Book Name:Qabar Ka Muamla Aasan Nahi

وضاحت:زندہ لوگ قبر والوں کے حالات کیا جانیں، یہ تو وہی جانتا ہے جو مر کر قبر میں اُترتا ہے، قبر میں نہ کھانا ہے، نہ پانی ہے، وہاں بس اپنی کمائی ہی کام آ سکتی ہے، قبر میں مردَے کو بہت طرح کے صدمے ہوتے ہیں، ماں، باپ، بہن بھائیوں کی جُدائی کا غم علیحدہ ہے، پِھر قبر کے عذاب کا خطرہ جُدا ستا رہا ہو تا ہے، خوش نصیب (Lucky) تو وہ ہے جو اس دُنیا ہی میں اپنی خواہشات کو مار کر اللہ و رسول کا فرمانبردار بن جاتا ہے۔

قبر کا معاملہ آسان نہیں ہے

پیارے اسلامی بھائیو! ہم نے اپنے سامنے لوگوں کو مرتے دیکھا ہو گا مگر یاد رکھئے ! مرنا آسان نہیں ہے*ہم نے اپنے ہاتھوں سے میت کو کفن پہنایا ہو گا ، کفن پہنانا آسان ہے ، مگر پہننا آسان نہیں*ہم نے جنازے کو کندھا دیا ہو گا مگر جنازے کی چارپائی پر لیٹ کر 4  کندھوں پر سُوار ہونا آسان نہیں*ہم نے بہت ساروں کو قبر میں اُتارا ہو گا یاد رکھئے ! قبر میں اُتارنا آسان ہے ، مگر قبر میں اُترنا آسان نہیں۔ معاملہ واقعی  سخت دُشوار ہے۔ ذرا تَصَوُّر تو باندھئے ! جیسے رُوئی (Cotton) کے ڈھیر میں کانٹے دار ٹہنی رکھ کر ایک جھٹکے سے کھینچ لی جائے ، ایسے ہمارے جسم سے رُوح کھینچ لی جائے ، ہمارے جسم کا رُواں رُواں دَرد اور تکلیف میں ہو، تکلیف بھی کیسی... ؟ ایک ہزار تلواروں کے وار سے زیادہ شدید... ! !  پھر اس حالتِ زار میں ہمارا کوئی پُرسانِ حال بھی نہ ہو ، ہمارے* ماں باپ *اَوْلاد *بہن بھائی *عزیز رشتے دار (Relatives) *ہمارے ناز اُٹھانے والے سرہانے کھڑے ہوں *کوئی ہماری مدد (Help) نہ کر پائے *سب دیکھتے ہی رہ جائیں *ہم کسی کو اپنا دُکھ بیان بھی نہ کر پائیں ، آہ ! ہمارے ارد گرد چیخ پُکار مچی ہو اور ہم کسی سے بات بھی نہ کر پائیں *ہمارا مال *ہماری دولت* ہمارا بینک بیلنس *ہماری کاریں