Qaroon Ko Naseehat

Book Name:Qaroon Ko Naseehat

ہائے پیاس! کی آوازیں لگا رہی تھی۔پیاس کی شدت کی وجہ سے وہ  ہاتھ میں پکڑی ہوئی چربی کو اپنی ہتھیلی پر رگڑتی اور پھر اس کو چاٹ لیتی۔ ان کے سامنے ہی نہر بہہ رہی تھی۔ میں نے کہا: اَمِّی جان!آپ پیاس پیاس کی آوازیں  لگا رہی ہے جبکہ نہر تو آپ کے سامنے ہی موجود ہے۔ وہ بولیں: میں پانی پینے سے خُود نہیں رُکی (بلکہ مجھے اس سے روک دیا گیا ہے)۔ اب میں نے چاہا کہ میں بڑھ کر اَمِّی جان کو پانی پِلا دُوں۔ چنانچہ جیسے ہی میں نے نہر سے چُلّو بھر کر اَمِّی جان کو پِلایا تو ایک آواز آئی: جس نے اس عورت کو پانی پلایا ہے اس کا ہاتھ شل ہوجائے۔ہائے افسوس !جب میں صبح اٹھی تو میرا ہاتھ شل ہوا پڑا تھا اور میں اس سے کوئی کام نہیں کر پا رہی تھی۔

مسلمانوں کی پیاری اَمِّی جان حضرت عائشہ رَضِیَ اللہُ عنہا نے واقعہ سُن کر اس خاتُون سے پوچھا: کیا تم اس کپڑے کے ٹکڑے کو پہچانتی ہے (جو تمہاری ماں نے باندھا ہوا تھا؟) عرض کیا:جی ہاں ! یہ وہ کپڑا تھا جو میری ماں نے ایک مرتبہ کسی مانگنے والے کو دیا تھا  اور وہ چربی (جو ان کے ہاتھ میں تھی اور اس کے ذریعے وہ اپنی پیاس بجھانے کی کوشش کر رہی تھیں، چربی کا وہ ٹکڑا) بھی انہوں نے ایک بار صدقہ کیا تھا۔

یہ سُن کر سیدہ عائشہ رَضِیَ اللہُ عنہا نے کہا:اللہ اکبر! اللہ پاک نے سچ فرمایا:([1])

فَمَنْ یَّعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ خَیْرًا یَّرَهٗؕ(۷) وَ مَنْ یَّعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ شَرًّا یَّرَهٗ۠(۸) (پارہ:30، اَلْزِّلْزَال:7، 8)

تَرجَمہ کَنْزُ الْعِرْفان:توجو ایک ذرہ بھر بھلائی کرے وہ اسے دیکھے گا۔اور جو ایک ذرہ بھر برائی کرے وہ اسے دیکھے گا۔

اللہ!اللہ! پیارے اسلامی بھائیو! یہ ہے صدقے کی برکت اور کنجوسی کا وبال...!!  اللہ


 

 



[1]...رسائل ابن رجب حنبلی،جزء فیہ الکلام علی الحدیث یتبع المیت ثلاثۃ، صفحہ: 429۔