڑھ جاتی ہے اور جن لوگوں پر اللہ پاک قہر(غضب)فرماتا ہے انہیں نرمیِ دل سے محروم کردیتا ہے،ان کے دل سخت ہو جاتے ہیں،لوگوں سے سختی سے پیش آتے ہیں۔(مرآۃ المناجیح ،۶/۶۵۴)

یادرکھئے!نرمی ایک بہت ہی پیاری خوبی ہے جو انسان کورحم پر  اُبھارتی،ظلم سے روکتی،تَکَبُّر سے بچاتی اور عاجزی  پر اُکساتی ہے۔زندگی کاویران کھنڈرنرمی کےسبب عالیشان محل میں تبدیل ہوسکتا ہے۔ نرمی پیدا کرنے کے لیے لازمی ہے کہ دل کو نرم کیجئے  کیونکہ انسان کا دل اعضاء کا بادشاہ ہے، جب یہ نرم ہو گیا تو ہمارے کِردارمیں خود ہی نرمی پیدا ہو جائے گی۔ دل میں نرمی کیسے پیدا ہو؟ آئیے ! اس بارے میں چند نکات سُنتی ہیں، چنانچہ

(1)غفلت سے بیدار ہوجائیے!

اگر  ہر وَقْت ذِکرو دُرُود میں مشغول رہیں گی تو اس کی بَرَکت سے ہمارا دل نرم ہو جائےگا ورنہ یادِ الٰہی سے غافل رہنے کی نحوست سے دل سخت ہوسکتاہے،جیسا کہ

حضرت عبدُاللہ بن عمر رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُما سے روایت ہے،نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:اللہ پاک کے ذِکْر کے علاوہ  زیادہ گفتگو نہ کرو کیونکہاللہ پاک کے ذِکْر کے بغیر زیادہ گفتگو کرنا دل کی سختی( کی وجہ ہے) اور جس کا دل سخت ہو وہ اللہ پاک سے بہت دور ہوتا ہے۔(ترمذی،کتاب الزہد،۶۲-باب منہ، ۴ /۱۸۴، حدیث: ۲۴۱۹)

(2)گناہوں کے خلاف اعلانِ جنگ کیجیے!

دل کونرم کرنے کیلئے خوب خوب نیک اعمال کیجئے اور ہر چھوٹے بڑے ظاہری  باطنی گناہ سے بچنے کی کوشش کی جائے کیونکہ گناہ کرنے سے دل سخت ہوجاتا ہے۔لہٰذا دل میں نرمی پیدا کرنے کے لیے اللہ پاک کا خوف پیدا کیجئےاور گناہوں کےسبب ملنے والی آخرت کی تکلیفیں اورعذابات کو یاد کیجئے،اِنْ شَآءَ اللہ