Pyaray Aaqa Ka Pyara Naam

Book Name:Pyaray Aaqa Ka Pyara Naam

سورۂ فاتحہ سے سورۂ وَالنّاس تک پڑھ لیجئے ! قرآنِ کریم میں جہاں جہاں صِرْف اَلرَّسُوْل آیا ہے ، اس کے ساتھ کسی کا نام ذِکْر نہیں کیا گیا تو اس سے مراد پیارے آقا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ہی ہیں ، اگر کسی اور رسول کا ذِکْر کرنا ہو تو ساتھ میں اُن کا نام بھی ذِکْر کیا جاتا ہے ، یعنی جب صِرْف لفظ اَلرَّسُوْل  بولا جائے گا تو اس سے مراد رسولِ اکرم ، نورِ مجسم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ہی مراد ہوں گے۔ ( [1] )  آخِر وجہ کیا ہے ؟ اس کی وجہ یہ ہے کہ اللہ پاک نے اپنےمحبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو رسول بھی بنایا ہے تو بےمثل و بےمثال بنایا ہے۔

عُلَمائے کرام نے قرآن و حدیث کی روشنی میں صاف صاف لکھا ہے کہ اَصْل میں جن کو رسول بنانا تھا ، وہ ہمارے آقا ومولیٰ ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ہیں ، اَصْل میں جن کو تاجِ نبوت عطا فرمانا تھا ، وہ ہمارے محبوب نبی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ہیں ، آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے عِلاوہ جن جن کو نبوت عطا ہوئی ، جن جن کو رسالت عطا ہوئی ، نبوت اُن کی بھی اَصْلی ہے ، رسالت اُن کی بھی حقیقی ہے مگر اُن کو تاجِ نبوت و رسالت پہنایا گیا ہے تو ہمارے آقا ومولیٰ ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے صدقے میں عطا ہوا ہے۔  دیکھئے ! قرآنِ کریم میں اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے :

وَ اِذْ اَخَذَ اللّٰهُ مِیْثَاقَ

ترجمہ کنزُ العِرفان : اور یاد کرو جب اللہ نے وعدہ لیا

کس سے وعدہ لیا ؟

النَّبِیّٖنَ

ترجمہ کنزُ العِرفان : نبیوں سے


 

 



[1]...تفسیرِ نعیمی ، پارہ : 3 ، آلِ عمران ، زیرِ آیت : 81 ، جلد : 3 ، صفحہ : 591 خلاصۃً۔