Qaroon Ko Naseehat

Book Name:Qaroon Ko Naseehat

المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ رَضِیَ اللہُ عنہافرماتی ہیں: نبی اکرم، نور مجسم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم تشریف لائے، پوچھا: مَابَقِیَ مِنْھَا  اے عائشہ! بکری کے گوشت میں کتنا باقی بچا؟ میں نے عرض کیا:  یَا رَسُوْلَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم! سارا گوشت تقسیم کر دیا، بَس کندھے کا گوشت باقِی ہے۔ پیارے آقا، سردارِ  انبیا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: بقِیَ کُلُّہَا غَیْرَ کَتِفِہَا سارا بچ گیا ہے، کندھے کے گوشت کا ایک ٹکڑا (جو تقسیم نہیں ہوا) وہ نہیں بچ سکا۔([1]) یعنی جو راہِ خدا میں صدقہ دے دیا گیا، وہ باقی اور لازوال ہو گیا اور جو اپنے کھانے کے لئے رکھا گیا وہ ہضم ہو کر فنا ہو جائے گا۔

ایک عربی شاعِر نے بڑی خوبصورت بات کہی:

اَنْتَ لِلْمَالِ اِذَا اَمْسَکْتَہٗ                                                                                                         فَاِذَا  اَنْفَقْتَہ ٗ  فَالْمَالُ  لَکَ([2])

 جب تک تم مال کو بچا کر رکھتے ہو تو تم مال کے ہوتے ہو، جب راہِ خدا میں خرچ کر دیتے ہو تو مال تمہارا ہو جاتا ہے۔ یعنی جب تک مال ہمارے پاس ہے، مال ہمارا نہیں ہے، ہم مال کے ہیں، ہم مال کی حفاظت کرتے ہیں، ہر وقت ڈر لگا رہتا ہے، جیب میں بھاری رقم ہو تو سڑک سے گزرتے ہوئے ڈر لگ رہا ہوتا ہے، وسوسے آرہے ہوتے ہیں کہ ابھی یہاں سے کوئی  ڈاکو نہ آ جائےیا کوئی جیب کترا  جیب نہ کاٹ لے ، گھر میں مال رکھا ہو تو ہر وقت دھڑکا لگا رہتا ہے، گرِل (Grill) لگوا دی جائے، مضبوط تالا ہو، تجوری بہترین ہو، سکیورٹی گارڈ کھڑے کر دئیے جائیں، گھر میں دولت رکھی ہے کہیں چور نہ آجائیں، مگر  جب ہم مال خرچ کر دیتے ہیں، راہِ خدا میں صدقہ و خیرات کر دیتے ہیں تو وہ مال ہمارا ہو جاتا ہے، اب اسے


 

 



[1]... ترمذی، کتاب:صفۃ القیامۃ، صفحہ:586، حدیث:2470 بتصرف قلیل۔

[2]...احیاء العلوم و الدین، کتاب اذم البخل...الخ، بیان فضیلۃ السخاء، جلد:3، صفحہ:305۔