Aala Hazrat Aur Khidmat e Quran

Book Name:Aala Hazrat Aur Khidmat e Quran

کے ماہِرین کا ماننا ہے کہ ہماری زمین یعنی زمین کا خشکی والا حِصّہ مسلسل پھیل رہا ہے ، دُنیا کے تمام بڑے بڑے سمندروں کےنیچے بڑی بڑی خندقیں ہیں جنہیںOcean Trenches ( اَوْشَن ٹرانچز )  کہا جاتا ہے ، ان خندقوں سے ہر وقت گرم گرم پگھلا ہوا لاوا نکل رہا ہے ، یہ لاوا خندق کے سرے پر آ کر ٹھنڈا ہو جاتا ہے ، پِھر نیچے سے نیا لاوانکلتا ہے ، جو پہلے والے لاوے کو ایک طرف دھکیل دیتا ہے ، اس عَمَل کی وجہ سے بَرِّ اَعظم  ( یعنی زمین کا خشک حِصّہ )  بھی سرکتا ہے اور سمندر پیچھے کو ہٹ جاتا ہے ، یُوں ہر براعظم ( Continent )  ہر سال تقریباً 3 سینٹی میٹر سمندر سے اُونچا ہو جاتا ہے۔ اس قدرتی عمل ( Natural Process )  سے زمین برابر پھیل رہی ہے۔ اب سُوال یہ تھا کہ قرآنِ کریم کے ترجمے کے مطابق زمین جمی ہوئی ہے مگر سائنس کہتی ہے کہ زمین اگرچہ تھوڑی تھوڑی ہی سہی مگر پھیل رہی ہے۔ اس سُوال کا جواب کیا ہو گا ؟

وہ عِلْمِ ارضیات کے ماہِر استاد صاحِب الحمد للہ ! عاشقِ رسول تھے ، انہوں نے جب کنز الایمان شریف پڑھا تو وہاں اس آیت کا ترجمہ لکھا تھا : اس کے بعد زمین پھیلائی۔ باقی ترجمہ کرنے والوں نے ترجمہ کیا تھا : زمین جمائی۔ اعلیٰ حضرت  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے ترجمہ کیا : زمین پھیلائی۔ بس یہ پڑھ کر انہیں سُوال کا جواب مل گیا ، وہ سمجھ گئے کہ زمین جمائی نہیں گئی بلکہ پھیلائی گئی ہے اور اب بھی مسلسل پھیل رہی ہے۔ ( [1] )

ہزاروں سے اعلیٰ ہمارا رضا ہے                                                      ہزاروں میں یکتا ہمارا رضا ہے

عجم ہی نہیں بلکہ سارے عرب میں                                       ہُوا جس کا شُہرہ ہمارا رضا ہے


 

 



[1] ...جہانِ امام احمد رضا ، جلد : 8 ، صفحہ : 526- 527خلاصۃً۔