Fikr e Akhirat

Book Name:Fikr e Akhirat

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب !                       صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

               پیارے پیارے اسلامی بھائیو ! غفلت  کی نیند سے بیدارہوجائیے ، فکرِ آخرت پیدا کیجئے اور مرنے سے پہلے پہلے موت کی تیاری کرلیجئے۔ اگر ہم فکر آخرت سے غافل رہتے ہوئے یونہی دنیا کی رونقوں میں بدمست  رہے اور اچانک کسی خطرناک بیماری یا حادثے کا شکار ہوجائیں یا ا چانک  ہی ہماری سانسیں  رُک گئیں  اور ہم موت کے گھاٹ اُتر گئے   تو پھر سوائے پچھتانے کے کچھ ہاتھ نہیں آئے گا ، اپنے دل ودماغ  سے یہ خوش فہمی نکال دیجئے کہ ابھی تو میری  عمر ہی کیا ہے ، اچھا بھلا صحت مند انسان ہوں ، ابھی تو لمبی  زندگی پڑی ہے ، بڑھاپے میں نیکیاں کرلوں   گا ۔ یادرکھئے ! موت صرف بڑھاپے یا بیماری میں ہی نہیں آتی بلکہ اچھے بھلےصحت مند ہنستے کھیلتے نوجوان  بھی اچانک موت کا شکار ہو کر اندھیری قبر میں   چلے جاتے ہیں۔اس دنیا کی حیثیت ایک راستے کی طرح ہے ، جسے طے کرنے کے بعد ہی ہم منزل تک پہنچ سکتے ہیں ، اب وہ منزل جنّت ہوگی یادوزخ ! اِس کا دارومدار اس بات پر ہے کہ ہم نے یہ سفر کس طرح طے کیا ! اللہ پاک اور اس کے رسول صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے فرمانبردار بن کر یا نافرمان بن کر ؟ افسوس  ہے اُس پر جو دنیا کی رنگینیاں دیکھنے کے باوُجُودبھی اس کے دھوکے میں مُبْتَلا رہے اور موت سے بالکل غافِل ہوجائے۔یاد رکھئے ! جو شخص دُنیوی نعمتوں    سے دل لگاتاہے وہ اپنی آخرت کے بارے میں غفلت کا شِکار ہوجاتا ہے ، غفلت بندے کو گناہوں پر بہادر کردیتی ہے ، غفلت بندے کو نیکیوں سے دُور کردیتی ہے ، غفلت ربِّ کریم کی ناراضی کا سبب بنتی ہے ، اللہ  پاک نے ہمیں دنیا میں بے شمار نعمتیں عطا فرمائی ہیں ، اچھی تجارت وملازمت اللہ پاک کی نعمت ہے ، عالیشان مکان  اور اس میں ڈھیروں