Book Name:Esal e Sawab Ki Barkatain

بنام ”وصیّت نامہ“لوگ تقسیم کرتے ہیں جس میں کسی ”شیخ احمد“کا خواب دَرْج ہے یہ بھی جعلی(یعنی نقلی) ہے اس کے نیچے مخصوص تعداد میں چھپواکر بانٹنے کی فضیلت اور نہ تقسیم کرنے کے نقصانات وغیرہ لکھےہیں ان کا بھی اعتبارمت کیجئے۔(9):اولیائے کرام رَحمۃُ اللہِ علیہم کی فاتِحہ کے کھانے کو تعظیماً”نَذْر و نیاز“کہتے ہیں اور یہ جائز ہے، اسے امیر و غریب سب کھا سکتے ہیں۔(10): نیاز اورایصالِ ثواب کے کھانے پر فاتحہ پڑھانے کیلئے کسی کوبُلوانا یا باہر کے مہمان کو کِھلانا شرط نہیں، گھر کے افراد اگر خود ہی فاتحہ پڑھ کر کھالیں جب بھی کوئی حَرَج نہیں۔(11): روزانہ جتنی باربّھی کھاناحسبِ حال اچّھی اچّھی نیّتوں کے ساتھ کھائیں، اُس میں اگر کسی نہ کسی بُزُرْگ کے ایصالِ ثواب کی نیّت کرلیں توخوب ہے۔ مَثَلاً *ناشتے میں نیّت کیجئے:آج کے ناشتے کا ثواب سرکارِ مدینہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم اور آپ کے ذَرِیْعے تمام انبیا ئے کرام علیہم السلام کو پہنچے۔*دوپَہَر کو نیّت کیجئے:ابھی جو کھانا کھائیں گے(یا کھایا) اُس کا ثواب سرکارِ غوثِ اعظم اور تمام اولیائے کِرام رَحمۃُ اللہ علیہم کو پہنچے، *رات کو نیّت کیجئے:ابھی جو کھائیں گے اُس کا ثواب اعلیٰ حضرت اِمامِ اہلسنّت اِمام احمد رضا خان رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ اورہر مسلمان مردوعورت کو پہنچے یا ہر بار سبھی کو ایصالِ ثواب کیا جائے اور یہی اَنْسَب (یعنی زیادہ مناسب) ہے۔یاد رہے! ایصالِ ثواب صِرف اُسی صورت میں ہو سکے گا جبکہ وہ کھانا کسی اچّھی نیّت سے کھایا جائے مَثَلاً عبادت پر قوّت حاصِل کرنے کی نیّت سے کھایا تو یہ کھانا کارِ ثواب ہوا اور اُس کا ایصالِ ثواب ہوسکتا ہے۔ اگر ایک بھی اچّھی نیّت نہ ہو تو کھانا کھانا مُباح کہ اِس پر نہ ثواب نہ گناہ، تو جب ثواب ہی نہ ملا تو ایصالِ ثواب کیسا!البتہ دوسروں کو بہ نیّتِ ثواب کھلایا ہو تو اُس کِھلانے کا ثواب ایصال ہو سکتا ہے۔ (12):اچّھی اچّھی نیتوں