Tabarukat Ki Barakaat

Book Name:Tabarukat Ki Barakaat

حکیمُ الاُمّت حضرت مفتی احمدیارخان نعیمیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہفرماتےہیں:مقامِ ابراہیم وہ پتھر ہے جس پر کھڑے ہو کر ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَامُ نے کعبے شریف کی تعمیرکی،وہ بھی حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَامُ  کی بَرَکت سے شَعَائِرُ اللہ(اللہ پاک کی نشانیوں میں سے ایک نشانی)بن گیااوراس کی تعظیم ایسی لازم ہوگئی کہ طواف کےنفل اس کے سامنے کھڑے ہوکرپڑھنا سُنّت ہوگئے۔ بزرگانِ دِین رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ  عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن کے قدم پڑجانے سے صفا مروہ اورمقامِ ابراہیم شَعَائِرُ اللہ(اللہ پاک کی نشانیوں میں سے ایک نشانی)بن گئےاورقابلِ تعظیم ہوگئے (علم القرآن،ص ۴۸ ملخصا)

تفسیرِصراط الجنانمیں لکھا ہے:اس(آیتِ مبارَکہ)سےمعلوم ہوا!جس پتھرکونبی کی قدم بوسی(قدموں کو چومنے کی سعادت)حاصل ہوجائےوہ عَظْمَت والاہوجاتاہے۔یہ بھی معلوم ہوا!جب پتھر، نبی کےقدم  مبارَک لگنے سےعَظْمَت والاہوگیا توحضورصَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کی ازواجِ مطہرات،اَہلِ بَیْت اور صحابَۂ کرام رَضِیَ اللہُ  عَنْہُمْ کیعَظْمَت کاکیا کہنا۔(لہٰذا) اس سے تَبَرُّکات کی تعظیم کا بھی ثبوت (Proof) ملتا ہے۔(صراط الجنان،۱/۲۰۵)

بدگمانی سے بچئے!

پیاری پیاری اسلامی بہنو! اولیائے کرام رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ  عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن اور اللہ  پاک کے نیک بندوں سے بَرَکت والی چیز لینے میں دل میں کوئی شک و شبہ نہیں ہوناچاہیے، دل میں مختلف وساوس کو جگہ دے کر، امتحان لینے اور آزمانے کی آرزو لے کر تَبَرُّکات لینے والی کوبسا اوقات ہاتھوں ہاتھ سزا بھی مل جاتی ہے۔آئیے!اس بات کو ایک حکایت سے سمجھئے،چنانچہ

اللہ پاک کے ایک ولی کی خدمت میں بادشاہِ وَقْت حاضِر ہوا۔ان کے پاس کچھ سیب کسی کی طرف