Book Name:Pyaray Aaqa Ka Pyara Naam

بعدبھی مزید تحقیق کی گنجائش موجودتھی ، آخرسیدی اعلیٰ حضرت رحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے اس پر تحقیق فرمائی ، آپ لکھتے ہیں : مجھے مختلف کتابوں اورروایات کی روشنی میں آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے 1400 نام ملے ، مزیدفرماتے ہیں :  ( یہ تو وہ ہیں جو میرے عِلْم میں آ گئے ، ورنہ )  آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے مبارک ناموں کی گنتی ناممکن ہے۔ ( [1] )

سُبْحٰنَ اللہ ! یہ تو ابھی ناموں کی گنتی کی بات ہے ! * اللہ کریم نے اپنے محبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو نام کتنے عطا فرمائے ہیں ؟ ہم جیسے عام انسان توان کی گنتی بھی نہیں کر سکتے * پھِر ان ناموں کے معانی ( Meanings )  کیا ہیں ؟ * ان میں آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی کیسی کیسی شانوں کا بیان ہے ؟ * پِھر اس کے عِلاوہ آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے اَوْصاف و کمالات کیا ہیں ؟ ان کو کون شُمار کر سکتا ہے... ؟ آخرعشق و عقل یہی فیصلہ کرتے ہیں :

تیرے تو وَصْف عیبِ تناہی سے ہیں بری

حیراں ہوں میرے شاہ میں  کیا  کیا  کہوں  تجھے ( [2] )

وضاحت : کسی چیز کی کا ختم ہو جانا بھی ایک طرح عیب ہوتا ہے۔ اللہ پاک نے اپنے محبوب کو ہر عیب سے پاک رکھا ہے تو اعلیٰ حضرت عرض کر رہے ہیں : اے پیارے محبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ! آپ کے وصف ، آپ کی خوبیاں ختم ہوجانے کے عیب سے بھی پاک ہیں ، میں حیران ہوں کہ آپ کی کیا کیا خوبیاں بیان کروں۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب !                                                   صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد


 

 



[1]...فتاویٰ رضویہ ، جلد : 28 ، صفحہ : 366بتغیر قلیل۔

[2]...حدائقِ بخشش ، صفحہ : 175۔