Book Name:Fikr e Akhirat

ہم اللہ پاک کے بندے ہیں لیکن کام غلاموںجیسےنہیں بلکہ آزادوں کی طرح اپنی مرضی کے کرتے ہیں ۔ ( 2 )  کہتے ہیں : اللہ پاک ہی ہمیں رزق دیتا ہے لیکن ان کےدل دنیا اور سامانِ دنیا جمع کئے بغیر مطمئن نہیں ہوتے اور یہ ان کےاقرار کےسراسر خلاف ہے۔ ( 3 ) کہتے ہیں : آخر ہمیں مرنا ہے مگر کام ایسے کرتے ہیں جیسےانہیں کبھی مرنا ہی نہیں ۔

 ( مکاشفۃ القلوب ، ص۴۵ ، ملخصا  )

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب !                       صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

                             پیارے پیارےاسلامی بھائیو ! آج  واقعی ہماری حالت  یہ ہوتی جارہی ہے کہ  ہم  دنیا کمانے  کیلئے تو بہت کوششیں کرتے ہیں ، مگر فکرِآخرت سے غافل رہتے ہیں ، دن  رات مالدار بننے کے سنہرے خواب تودیکھتے ہیں ، عمدہ گاڑیوں میں گھومنے ، نئے نئے فیشن اپناتے ہیں مگر ہم یہ بھول جاتے ہیں کہ ایک دن ہمیں مرنا بھی پڑے گا اور اس ہنستی بستی دنیا کو چھوڑکر  خالی ہاتھ یہاں سے جانا ہوگا۔ ہم میں سے کس کو معلوم ہے کہ ہماری موت کب آئے گی ؟ یہ رات ہماری زِنْدگی کی آخری رات تو نہیں ؟ ، ہمارے پاس تواس کی بھی گارنٹی نہیں کہ ایک کے بعد دوسرا سانس بھی  لے پائیں گے یا نہیں ؟ ممکن ہے  جو سانس ہم لے رہے ہیں وہی آخری ہو دوسرا سانس لینے کی نوبت ہی نہ آئے۔ آئے دن یہ خبریں ہمیں سُننے کو ملتی ہیں کہ فُلاں شخص بالکل ٹھیک ٹھاک  تھا ، اسے بظاہر کوئی بڑی بیماری بھی نہیں تھی ، لیکن اچانک ہارٹ فیل ہوا اور پھر دیکھتے ہی دیکھتے اچانک موت کا شکار ہوکر اندھیری قبر میں جاپہنچا۔آئیے ! اپنے آپ کو غفلت سے جگانے کیلئے 2 سبق آموزواقعات سنئے اور گناہوں سے توبہ  کرکے آخرت کی تیاری میں مشغول ہوجائیے ، چنانچہ