Faizan-e-Safar-ul-Muzaffar

Book Name:Faizan-e-Safar-ul-Muzaffar

مہینے میں امیرُالمؤ منین حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عَنْہُکے دورِ خلافت میں ۱۶ھ میں حضرت سعد بن اَبی وقاص رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نے ایوانِ (محل)کِسرٰی میں جمعہ کی نماز ادا کی اور یہ پہلا جمعہ تھا جو عراق کی مملکت میں پڑھا گیا۔٭صَفَرُالْمُظَفَّر کے مہینے میں سن ۱۱ہجری میں ہی جھوٹی نبوت کے دعویدار اَسْوَد عَنْسی کَذَّاب سے مسلمانوں نے نجات پائی۔(فیضانِ صدیق اکبر،ص۳۹۱)

پیاری  پیاری اسلامی  بہنو! سنا آپ نے!صفرالمظفر کتنا پیارا مہینا ہے اور اس مبارک مہینے میں کیسے کیسے عظیم الشان واقعات کا ظہور ہوا!ذرا سوچئے!جس مقدس مہینے میں ایسے اَہم واقعات کا ظہور ہوا ہو وہ مہینا کس طرح منحوس ہوسکتا ہے؟مگر افسوس صد کروڑ افسوس!عِلْمِ دین سے دوری اور بُری صحبت کے سبب لوگوں کی ایک تعداد صفرالمظفر  جیسے بارونق اوربابرکت مہینے کو بھی مصیبتوں اور آفتوں کے اُترنے کا مہینا سمجھتی ہے،بالخصوص اس کی ابتدائی تیرہ تاریخوں کے بارے میں بہت سی خلافِ شریعت باتیں مشہور (Famous)ہیں، مثلاً

ماہِ صفر سے متعلق پھیلےبےبنیاد خیالات

٭ماہِ صفر کو بلائیں اترنے کا مہینہ سمجھتے ہوئے ابتدائی تاریخوں میں چنےیا گندم اُبال کر نیاز دلائی جاتی ہے۔٭مخصوص تعداد میں سورۂ مُزمِّل کا ختم کروایا جاتا ہے ۔٭ساحلِ  سمندر پر آٹے کی گولیاں بنا کرمچھلیوں کو ڈالی جاتی ہیں وغیرہ۔ان سب باتوں کے پیچھے لوگوں کا یہ ذہن بنا ہوتا  ہے کہ ماہِ صفر میں جو آفات  و بلائیں  اترتی ہیں ان کاموں کو کرنےسے یہ بلائیں ٹل جاتی ہیں۔ یادرہے! مصیبتیں و آزمائشیں اللہپاک  کی طرف سے آتی ہیں،ان کیلئے کوئی دن یا مہینا مخصوص نہیں،جس کے حق میں جو آزمائش لکھی جاچکی ہے وہ  اسے پہنچ کر رہتی ہے،اب چاہے صفر کا  مہینا ہو یا سال کے دیگر مہینے۔یہ بات بھی ذہن نشین رہے کہ قرآن خوانی یا نیاز فاتحہ کرنا ایک  مستحب کام ہے اور ہر طرح کے رزقِ حلال پر ہر ماہ کی کسی